فیس بک پر شیئر کردہ اقبال کی شاعری سے ایک اقتباس جس پر مجھے قدرے شک گزرا

سید ذیشان

محفلین
صد فیصد متفق
اردو کی دو سو سالہ تاریخ میں نہ اقبال سے پہلے کوئی اقبال تھا اور نہ اقبال کے بعد کوئی اقبال ہے۔ اقبال نہ کسی روایت پہ چلا ہے اور نہ ہی کوئی اقبال کی روایت پہ چل سکتا ہے ۔ اوریا مقبول جان

علامہ بلاشبہ بہت بڑے استاد شاعر تھے، اس سے تو کوئی انکار نہیں کر سکتا۔ لیکن علامہ کے بارے میں ایک ایسے شخص کی رائے جو کہ ایک بیورکریٹ اور کالم نگار ہو۔ بہت ہی عجیب لگتا ہے۔ اور ویسے بھی منتق کی رو سے اس طرح کی statement ایک fallacy قرار دیتی ہے۔ اس fallacy کا نام ہے fallicious appeal to authority. مزید یہاں پر دیکھ سکتے ہیں۔ اگر انگریزی سمجھ نہیں آتی تو میں مزید تفصیل بیان کر سکتا ہوں۔
 
اللہ کے بندوں میں آج تک اپنی اس بات کو محفل میں کسی کے بھی دماغ میں منتقل کرنے سے قاصر رہا ہوں۔
1۔ کیا شاعری صرف مضامین کا نام ہے؟
2۔ کیا الفاظ، صرف و نحو کا شاعری سے تعلق نہیں؟
3 کیا عروض اور دیگر قوانینِ شاعری کا شعر سے کوئی تعلق نہیں؟

اگر آپ مضامین کو ہی شاعری مانتے ہیں تو یہ کہنا آپ کا بجا ہے کے اقبال سب سے عظیم شاعر ہیں، بلکہ قران کریم ہی سب سے بڑی شاعری کی کتاب ہے کے اس میں تو کامل حیات و کامیابی کا نچوڑ ہے اور مضامین میں اقبال سے ہزاروں لاکھوں گناہ بہتر بلکہ بہترین ہے ۔۔۔ یہ بات الگ ہے کہ اقبال نے خود اپنی شاعرانہ تخلیق کو بھی شاعری کی نیت سے نہیں بلکہ مضامین کو ایک دلچسپ صنف میں پیش کر دیا کہ اسے لوگ چاہے شاعری سمجھ کر ہی پڑھیں پر جو بات یا جو پیغام وہ عوام تک پہنچانا چاہتے ہیں وہ پہنچ جائے۔ میں بھی اقبال کے چاہنے والوں میں ایک ہوں۔ انکی سوچ، انکی باتیں وغیرہ کو پسند کرتا ہوں۔ انسے اختلاف نہیں رکھتا۔ انہیں بزرگ مانتا ہوں۔ لیکن یہ سب فلسفیانہ مہارت کے حوالے سے ہے، شاعرانہ مہارت نہیں۔ اور یہی بات ہے علامہ نے شاعری برائے شاعری نہیں کی تھی لیکن لوگوں نے (جو ازل سے شاعری سے متاثر ہوتے آئے تھے) اقبال کو شاعر مشرق کا نام دیا۔
الغرض اقبال کا کلام میں بیشک بہت ہی عمدہ مضامین اور باتیں وعظ اور نصیحت ہیں ایسی گہری سوچ و افکار ہیں جسے بڑے مفکر اور علماء دین بھی منبر پر بیٹھ کر حوالہ بناتے ہیں، مثالیں دیتے ہیں۔ لیکن جب فن شاعری کی نظر سے دیکھا جائے گا تو اقبال کو وہ درجہ حاصل نہیں۔ اب اگر اپ ان دو چیزوں یعنی فلسفیانہ مضامین اور فن شاعری میں فرق نہیں سمجھتے۔ یا سمجھنا چاہتے نہیں ہیں تو بحث بے سود ہے۔
گویم تمام۔
والسلام۔
 

