قومی ترانہ کی تشریح

arifkarim

معطل
میں تو بہت سمجھنے کی کوشش کر رہا ہوں اصل میں مجھے بچوں کے سامنے اس کی تشریح کرنی تھی اس لئے سوچا یہاں سے ہی کئی اچھی تشریح مل جائے مجھ سے بہتر
قومی ترانہ ایسا ہونا چاہئے کہ ایک عام شہری بھی اسے با آسانی سمجھ سکے اور اپنی قومی یکجہتی کے اظہار کیلئے اسے روز مرہ کے معمولات میں استعمال کر سکے۔ دیگر مغربی ممالک کے قومی ترانوں کے اشعار اٹھا کر دیکھ لیں۔

اردو میں مستعمل عربی اور فارسی کے الفاظ اب اردو کا حصہ ہی شمار کئے جائیں گے۔ ان کا ماخذ نہیں دیکھا جائے گا۔ اور دنیا کی کوئی بھی زبان ایسی نہیں ہے کہ جس میں دوسری زبان کے الفاظ شامل نہ ہوں۔

اس کے لئے بچوں کو اردو زبان سکھائی تو جائے تو تب نا اور اگر سکھائی جائے تو یہ ترانہ بھی باسانی سمجھا جا سکتا ہے۔

متفق۔ پاکستان میں چھپنے والی تدریسی بورڈز کی اردو کتب کے پیچھے قومی ترانہ لکھا تو ہوتا ہے پر اسکی تشریح نہیں پڑھائی جاتی۔ میرے خیال میں پہلی جماعت سے اسے پڑھانا لازم ہونا چاہئے۔
 
قومی ترانہ ایسا ہونا چاہئے کہ ایک عام شہری بھی اسے با آسانی سمجھ سکے اور اپنی قومی یکجہتی کے اظہار کیلئے اسے روز مرہ کے معمولات میں استعمال کر سکے۔ دیگر مغربی ممالک کے قومی ترانوں کے اشعار اٹھا کر دیکھ لیں۔
تو پھر علامہ اقبال کا لکھا ہوا ہی بہتر رہے گا
چین و عرب ہمارا ہندوستاں ہمارا
مسلم ہیں ہم وطن ہے سارا جہاں ہمارا
دجلہ کی وادیوں میں گونجی اذاں ہماری
تھمتا نہ تھا کسی سے سیلِ رواں ہمارا
انجمن حمایت اسلام کے سکولوں میں یہی ترانہ پڑھایا جاتا تھا۔
 
قومی ترانہ ایسا ہونا چاہئے کہ ایک عام شہری بھی اسے با آسانی سمجھ سکے اور اپنی قومی یکجہتی کے اظہار کیلئے اسے روز مرہ کے معمولات میں استعمال کر سکے۔ دیگر مغربی ممالک کے قومی ترانوں کے اشعار اٹھا کر دیکھ لیں۔





متفق۔ پاکستان میں چھپنے والی تدریسی بورڈز کی اردو کتب کے پیچھے قومی ترانہ لکھا تو ہوتا ہے پر اسکی تشریح نہیں پڑھائی جاتی۔ میرے خیال میں پہلی جماعت سے اسے پڑھانا لازم ہونا چاہئے۔

میں آپ سے اتفاق کرتا ہوں میں نے ابھی ابھی جائن کیا ہے نجی ادارے میں پڑھانے کے لئے اور قومی ترانے کے بارے میں بچے بالکل نا آشنا ہیں میں نے پوچھا یہ آپ لوگ کیا پڑھتے ہیں کسی کوئی سمجھ نہیں تھی یہاں تک کے نہم اور دہم کلاس کے بچے بھی اس کو بیان نہ کر سکے اب میں ہر روز ایک بند کی تشریح کرتا ہوں تاکہ بچوں کو پتا تو ہو کہ ہم کیا پڑھ رہے ہیں اور مزید تشریح کے لئے ہی یہاں آیا تھا اور مجھے اس کی تشریح کہیں گوگل پر بھی نہیں ملی
 

arifkarim

معطل
تو پھر علامہ اقبال کا لکھا ہوا ہی بہتر رہے گا
چین و عرب ہمارا ہندوستاں ہمارا
مسلم ہیں ہم وطن ہے سارا جہاں ہمارا
دجلہ کی وادیوں میں گونجی اذاں ہماری
تھمتا نہ تھا کسی سے سیلِ رواں ہمارا
انجمن حمایت اسلام کے سکولوں میں یہی ترانہ پڑھایا جاتا تھا۔
یہ قومی ترانہ تو نہیں البتہ نام نہاد اسلامی ’امتی‘ ترانہ زیادہ لگ رہا ہے جسکا کبھی کوئی وجود ہی نہیں تھا یا ہے :)

