اصل میں آپ کے الفاظ سے کہ “ میرا تو اپنے آپ سے بھی رابطہ نہیں ہوتا “ سے یہ سنجیدگی پیدا ہو گئی۔
اسی سنجیدگی سے بچنے کے لیے تو ہر کوئی دوسرے میں پناہ ڈھونڈتا ہے۔
آپ نے کون سا دوسرا رخ دیکھ لیا، ذرا ہمیں بھی تو بتائیں۔ کہیں یہ چھری تلے آنے والی میں میں تو نہیں۔