کبھی ’’علامہ‘‘ ان کو کہہ دیا جوتو جھٹ بولے نہ دیجے یوں ’’الاہمہ‘‘مفرس بھی معرب بھی وہ خود ہیںمؤرد سرسری سے ہیں اُسامہ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ فی البدیہہ
کریں تسلیم سی پہلو تہی کیوں
کہ ہے تسلیم کے رتبے کے قابل
تعلی یاں نہیں چلنے کی صاحب
کہ ہیں زیرک مزمل شیخ بسمل
بہت اچھی شاعری چل رہی ہے۔۔۔
سرسری سی بات کرتے ہی نہیں
نام ہے گرچہ اسامہ سرسری
پھول کی پتی سے کاٹیں گے جگر
گر Hurry میں نہ ہوں راجہ بھرتری
سَرسَری کی چل گئی ہے ساحری
خوب یاں پر ہو رہی ہے شاعری
کہہ نہیں سکتا انھیں کوئی کائری
اب تو ساری بھر گئی ہے ڈائری