شمشاد

لائبریرین
قرآن پاک میں 3 سورتیں ایسی ہیں جن کے نام تو ہیں لیکن اس سورہ کا نام سورہ میں نہیں آیا۔
1- سورہ فاتحہ
2- سورہ الانبیاء
3- سورہ اخلاص
 

ام اویس

محفلین
فرشتوں نے کہا انسان زمین پر خون بہائے گا اور فساد برپا کرے گا
کس سورت کی کونسی آیت میں اس بات کا ذکر ہے؟
 

شمشاد

لائبریرین
فرشتوں نے کہا انسان زمین پر خون بہائے گا اور فساد برپا کرے گا
کس سورت کی کونسی آیت میں اس بات کا ذکر ہے؟
وَإِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلَائِكَةِ إِنِّي جَاعِلٌ فِي الْأَرْضِ خَلِيفَةً ۖ قَالُوا أَتَجْعَلُ فِيهَا مَن يُفْسِدُ فِيهَا وَيَسْفِكُ الدِّمَاءَ وَنَحْنُ نُسَبِّحُ بِحَمْدِكَ وَنُقَدِّسُ لَكَ ۖ قَالَ إِنِّي أَعْلَمُ مَا لَا تَعْلَمُونَ ‎﴿٣٠﴾ البقرہ
اور (وہ وقت یاد کرنے کے قابل ہے) جب تمہارے پروردگار نے فرشتوں سے فرمایا کہ میں زمین میں (اپنا) نائب بنانے والا ہوں۔ انہوں نے کہا۔ کیا تُو اس میں ایسے شخص کو نائب بنانا چاہتا ہے جو خرابیاں کرے اور کشت وخون کرتا پھرے اور ہم تیری تعریف کے ساتھ تسبیح وتقدیس کرتے رہتے ہیں۔ (خدا نے) فرمایا میں وہ باتیں جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے (30)
 

شمشاد

لائبریرین
کیا قرآن مجید میں الله تعالی نے مچھر کی مثال پیش کی ہے؟
کون سی سورت کی کون سی آیت میں؟
إِنَّ اللَّهَ لَا يَسْتَحْيِي أَن يَضْرِبَ مَثَلًا مَّا بَعُوضَةً فَمَا فَوْقَهَا ۚ فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا فَيَعْلَمُونَ أَنَّهُ الْحَقُّ مِن رَّبِّهِمْ ۖ وَأَمَّا الَّذِينَ كَفَرُوا فَيَقُولُونَ مَاذَا أَرَادَ اللَّهُ بِهَٰذَا مَثَلًا ۘ يُضِلُّ بِهِ كَثِيرًا وَيَهْدِي بِهِ كَثِيرًا ۚ وَمَا يُضِلُّ بِهِ إِلَّا الْفَاسِقِينَ ‎﴿٢٦﴾ البقرہ۔
الله اس بات سے عار نہیں کرتا کہ مچھر یا اس سے بڑھ کر کسی چیز (مثلاً مکھی مکڑی وغیرہ) کی مثال بیان فرمائے۔ جو مومن ہیں، وہ یقین کرتے ہیں وہ ان کے پروردگار کی طرف سے سچ ہے اور جو کافر ہیں وہ کہتے ہیں کہ اس مثال سے خدا کی مراد ہی کیا ہے۔ اس سے (خدا) بہتوں کو گمراہ کرتا ہے اور بہتوں کو ہدایت بخشتا ہے اور گمراہ بھی کرتا تو نافرمانوں ہی کو (26)
 

شمشاد

لائبریرین
قرآن مجید پہلی کتابوں کی تصدیق کرتا ہے
کن آیات میں بتایا گیا؟
وَمَا كَانَ هَٰذَا الْقُرْآنُ أَن يُفْتَرَىٰ مِن دُونِ اللَّهِ وَلَٰكِن تَصْدِيقَ الَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ وَتَفْصِيلَ الْكِتَابِ لَا رَيْبَ فِيهِ مِن رَّبِّ الْعَالَمِينَ ‎﴿٣٧﴾‏ سورہ یونس
اور یہ قرآن ایسا نہیں کہ خدا کے سوا کوئی اس کو اپنی طرف سے بنا لائے۔ ہاں (ہاں یہ خدا کا کلام ہے) جو (کتابیں) اس سے پہلے (کی) ہیں۔ ان کی تصدیق کرتا ہے اور ان ہی کتابوں کی (اس میں) تفصیل ہے اس میں کچھ شک نہیں (کہ) یہ رب العالمین کی طرف سے (نازل ہوا) ہے (37)

