اے عشق کی خوشبو میں بسی حسن کی تصویر
اے میانِ شجاعت کی چمکتی ہوئی شمشیر
سرخیلِ شہیدانِ وفا مردِ حق آگاہ
اے ابنِ علیؓ، سبطِ نبیؐ، حضرتِ شبیرؓ
٭٭٭
محمد عبد الحمید صدیقی نظرؔ لکھنوی
حق ہو ستیزہ کار تو باطل ہو سر نگوں
دم بھر میں تار تار ہو شیرازۂ فسوں
دکھلا دیا حسینؓ نے اپنا بہا کے خوں
کرتے ہیں دیکھ سینۂ باطل کو چاک یوں
٭٭٭
محمد عبد الحمید صدیقی نظرؔ لکھنوی
ادراک تھا امام کو کیا ہے مقامِ عشق
سب کچھ نثار کر دیا اپنا بنامِ عشق
لے جا کے کربلا میں بھرا گھر لٹا دیا
حقا حسینؓ ابنِ علیؓ ہیں امام عشق
٭٭٭
محمد عبد الحمید صدیقی نظرؔ لکھنوی