سید ذیشان

محفلین
2۔ کیا الفاظ، صرف و نحو کا شاعری سے تعلق نہیں؟
3 کیا عروض اور دیگر قوانینِ شاعری کا شعر سے کوئی تعلق نہیں؟

ا

آپ چند مثالیں دیں جن سے علامہ کی شاعری میں صرف و نحو یا عروض وغیرہ کے سقم وضح ہوں۔ یا ایسا کوئی مضمون جو آپ کی نظر سے گزرا ہو جن ان چیزوں پر روشنی ڈالتا ہے۔
 

یوسف-2

محفلین
علامہ بلاشبہ بہت بڑے استاد شاعر تھے، اس سے تو کوئی انکار نہیں کر سکتا۔ لیکن علامہ کے بارے میں ایک ایسے شخص کی رائے جو کہ ایک بیورکریٹ اور کالم نگار ہو۔ بہت ہی عجیب لگتا ہے۔ اور ویسے بھی منتق کی رو سے اس طرح کی statement ایک fallacy قرار دیتی ہے۔ اس fallacy کا نام ہے fallicious appeal to authority. مزید یہاں پر دیکھ سکتے ہیں۔ اگر انگریزی سمجھ نہیں آتی تو میں مزید تفصیل بیان کر سکتا ہوں۔
آپ نے کوئی نئی بات نہیں کی:) بلکہ فاتح بھائی کی ہی بات کو ”انجینئرڈ“ کرکے نئے رنگ میں پیش کرکے اپنی ”قابلیت“ ظاہر کرنے کی (پتہ نہیں ناکام یا کامیاب :p ) کوشش کی ہے :eek: آپ ماشا ء اللہ سے بہت قابل فاضل ہوں گے مگر یہ زیر بحث موضوع نہیں ہے:p ۔ میں اوریا مقبول جان کا ”مرید“ ہرگز نہیں ہوں۔ اقبال کا ذکر ہورہا تھا تو اقبال کی شاعری کے حوالہ سے اوریا کا ایک قول پیش کردیا۔ آپ یا کوئی اور اوریا کی اس بات سے اختلاف بھی کرسکتا ہے اور اتفاق بھی۔ اختلاف کی صورت میں اقبال سے پہلے ایسے شعراء کے کلام کے نمونے پیش کرنا چاہئے جن سے یہ ثابت ہوتا ہو کہ اقبال نے ”فلاں، فلاں“ شاعر کے شعری روایت کی پیروی کی ہے۔ اور پھر اقبال کے بعد آنے والے معروف و مستند شعراء کے (محفلین کے نہیں :p ) کلام کے ”نمونے“ پیش کرکے یہ ثابت کرنا چاہئے تھا کہ فلاں فلاں شاعر نے بھی ”اقبال جیسی“ شاعری کی ہے ۔ لیکن فورم کی ”روایت“ کے عین مطابق ”اصل بات“ سے ہٹ کر اوریا کے پیچھے لٹھ لے کر پڑ گئے کہ تو کون؟ علم و ادب کے حوالہ سے اردو پڑھنے لکھنے والون کی ایک بڑی تعداد اوریا مقبول جان کو جانتی اور مانتی ہے۔ اور ایک بڑی تعداد ان سے اختلاف بھی کرتی ہے۔ مجھے اور آپ کو کتنے لوگ ”علم و ادب“ کے حوالہ سے جانتے ہیں (اس فورم کے کنویں کے علاوہ :D ) لہٰذا اوریا مقبول جان کے بارے میں ہماری رائے، کیا پدی کیا پدی کا شوربہ :D
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
بھائی میں کبھی ادب میں چھوٹے بڑے اور مراتب کی بحث میں نہیں پڑتا، نہ ہی میرا اتنا علم ہے۔میں ایک معمولی طالبِ علم ہوں مجھے تو اقبال اور غالب کے شعر سمجھ آجائیں یہی میرے لئے بہت بڑی بات ہے۔ میری نظر میں اقبال بڑے شاعر تھے اور ہیں، مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ میری رائے کو کوئی کیا اہمیت دیتا ہے۔ اگر کوئی کہے کہ اقبال بھی صفر اور اقبال کو سراہنے والے بھی صفر تب بھی اس سے اقبال کے قد کاٹھ میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔

