کچھ دن پہلے فیس بک پر
منیر انور صاحب کے بارے میں کچھ ’’ملے جلے مزاج کے شعر کہنے کا‘‘ تجربہ کیا۔ ان کی اجازت سے یہاں پیش کر رہا ہوں:
بڑے سفاک ہوتے جا رہے ہو تم منیر انور
اکیلے ہی پکوڑے کھا رہے ہو تم منیر انور
یہ کیا کہ ہم تمہارے معترف ہیں ایک مدت سے
یہ کیا کہ ہم کو ہی جھٹلا رہے ہو تم منیر انور
تمہارے نام کی تاثیر ہے کہ رات روشن ہے
اجالا بن کے ہر سو چھا رہے ہو تم منیر انور
کئی دن سے وہ باتیں کر رہا ہے عقل مندوں سی
سنا ہے شیخ کو بہکا رہے ہو تم منیر انور
الف عین ،
محمد وارث ،
گل بانو ،
سید شہزاد ناصر ،
سید عاطف علی ،
محمد خلیل الرحمٰن ،
مزمل شیخ بسمل کی خصوصی توجہ کے لئے۔