قمر رضوان قمر
محفلین
شاہ است حسین، بادشاہ است حسینآیاتِ حق کی چھاؤں میں عصمت کا پھول تھیں
زینب کہیں علی تھیں کہیں پر بتول تھیں
اسلام کا سرمایہ ء تسکین ہے زینب
ایمان کا سلجھا ہوا آئین ہے زینب
حیدر کے خدوخال کی تزئین ہے زینب
شبیر ہے قرآن تو یاسین ہے زینب
یہ گلشنِ عصمت کی وہ معصوم کلی ہے
تطہیر میں زہرا ہے تو تیور میں علی ہے۔
محسن نقوی
دین است حسین، دین پناہ است حسین
سر داد، نداد دست درِ دست یزید
حقا کہ بنائے لا الہ است حسین