پھر اس قسم کا تقابل مجھے تو ایسے ہی لگتا ہے جیسے کوئی کہے کہ ایم ایس ورڈ زیادہ بہتر ہے یا ایم ایس ایکسل؟ شعر کا معاملہ تو یہ ہے کہ ایک نو عمر (یا نامعلوم) شاعر کے ہاں بھی بعض اوقات ایسے غضب کے اشعار ملتے ہیں کہ اساتذہ کے پورے پورے دیوانوں میں بھی نہیں ملتے۔ ایسے میں ہم تو یہی کہتے ہیں کہ :

جو ذرہ جس جگہ ہے وہیں آفتاب ہے

ایک بات اور ہے۔ اور وہ یہ کہ اس دھاگے میں جھگڑا شاعر کا نہیں ہے بلکہ "رائٹ" اور "لیفٹ" کا ہے سو جو بات زیرِ بحث ہی نہیں ہے اُس پر کیا بات کرنی۔

بھری بزم میں راز کی بات کہہ دی
بڑا بے ادب ہوں سزا چاہتا ہوں

:)

یعنی کہ آپ لوگوں نے بات مذاق میں کی تھی۔
میں تو واقعی سیرئس ہو گیا، میں نے سوچا کہ اگر تو ایسا کوئی بندہ تو پھر اُسے پڑھنا چاہیے اور مختلف جگہوں پہ اُس کے اشعار بھی پوسٹ کرنے چاہیں۔
حد ہے میری عقل کی بھی:)
 

فاتح

لائبریرین
بات کہاں سے کہاں پہنچ گئی ہے ۔اردو محفل میں سب سے بڑا مسئلہ یہیں نظر آتا ہے اگر آپ اوریا مقبول جان پر بات کرنا چاہتے ہیں تو ایک علیحدہ دھاگہ شروع کر لیں۔ اس تھریڈ میں ملک عدنان احمد کے شیئر کردہ اشعار ہی کو زیر بحث رکھا جائے تو زیادہ مناسب ہو گا۔
آپ اردو محفل کے بڑے بڑے مسائل پر ایک دھاگا کیوں نہیں شروع کر لیتے؟ :laughing:
ویسے اردو محفل میں ایک آپشن کسی دھاگے کو "اَن سبسکرائب" کرنے کا بھی موجود ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
یعنی کہ آپ لوگوں نے بات مذاق میں کی تھی۔
میں تو واقعی سیرئس ہو گیا، میں نے سوچا کہ اگر تو ایسا کوئی بندہ تو پھر اُسے پڑھنا چاہیے اور مختلف جگہوں پہ اُس کے اشعار بھی پوسٹ کرنے چاہیں۔
حد ہے میری عقل کی بھی:)

ہم تو مذاق ہی کررہے تھے ، لیکن مزمل بھائی بہت سنجیدہ ہیں اس معاملے میں۔ :)
 

فاتح

لائبریرین
یعنی کہ آپ لوگوں نے بات مذاق میں کی تھی۔
میں تو واقعی سیرئس ہو گیا، میں نے سوچا کہ اگر تو ایسا کوئی بندہ تو پھر اُسے پڑھنا چاہیے اور مختلف جگہوں پہ اُس کے اشعار بھی پوسٹ کرنے چاہیں۔
حد ہے میری عقل کی بھی:)
میں سیریس تھا اور سیریس ہوں۔۔۔ میں حضرت میرزا اسد اللہ خان غالب علیہ السلام کو اقبال سے کہیں بڑا شاعر مانتا ہوں۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
میں سیریس تھا اور سیریس ہوں۔۔۔ میں حضرت میرزا اسد اللہ خان غالب علیہ السلام کو اقبال سے کہیں بڑا شاعر مانتا ہوں۔ :)