لَقَدْ كَانَ فِي قَصَصِهِمْ عِبْرَةٌ لِّأُولِي الْأَلْبَابِ مَا كَانَ حَدِيثًا يُفْتَرَىٰ وَلَ۔ٰكِن تَصْدِيقَ الَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ وَتَفْصِيلَ كُلِّ شَيْءٍ وَهُدًى وَرَحْمَةً لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ ‎﴿يوسف: ١١١﴾‏
ان کے قصے میں عقلمندوں کے لیے عبرت ہے۔ یہ (قرآن) ایسی بات نہیں ہے جو (اپنے دل سے) بنائی گئی ہو بلکہ جو (کتابیں) اس سے پہلے نازل ہوئی ہیں ان کی تصدیق (کرنے والا) ہے اور مومنوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے (111)
 

شمشاد

لائبریرین
اللہ تعالیٰ نے کس سورہ اور کس آیت میں فرمایا ہے کہ جو لوگ آسودگی اور تنگی میں اپنا مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے اور غصے کو روکتے ہیں، اللہ ان کو دوست رکھتا ہے۔
 

ام اویس

محفلین
اللہ تعالیٰ نے کس سورہ اور کس آیت میں فرمایا ہے کہ جو لوگ آسودگی اور تنگی میں اپنا مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے اور غصے کو روکتے ہیں، اللہ ان کو دوست رکھتا ہے۔
آل عمرٰن : 134
الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ فِی السَّرَّآءِ وَ الضَّرَّآءِ وَ الْ۔كٰظِمِیْنَ الْغَیْظَ وَ الْعَافِیْنَ عَنِ النَّاسِؕ-وَ اللّٰهُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِینَ

ترجمہ: کنزالعرفان
وہ جو خوشحالی اور تنگدستی میں اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں اور غصہ پینے والے اور لوگوں سے درگزر کرنے والے ہیں اور اللہ نیک لوگوں سے محبت فرماتا ہے۔
 

ام اویس

محفلین
فرشتوں کے دو دو، تین تین ، چار چار اور اس سے بھی زیادہ پر ہیں
کون سی سورت کی کس آیت میں بتایا گیا ؟
 

ام اویس

محفلین
الله ، اس کے فرشتوں ، اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں پر ایمان لانے کا ذکر قرآن مجید کی کون سی آیت میں ہے؟
 

شمشاد

لائبریرین
الله ، اس کے فرشتوں ، اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں پر ایمان لانے کا ذکر قرآن مجید کی کون سی آیت میں ہے؟
آمَنَ الرَّسُولُ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْهِ مِن رَّبِّهِ وَالْمُؤْمِنُونَ ۚ كُلٌّ آمَنَ بِاللَّهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِّن رُّسُلِهِ ۚ وَقَالُوا سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا ۖ غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ ‎﴿٢٨٥﴾ البقرہ
رسول(ص) ان تمام باتوں پر ایمان رکھتا ہے جو ان کے پروردگار کی طرف سے ان پر اتاری گئی ہیں اور مؤمنین بھی (سب) خدا پر اس کے ملائکہ پر، اس کی کتابوں پر اور اس کے رسولوں پر ایمان رکھتے ہیں۔ (وہ کہتے ہیں کہ) ہم خدا کے رسولوں میں تفریق نہیں کرتے اور کہتے ہیں کہ ہم نے فرمانِ الٰہی سنا اور اس کی اطاعت کی! پروردگار ہمیں تیری مغفرت درکار ہے۔ اور تیری ہی طرف پلٹ کر آنا ہے۔ (285)
 

شمشاد

لائبریرین
فرشتوں کے دو دو، تین تین ، چار چار اور اس سے بھی زیادہ پر ہیں
کون سی سورت کی کس آیت میں بتایا گیا ؟
الْحَمْدُ لِلَّهِ فَاطِرِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ جَاعِلِ الْمَلَائِكَةِ رُسُلًا أُولِي أَجْنِحَةٍ مَّثْنَىٰ وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ ۚ يَزِيدُ فِي الْخَلْقِ مَا يَشَاءُ ۚ إِنَّ اللَّهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ‎﴿١﴾
سب تعریفیں اللہ ہی کیلئے ہیں جو آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا ہے (اور) فرشتوں کو پیغام رساں بنانے والا ہے جن کے دو دو، تین تین اور چار چار پر اور بازو ہیں۔ وہ (اپنی مخلوق کی) خلقت میں جب چاہتا ہے اضافہ کرتا ہے۔ بیشک اللہ ہر چیز پر پوری قدرت رکھتا ہے۔ (1) سورہ فاطر
 

