حضور مظہر کلیم کی خوش قسمتی کہیے کہ وہ پہلے پیدا ہوگیا ورنہ قدیر رانا کے سامنے اس کی دال بھلا کیا گلتی۔
جناب قدیر صاحب ملتان کی جانی پہچانی شخصیت ہیں۔۔ اتنی جانی پہچانی کہ اکثر ان کے بلاگ پر ان کے موٹر سائیکل کے ساتھ اڈی چھڑپوں کی داستانیں پڑھا کرتے ہیں۔۔۔
محفل کی بڑی پرانی شخصیت ہیں۔۔۔
پرانی سے کیا یاد دلا دیا۔۔۔ہم دوست آپس میں جب کسی کو پرانا ثابت کرنا ہو تو یہ مثال دیا کرتے ہیں کہ اس کے ماڈل کی تو سیونٹیاں آنی بند ہوگئی ہیں۔۔۔یا اس کی عمر کے کوے فوت ہوگئے ہیں۔۔۔۔
لیکن میں قطعًا قدیر رانا کے لیے یہ مثالیں استعمال نہیں کروں گا۔۔ ان کے پرانے ہونے کے لیے اتنا بیان ہی کافی ہے کہ مقبول عام اردو یونیکوڈ فورم اردو محفل سے بھی پہلے کی چیز ہیں یہ اور اس کے بانی ممبران میں شامل ہیں۔۔ پی ایچ پی بی بی کا جو ترجمہ آپ اور میں اس وقت دیکھتے ہیں ان میں سے بیشتر ان ہی کے مبارک ہاتھوں سے انجام پایا ہے۔۔۔
محفل کے منتظمین میں بھی شامل تھے۔۔ ان دنوں محفل پر ڈاکٹر افتخار راجہ اور نبیل کے ساتھ باتوں کی بازیاں لگایا کرتے تھے جب محفل پر دن سوتے تھے اور راتیں کوما میں ہوتی تھیں۔۔
مجھے اب بھی وہ پوسٹیں یاد ہیں جب بڑی بوڑھیوں کے اندازمیں یہ اراکین دنیا کی بے ثباتی اور اردو والوں کی بے اعتنائی کا ذکر بڑے رقت آمیز لہجے میں کیا کرتے تھے۔۔۔
اب آپ پوچھیں گے کہ اگر یہ اتنی “پرانی“ چیز ہیں تو چلے کدھر گئے تھے۔۔۔ اگرچہ ہماری ان سے زیادہ بے تکلفی نہیں لیکن قرائن سے اور کچھ اڑتی اڑتی خبروں سے پتہ چلا کہ گھر والوں نے انٹرنیٹ پر ان کی بے جا و بے وقت آمد و رفت کا سخت نوٹس لیا اور تب سے سائیاں ان کا مُکّو ٹھپا ہوا تھا اب شاید مُکّو بردار تھک گئے ہیں جو یہ قلانچیں بھرتے نظر آرہے ہیں۔۔اور دوسروں کے مُکو ٹھپنے کی باتیں کررہے ہیں۔۔
ہمیں پوری امید ہے کہ محفل پر ان کی آمد کچھ کچھ سے شروع ہوکر بہت کچھ تک چلی جائے گی۔۔۔
ایک اناڑی کی طرف سے ۔۔۔۔۔
جب تک کوئی صاحب علم ان کی خوبیوں پر روشنی نہ ڈال دے اس پر گزارہ کریں۔۔۔