یہ بات تو کسی نے بھی نہیں کہی کہ اقبال دنیا کے سب سے بڑے اور سب سے اچھے شاعر ہیں۔ ہاں مزمل بھائی کی بات سے ایسا لگتا ہے کہ وہ اقبال کو شاعر ہی نہیں مانتے۔ تو بھی کوئی بات نہیں، سب کو اپنی رائے دینے کا حق ہے۔
 
آپ سب حضرات تو بات کو یونہی پھیلا کے بیٹھ گئے، یہاں بات اقبال کی قابلیت یا نااہلی کی نہیں ہو رہی، بات صرف ایک غزل کی تھی، تو میں معذرت خواہ ہوں کہ پہلی 2، 4 بار کے پڑھنے میں میں ہی اس کی بحر کو ٹھیک سے سمجھ نہیں پایا، اب بار بار پڑھنے پہ سمجھ آیا۔ سو میں تہہ دل سے معذرت چاہوں گا اور آپ اجازت دیں تو اس دھاگے کو منقطع کر دوں؟
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
آپ سب حضرات تو بات کو یونہی پھیلا کے بیٹھ گئے، یہاں بات اقبال کی قابلیت یا نااہلی کی نہیں ہو رہی، بات صرف ایک غزل کی تھی، تو میں معذرت خواہ ہوں کہ پہلی 2، 4 بار کے پڑھنے میں میں ہی اس کی بحر کو ٹھیک سے سمجھ نہیں پایا، اب بار بار پڑھنے پہ سمجھ آیا۔ سو میں تہہ دل سے معذرت چاہوں گا اور آپ اجازت دیں تو اس دھاگے کو منقطع کر دوں؟

ارے جناب فکر مند نہ ہوں، اس طرح کی علمی بحثوں سے تو مزہ آتا ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
آپ سب حضرات تو بات کو یونہی پھیلا کے بیٹھ گئے، یہاں بات اقبال کی قابلیت یا نااہلی کی نہیں ہو رہی، بات صرف ایک غزل کی تھی، تو میں معذرت خواہ ہوں کہ پہلی 2، 4 بار کے پڑھنے میں میں ہی اس کی بحر کو ٹھیک سے سمجھ نہیں پایا، اب بار بار پڑھنے پہ سمجھ آیا۔ سو میں تہہ دل سے معذرت چاہوں گا اور آپ اجازت دیں تو اس دھاگے کو منقطع کر دوں؟

ارے بھیا دل پر نہ لیں۔ اردو محفل میں تانک جھانک کے لئے ذرا دل بڑا رکھنا پڑتا ہے۔ بس آتے جاتے رہیے آپ کو بھی ان سب باتوں کی چاٹ لگ جائے گی۔ :D
 

فاتح

لائبریرین
آپ سب حضرات تو بات کو یونہی پھیلا کے بیٹھ گئے، یہاں بات اقبال کی قابلیت یا نااہلی کی نہیں ہو رہی، بات صرف ایک غزل کی تھی، تو میں معذرت خواہ ہوں کہ پہلی 2، 4 بار کے پڑھنے میں میں ہی اس کی بحر کو ٹھیک سے سمجھ نہیں پایا، اب بار بار پڑھنے پہ سمجھ آیا۔ سو میں تہہ دل سے معذرت چاہوں گا اور آپ اجازت دیں تو اس دھاگے کو منقطع کر دوں؟
آپ منقطع نہیں کر سکتے۔ :)
چلنے دیں، آپ کا کیا جاتا ہے؟ :)
 
