فیفا ورلڈ کپ 2018: فائنل میں پہنچنے سے انٹر ملان کا کیا تعلق اور کوریا کے لیے کونسا خطاب؟
فٹبال کے مداحوں کے لیے بری خبر اور اچھی خبر ہے۔ بری خبر یہ ہے کہ روس میں کھیلے جانے والے فیفا ورلڈ کپ کے 64 میں سے 48 میچ ہو چکے ہیں یعنی کہ دو تہائی ٹورنامنٹ ہو چکا ہے۔ اچھی خبر یہ ہے کہ اب جتنے بھی میچ ہونے ہیں وہ نہایت اہم ہیں اور عین ممکن ہے کہ یادگار بھی ہوں۔
لیکن اب تک گروپ میچوں کی اہم باتیں کیا رہی ہیں؟
2018 کے فیفا ورلڈ کپ میں ییلو کارڈ کو ان ٹیموں کے درمیان فیصلہ کرنے کے لیے استعمال کیا گیا جن کے پوائنٹس اور گول برابر ہوں۔
گروپ ایچ کے میچ میں جاپان نے سنیگال کو ییلو کارڈ کی بنیاد پر ہرا کر ناک آؤٹ راؤنڈ میں اپنی جگہ بنائی۔
جاپان نے کولمبیا کو شکست دی، سنیگال سے میچ برابر کیا اور پولینڈ سے ایک صفر سے شکست کھائی جس کے باعث جاپان پہلے راؤنڈ ہی میں باہر ہونے سے بال بال بچا۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا یہی رویہ اتوار کو جاپان بیلجیئم کے خلاف بھی دکھائے گا؟
کروشیا سے لوگ کافی حیرت میں تھے جب وہ ارجنٹینا، نائیجیریا اور آئس لینڈ جیسے گروپ میں سرفہرست رہا
گروپ میچوں میں صرف تین ٹیموں نے شاندار کھیلا اور کوئی بھی ٹیم ناک آؤٹ راؤنڈ میں ان کے مدمقابل آنے سے ہچکچائے گی۔
بیلجیم کی ٹیم میں پریمیئر لیگ کے کھلاڑی ہیں اور بیلجیم نے سب سے زیادہ گول کیے ہیں یعنی نو گول۔ ورلڈ کپ سے پہلے ہی کہا جا رہا تھا کہ بیلجیم اس ٹورنامنٹ میں کافی آگے جائے گی۔
اگر بیلجیم ورلڈ کپ جیت جاتا ہے تو وہ ورلڈ کپ جیتنے والا سب سے چھوٹا ملک بن جائے گا۔ ابھی یہ اعزاز یوروگوئے کے پاس ہے۔
یوروگوئے کی ٹیم نے سوریز کی قیادت میں گروپ اے میں عمدہ کھیل پیش کیا ہے جس میں روس کو تین صفر سے شکست شامل ہے۔
جہاں تک کروشیا کا تعلق ہے تو لوگ کافی حیرت میں تھے جب وہ ارجنٹینا، نائیجیریا اور آئس لینڈ جیسے گروپ میں سرفہرست رہا۔
برازیل ان چار جنوبی امریکہ کی ٹیموں سے ایک ہے جو دوسرے ناک آؤٹ راؤنڈ میں آئی ہے
جنوبی امریکہ کی پانچ ٹیموں میں سے چار ناک آؤٹ راؤنڈ میں پہنچ گئی ہیں۔ چونکہ برازیل، کولمبیا، ارجنٹینا اور یوروگوئے ناک آؤٹ راؤنڈ میں مدمقابل نہیں ہوں گی تو ممکن ہے کہ فیفا ورلڈ کپ 2018 کے کوارٹر فائنل میں آنے والی آٹھ ٹیموں سے چار یہی ٹیمیں ہوں۔
پیرو اگرچہ ناک آؤٹ راؤنڈ میں نہیں پہنچ سکا لیکن وہ گروپ سی میں آسٹریلیا سے اوپر رہا۔ پیرو 1982 سے فیفا ورلڈ کپ سے باہر رہا ہے جبکہ آسٹریلیا نے گذشتہ تین ورلڈ کپ کھیلے ہیں۔
روس 2018 میں 48 میچوں میں 122 گول کیے گئے ہیں
فیفا کے مطابق 48 گروپ میچوں میں 122 گول کیے گئے ہیں یعنی فی گیم 2.54 گول۔ اس کا یہ مطلب ہے کہ ابھی تک روس 21 ویں صدی کا دوسرا ورلڈ کپ ہے جس میں سب سے زیادہ گول کیے گئے ہیں۔
شائقین امید کر رہے ہیں کہ ناک آؤٹ راؤنڈ میں ٹیمیں گول کرنے کی رفتار کو برقرار رکھیں۔
سربیا کی ٹیم کُل 339 کلومیٹر دوڑ کر پہلے نمبر پر جبکہ جرمنی 335.59 کلومیٹر دوڑ کر دوسرے نمبر پر رہی