شمشاد

لائبریرین
قرآن کی کس سورہ اور کون سے آیت میں حکم خداوندی ہے کہ لین دین کا حساب لکھ لیا کرو؟
 

شمشاد

لائبریرین
مجھے بہت افسوس سے لکھنا پڑھ رہا ہے کہ اردو محفل کے اتنے زیادہ اراکین ہونے کے باوجود صرف چند ایک ہی اس لڑی میں حصہ لے رہے ہیں۔
 

سیما علی

لائبریرین
قرآن کی کس سورہ اور کون سے آیت میں حکم خداوندی ہے کہ لین دین کا حساب لکھ لیا کرو؟

سورة البقرة​

Surah: 2 Verse: 282​



اے ایمان والو !جب تم آپس میں ایک دوسرے سے میعاد مقررہ پر قرض کا معاملہ کرو ۔ تو اسے لکھ لیا کرو اور لکھنے والے کو چاہئیے کہ تمہارا آپس کا معاملہ عدل سے لکھے ، کاتب کو چاہیئے کہ لکھنے سے انکار نہ کرے جیسے اللہ تعالٰی نے اسے سکھایا ہے پس اسے بھی لکھ دینا چاہیے اور جس کے ذمّہ حق ہو وہ لکھوائے اور اپنے اللہ تعالٰی سے ڈرے جو اس کا رب ہے اور حق میں سے کچھ گھٹائے نہیں ہاں جس شخص کے ذمہ حق ہے وہ اگر نادان ہو یا کمزور ہو یا لکھوانے کی طاقت نہ رکھتا ہو تو اس کا ولی عدل کے ساتھ لکھوادے اور اپنے میں سے دو مرد گواہ رکھ لو ۔ اگر دو مرد نہ ہوں تو ایک مرد اور دو عورتیں جنہیں تم گواہوں میں سے پسند کر لو تاکہ ایک کی بھول چوک کو دوسری یاد دلا دے اور گواہوں کو چاہیے کہ وہ جب بلائے جائیں تو انکار نہ کریں اور قرض کو جس کی مدت مقرر ہے خواہ چھوٹا ہو یا بڑا ہو لکھنے میں کاہلی نہ کرو ، اللہ تعالٰی کے نزدیک یہ بات بہت انصاف والی ہے ۔۔۔​

اور گواہی کو بھی درست رکھنے والی ہے شک وشبہ سے بھی زیادہ بچانے والی ہے ہاں یہ اور بات ہے کہ معاملہ نقد تجارت کی شکل میں ہو جو آپس میں تم لین دین کر رہے ہو تم پر اس کے نہ لکھنے میں کوئی گناہ نہیں ۔ خرید و فروخت کے وقت بھی گواہ مقرر کر لیا کرو اور ( یاد رکھو کہ ) نہ تو لکھنے والے کو نقصان پہنچایا جائے نہ گواہ کو اور اگر تم یہ کرو تو یہ تمہاری کھلی نافرمانی ہے ، اللہ سے ڈرو اللہ تمہیں تعلیم دے رہا ہے اور اللہ تعالٰی ہرچیز کو خوب جاننے والا ہے ۔​

 

سیما علی

لائبریرین
تعالیٰ نے کس سورہ اور کس آیت میں فرمایا ہے کہ والدین سے اُف تک نہ کرو۔
سورة الإسراء - آیت 23
وَقَضَىٰ رَبُّكَ أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا إِيَّاهُ وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا ۚ إِمَّا يَبْلُغَنَّ عِندَكَ الْكِبَرَ أَحَدُهُمَا أَوْ كِلَاهُمَا فَلَا تَقُل لَّهُمَا أُفٍّ وَلَا تَنْهَرْهُمَا وَقُل لَّهُمَا قَوْلًا كَرِيمًا
ترجمہ تیسیر القرآن -
آپ کے [٢٣] پروردگار نے فیصلہ کردیا ہے کہ : تم اس کے علاوہ [٢٤] اور کسی کی عبادت نہ کرو اور والدین کے ساتھ بہتر [٢٥] سلوک کرو۔ اگر ان میں سے کوئی ایک یا دونوں تمہارے سامنے بڑھاپے کی عمر کو پہنچ جائیں تو [٢٦] انھیں اف تک نہ کہو، نہ ہی انھیں جھڑکو ۔۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
اللہ تعالٰی نے کون سی سورہ اور کون سی آیہ میں فرمایا ہے کہ کسی کی اندھا دھند تقلید نہ کرو۔
 
Top