ہر کمالے را زوال۔۔
گزشتہ ورلڈ کپ جیتنے والی جرمن ٹیم کے کئی کلیدی کھلاڑی ریٹائر ہو گئے تھے جن کا ابھی تک متبادل سامنے نہیں آ سکا ہے۔ یہ 1998 کے ورلڈ کپ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے قدرے مماثلت رکھتا ہے۔ لیکن ایسی ہزیمت جرمنی کو پہلی مرتبہ دیکھنا پڑی ہے کہ وہ پہلے راؤنڈ سے ہی آگے نہیں جا سکے ہیں۔ میڈیا میں تو آ رہا ہے کہ جرمنی سوگ میں مبتلا ہے۔ میں میچ کے بعد گراسری کے لیے گیا تھا اور مجھے زندگی معمول پر چلتی نظر آ رہی تھی۔
یہ بھی پڑھنے میں آیا ہے کہ جرمنی کی شکست سے ملک کی معیشت کو کئی سو ملین یورو کا نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ اس کی تفصیلات کا مجھے علم نہیں ہے۔ 2006 کے بعد ایک پیٹرن دیکھنے میں آ رہا جسے چیمپین کرس کہا جاتا ہے، یعنی دفاعی چیمپین پہلے راؤنڈ میں ہی باہر ہو جاتا ہے۔ یہی کچھ جرمنی کے ساتھ بھی ہو گیا ہے۔