دو میچ جیتنے کے بعد روسیوں کا جوش و ولولا بہت بڑھ گیا۔ روسی ٹیم کے بارے میں یہ بھی کہا گیا کہ یہ تمام ٹیموں سے زیادہ بھاگی ہے۔
لیکن گرپ میچوں کے آخر میں روسی ٹیم پیچھے رہ گئی۔
سربیا کی ٹیم کُل 339 کلو میٹر دوڑ کر پہلے نمبر پر جبکہ جرمنی 335.59 کلو میٹر دوڑ کر دوسرے نمبر پر رہی۔
1982 کے بعد سے پہلی بار ہے کہ ناک آؤٹ راؤنڈ میں افریقہ کی کوئی ٹیم نہیں پہنچی۔ سینیگال، نائیجیریا، مراکش، تیونس اور مصر باقی کا ٹورنامنٹ ٹی وی پر دیکھیں گے۔
اب وقت آ گیا ہے کہ افریقی فٹ بال تجزیہ کرے کہ کیا اور کہاں غلطی ہوئی۔
ٹیموں میں سے جرمنی کو گول کرنے کے سب سے زیادہ موقعے ملے
جرمنی کا ٹورنامنٹ سے باہر ہونے پر فاتحین کی نحوست کا ذکر کیا جا سکتا ہے۔ جرمنی پانچ ورلڈ چیمپیئنز میں چوتھی ہے جو ورلڈ چیمپیئن بننے کے اگلے ہی ٹورنامنٹ میں بری طرح ناکام ہوئی۔
جرمنی کی ٹیم سینیئر کھلاڑیوں کے جانے سے پیدا ہونے والی خلا کو پُر نہ کر سکا جیسے کہ فلپ لیہم، شوانسٹائیگر وغیرہ۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ گول کے مواقعے ضائع کرتی رہا۔
فیفا کے اعداد و شمار کے مطابق 32 ٹیموں میں سے جرمنی کو گول کرنے کے سب سے زیادہ موقعے ملے یعنی 75 لیکن وہ صرف تین گول کر سکی اور چار گول کھائے۔
گول کرنے کے سب سے کم موقعے روس کو ملے صرف 18 جن میں اس نے آٹھ گول کیے۔
جنوبی کوریا کی ٹیم نے سب سے زیادہ فاؤل کیے
اگرچہ جنوبی کوریاپہلے راؤنڈ ہی میں باہر ہو گئی لیکن اس نے جرمنی کو شکست دی۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ جنوبی کوریا کو ’چوپرز‘ ( choppers) کا خطاب دیا گیا ہے۔
جنوبی کوریا نے سب سے زیادہ فاؤل کیے 63 جبکہ دوسرے نمبر پر مراکش رہی جس نے 62 فاؤل کیے۔
سب سے کم فاؤل جاپان نے کیے جس نے 28 فاؤل کیے۔
1982 سے ورلڈ کپ وہ ٹیم جیتی ہے جس میں اطالوی فٹ بال ٹیم انٹر ملان کا کھلاڑی کھیل رہا ہو
اگر آپ عجیب اعداد و شمار دیکھیں تو ہاں ایسا ہی ہے۔
1982 سے ورلڈ کپ وہ ٹیم جیتی ہے جس میں اطالوی فٹ بال ٹیم انٹر ملان کا کھلاڑی کھیل رہا ہو۔
ناک آؤٹ راؤنڈ میں پہنچنے والی ٹیموں میں انٹر ملان کی جانب سے کھیلنے والے کھلاڑی برازیل کے ڈیفنڈر مرنڈا، یوروگوائے کے مڈ فیلڈر ماٹیئس وچینو اور کروشیا کے ونگر ایوان پریسچ ہیں۔
انٹرنیشنل بورڈ کے مطابق 15 میں سے صرف ایک وی اے آر فیصلہ غلط تھا
برازیل کے مقامی اخبار کے مطابق روس 2018 کے 40 میچوں کا تجزیہ کرنے پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ ویڈیو اسسٹنٹ ریفری سسٹم یعنی وی اے آر کی وجہ سے ریفری نے 11 میں نو موقعوں پر اپنا فیصلہ تبدیل کیا۔
برطانوی اخبار دی ٹائمز کا کہنا ہے کہ فٹ بال کے قوانین بنانے والی باڈی، انٹرنیشنل بورڈ کے مطابق 15 میں سے صرف ایک وی اے آر فیصلہ غلط تھا۔
انٹرنیشنل بورڈ کے مطابق پورتگل کے خلاف ایران کو پنلٹی دینے کا فیصلہ غلط تھا جس کے باعث یہ میچ ایک ایک گول سے برابر رہا۔