شاید آپ کو سمجھ نہیں آ رہی ہماری سیدھی سی بات۔۔۔ چلیے ایک تمثیل پیش کرتے ہیں:
ہمارے ہمسائے میں ایک طب کا ڈاکٹر رہتا ہے جو ہمیشہ ہمارے حق میں بیان دیتا ہے۔ کوئی ہمارے خلاف بولے، کوئی کچھ کہے مگر وہ اللہ کا نیک بندہ ہماری تعریف ہی کرتا ہے۔ اس کے علاوہ بھی کئی وجوہات کی بنا پر وہ ہمیں بے انتہا پسند ہے۔
اس پسندیدگی کی بنا پر ہم نے ایک میڈیکل جرنل اور ایک طبی میگزین میں ایک مضمون لکھ ڈالا ہے جس میں ہم نے اپنی رائے میں اسے اس صدی کا سب سے بڑا سرجن قرار دے دیا ہے۔
کیا ہماری یہ رائے میڈیکل سائنس کے حلقوں میں کسی اہمیت کی حامل ہے؟؟؟
غور طلب بات ہے:confused:
 

عسکری

معطل
اوریا مقبول جان کس زبان کا شاعر ہے؟ نیز اس کی ادبی و شعری اہمیت کیا ہے؟ اگر اس کی ادبی و شعری اہمیت صفر ہے تو شعرا و ادیبوں کے متعلق اس کی رائے کی اہمیت بھی صفر بلکہ منفی میں مانی جائے گی۔ :)
کیوں وہ بالغ نہیں ہے کیا ِ؟:D
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
جناب میں ابھی بھی اسی بات پہ اٹکا ہوا ہوں، میچ سے پہلے جسے میں نے "عقل کی حد" کہا تھا۔
اقبال قوم کی فطرت سے واقف تھے۔ قابل انسان تو تھے ہی۔ اگر نثری صنف میں کوششیں کرتے تو انکی کوئی نہ سنتے۔ اس لئے انہوں نے اپنے کلام کو منظوم حالت میں پیش کیا​
۔ ورنہ اقبال سے بہت زیادہ بڑے درجے کے شعرا پہلے بھی تھے۔ اور اب بھی ہیں۔
پہلے والوں میں فاتح بھائی نے میرزا غالب کا کہا ہے مگر بعد والوں میں کون ہے؟
 

مغزل

محفلین
خوب مباحث ہیں ۔ بس احباب رقم طرازی میں خیال رکھیں کہ ہماری معمولی سے کوتاہی کسی دل کے آبگینے پر اپنا تاثر نہ چھوڑ دے ۔
فاتح بھیا اوریا مقبول جان نہ صرف اسکالر ہیں بلکہ جدید لب و لہجے کے صاحب کتاب شاعر اور نقاد ہیں ۔ دائیں بائیں کا ہونا ’’شاعروں‘‘ پر مطلق نہیں ہوتا۔۔
مجھے حیرت ہےکہ آپ موصوف کے اشعار تک سفر نہ کرسکے ، بہر کیف جہاں بہتات ہوں وہاں ایسا ہوجاتا ہے ۔
ایک واقعہ:
ہمارے ایک دوست ہیں احتشام انور جن کی اپنی ’’شعری ادبی ‘‘ حیثیت محض ’’توہین ‘‘ پر ’’مبنی‘‘ ہے ۔۔
ایسے میں ایک محترم نسیم صاحب جو اردو کے اسکول ٹیچر ہیں کی ’’عقیدت‘‘ پر مبنی ”استاد قمر جلالوی‘‘ رائے کو ‘تضحیک ’ کا نشانہ بنایا۔
نتیجہ میں نسیم صاحب جو بات بات پر قمر جلالوی کے کلام سے نوازا کرتے تھے ۔۔۔’’شاعروں‘‘ سے دلبرداشتہ ہوکر گھر میں قید ہوکر رہ گئے ہیں ۔۔
رائے زنی تو اچھی بات ہے مگر دل آزاری نہ ہوجائے ۔۔
پھر کچھ یوں بھی ہوتا ہے کہ ہم ’’رائے‘‘ کی ’اصل‘ تک جائے بغیر بھی رائے دے دیتے ہیں ۔ نتیجہ ۔۔ ’’ دل آزاری ‘‘
الخ۔۔
 
Top