فقط

عمر سیف

محفلین
اگر تم سے کوئی میرے بارے میں پوچھے تو
فقط اتنی سی خواہش ہے، مجھے اپنا بتانا تم
(نوید ہاشمی)
 

پاکستانی

محفلین
کُندن سے جسم، اب تو فقط رنگ رہ گئے
بُوئے وفا اُڑی تو کہاں رنگ رہ گئے
بے کیف مُسکراہٹیں، بے وجہ رنجشیں
بس اب تو دوستی کے یہی ڈھنگ رہ گئے
 

عمر سیف

محفلین
فقط اک پل کے فراق میں کئی خواب کرچیاں ہوگئے
جو پلٹ کے آئے تو یوں لگا یہ سلسلہ کوئی اور ہے
 

نوید ملک

محفلین
فقط اِک ضربِ خفیف سے
میرا آئینہ جو بکھر گیا
جو بکھر گیا تو پتہ چلا
کہ سمیٹنا کتنا محال تھا
 

نوید ملک

محفلین
کب فقط ایک رات بھاری ہے
ہم پہ ساری حیات بھاری ہے
مرض اپنا ہے دائمی روحی
ہم پہ ہر ایک رات بھاری ہے
 

عمر سیف

محفلین
فقط اک پل کے فراق میں کئی خواب کرچیاں ہوگئے
جو پلٹ کے آئے تو یوں لگا یہاں سلسلہ کوئی اور ہے
 
Top