فیصل آباد: پی ٹی آئی، نواز لیگ کارکنان میں تصادم، ایک شخص ہلاک
صبا اعتزازبی بی سی اردو ڈاٹ کام، فیصل آباد
فیصل آباد میں کاروبار کھلے ہوئے ہیں
عام انتخابات 2013 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنے والی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے پیر کو پنجاب کے شہر فیصل آباد میں احتجاج کیا جا رہا ہے جس میں فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے۔
فیصل آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان نے الائیڈ چوک، ناولٹی چوک اور ملت روڈ کو بند کرنے کی کوشش کی ہے۔
عمران کا ’پلان سی‘: 16 دسمبر کو پاکستان بند کرنے کا اعلان
’شہر بند کرنے سے مراد شٹر ڈاؤن نہیں تھا‘
الائیڈ چوک پر سڑکوں پر ٹائروں کو آگ لگائی گئی اور پی ٹی آئی کی چند خواتین موٹر سائیکل سواروں کو روکنے کی کوشش کرتی نظر آئیں۔
پولیس اہلکار فضل الرحمان نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ ناولٹی برج پر پاکستان مسلم لیگ اور پی ٹی آئی کے کارکنان کے درمیان جھڑپ میں فائرنگ ہوئی جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور ایک زخمی ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ ہلاک ہونے والا شخص کس جماعت سے تعلق رکھتا تھا۔
انھوں نے مزید بتایا کہ گھنٹہ گھر پر بھی حالات کشیدہ ہو رہے ہیں جہاں 200 سے 300 مسلم لیگ کے کارکنان جمع ہو گئے ہیں۔
ناولٹی چوک اور ملت روڈ پر بھی ٹریفک کو روکنے کی کوشش کی گئی۔
فیصل آباد کے تین مختلف مقامات پر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ نواز کے کارکنان میں تصادم ہوا ہے جبکہ پولیس دونوں کارکنان کو دور رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔
کارکنان کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے واٹر کینن کا استعمال کیا۔ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ ان کو صرف نظر رکھنے کے احکامات ہیں۔
ایک دکاندار کا کہنا تھا ’مجھے اس احتجاج اور سیاسی جماعتوں سے کیا غرض میں نے تو اپنے خاندان والوں کے لیے کھانا لے کر جانا ہوتا ہے۔‘
نامہ نگار کے مطابق ایک جگہ پر مسلم لیگ نواز کا کارکنان پی ٹی آئی کی کارکنان کو دھکے دیتے ہوئے نظر آئے۔ تاہم فیصل آباد میں کاروبار کھلے ہوئے ہیں۔
انتظامیہ نے کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے شہر کے مختلف مقامات پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی ہے
ملت روڈ پر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ نواز کے کارکنان آمنے سامنے آ گئے اور ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کر رہے ہیں۔ تاہم پولیس صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے۔
فیصل آباد میں واقع گھنٹہ گھر کے آس پاس پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ نواز دونوں نے اپنے اپنے موقف کے حق میں پوسٹرز اور بینرز آویزاں کیے ہیں۔
انتظامیہ نے کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے شہر کے مختلف مقامات پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی ہے۔
عام انتخابات 2013 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنے والے عمران خان نے چند روز قبل اسلام آباد میں ریڈ زون میں واقع ڈی چوک پر جاری دھرنے میں ’پلان سی‘ کا اعلان کیا تھا۔
اس پلان کے تحت ملک کے مختلف شہروں کو بند کرایا جائے گا۔ اس پلان کا آغاز فیصل آباد سے کیا گیا ہے۔
صبا اعتزازبی بی سی اردو ڈاٹ کام، فیصل آباد
- 32 منٹ پہلے
فیصل آباد میں کاروبار کھلے ہوئے ہیں
عام انتخابات 2013 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنے والی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے پیر کو پنجاب کے شہر فیصل آباد میں احتجاج کیا جا رہا ہے جس میں فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے۔
فیصل آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان نے الائیڈ چوک، ناولٹی چوک اور ملت روڈ کو بند کرنے کی کوشش کی ہے۔
عمران کا ’پلان سی‘: 16 دسمبر کو پاکستان بند کرنے کا اعلان
’شہر بند کرنے سے مراد شٹر ڈاؤن نہیں تھا‘
الائیڈ چوک پر سڑکوں پر ٹائروں کو آگ لگائی گئی اور پی ٹی آئی کی چند خواتین موٹر سائیکل سواروں کو روکنے کی کوشش کرتی نظر آئیں۔
پولیس اہلکار فضل الرحمان نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ ناولٹی برج پر پاکستان مسلم لیگ اور پی ٹی آئی کے کارکنان کے درمیان جھڑپ میں فائرنگ ہوئی جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور ایک زخمی ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ ہلاک ہونے والا شخص کس جماعت سے تعلق رکھتا تھا۔
انھوں نے مزید بتایا کہ گھنٹہ گھر پر بھی حالات کشیدہ ہو رہے ہیں جہاں 200 سے 300 مسلم لیگ کے کارکنان جمع ہو گئے ہیں۔
ناولٹی چوک اور ملت روڈ پر بھی ٹریفک کو روکنے کی کوشش کی گئی۔
فیصل آباد کے تین مختلف مقامات پر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ نواز کے کارکنان میں تصادم ہوا ہے جبکہ پولیس دونوں کارکنان کو دور رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔
کارکنان کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے واٹر کینن کا استعمال کیا۔ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ ان کو صرف نظر رکھنے کے احکامات ہیں۔
ایک دکاندار کا کہنا تھا ’مجھے اس احتجاج اور سیاسی جماعتوں سے کیا غرض میں نے تو اپنے خاندان والوں کے لیے کھانا لے کر جانا ہوتا ہے۔‘
نامہ نگار کے مطابق ایک جگہ پر مسلم لیگ نواز کا کارکنان پی ٹی آئی کی کارکنان کو دھکے دیتے ہوئے نظر آئے۔ تاہم فیصل آباد میں کاروبار کھلے ہوئے ہیں۔
انتظامیہ نے کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے شہر کے مختلف مقامات پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی ہے
ملت روڈ پر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ نواز کے کارکنان آمنے سامنے آ گئے اور ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کر رہے ہیں۔ تاہم پولیس صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے۔
فیصل آباد میں واقع گھنٹہ گھر کے آس پاس پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ نواز دونوں نے اپنے اپنے موقف کے حق میں پوسٹرز اور بینرز آویزاں کیے ہیں۔
انتظامیہ نے کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے شہر کے مختلف مقامات پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی ہے۔
عام انتخابات 2013 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنے والے عمران خان نے چند روز قبل اسلام آباد میں ریڈ زون میں واقع ڈی چوک پر جاری دھرنے میں ’پلان سی‘ کا اعلان کیا تھا۔
اس پلان کے تحت ملک کے مختلف شہروں کو بند کرایا جائے گا۔ اس پلان کا آغاز فیصل آباد سے کیا گیا ہے۔