میں آپ سے اتفاق کرتا ہوں میں نے ابھی ابھی جائن کیا ہے نجی ادارے میں پڑھانے کے لئے اور قومی ترانے کے بارے میں بچے بالکل نا آشنا ہیں میں نے پوچھا یہ آپ لوگ کیا پڑھتے ہیں کسی کوئی سمجھ نہیں تھی یہاں تک کے نہم اور دہم کلاس کے بچے بھی اس کو بیان نہ کر سکے اب میں ہر روز ایک بند کی تشریح کرتا ہوں تاکہ بچوں کو پتا تو ہو کہ ہم کیا پڑھ رہے ہیں اور مزید تشریح کے لئے ہی یہاں آیا تھا اور مجھے اس کی تشریح کہیں گوگل پر بھی نہیں ملی
نواں آیا سونیا :) آپ بہت اچھا کام کر رہے ہیں جہاں دیگر اساتذہ کو تعلیم کی بجائے بس اپنی ماہانہ تنخواہ سے غرض ہوتی ہے۔
 
یہ کوئی قومی ترانہ تو نہیں البتہ نام نہاد اسلامی امتی ترانہ زیادہ لگ رہا ہے جسکا کبھی کوئی وجود ہی نہیں تھا یا ہے
مسلمان ایک قوم ہی ہیں۔ ہمارا ملت یا قوم کا تصور علاقہ، زبان، نسل، رنگ وغیرہ پر مبنی نہیں۔اور پاکستان میں بھی اکژیت مسلمانوں کی بستی ہے۔
اور ساری دنیا (مسلمانوں کے علاوہ) بھی مسلمانوں کو ( چاہے وہ کسی بھی خطے سے تعلق رکھتے ہوں) مسلمان کی حیثیت سے دیکھتے اور سمجھتے ہیں۔
بھلے چند قسم کے مسلمان کہلانے والے سمجھیں یا نہ سمجھیں
 
آخری تدوین:
یہ قومی ترانہ تو نہیں البتہ نام نہاد اسلامی ’امتی‘ ترانہ زیادہ لگ رہا ہے جسکا کبھی کوئی وجود ہی نہیں تھا یا ہے :)


نواں آیا سونیا :) آپ بہت اچھا کام کر رہے ہیں جہاں دیگر اساتذہ کو تعلیم کی بجائے بس اپنی ماہانہ تنخواہ سے غرض ہوتی ہے۔
شکریہ
 
ابھی کچھ دن ہوئے ہیں میرا ایک جگہ انٹرویو تھا 6 ڈاکٹر کے سامنے جن میں 3 مرد حضرات اور باقی خواتین تھیں ان میں سے ایک صاحب میرا نام پکارنے میں غلطی کر گئے اور 'یوسف" کچھ اس طرح سے بولے کہ یو- س کے اوپر زبر، میں جٹ سے بولا سر یو اور س دونو پر پیش آتی ہے ان کے ماتھے پر سلوٹ سی پڑ گئی اور ماننے سے انکار کر دیا میں کہا قرآن مجید کی ایک سورہ بھی ہے آپ جا کر اعراب کے ساتھ پڑھ لیں وہ نہ مانیں میں پھر کہا سر میرے والے یوسف کے معنی ہیں ؛
1. پاکباز آدمی
2. خوبصورت
آپ کے یوسف کے کیا معنی ہیں باقی خاموش تھے خیر انٹرویو میں انہوں پاس نہ کیا مگر میں اپنی بات منوا کر اٹھا
 

arifkarim

معطل
مسلمان ایک قوم ہی ہیں۔ ہمارا ملت یا قوم کا تصور علاقہ، زبان، نسل، رنگ وغیرہ پر مبنی نہیں۔اور پاکستان میں بھی اکژیت مسلمانوں کی بستی ہے۔
بے شک۔ پاکستانی اور بنگلہ دیشی بھی کبھی ایک قوم ہی تھے :)

اور ساری دنیا مسلمانوں کے علاوہ بھی مسلمانوں کو چاہے وہ کسی بھی خطے سے تعلق رکھتا ہو مسلمان کی حیثیت سے دیکھتے اور سمجھتے ہیں۔
کونسی دنیا میں رہتے ہیں جناب؟ کبھی سعودیہ، امارات، کویت وغیرہ کا ہی چکر لگا لیں۔ اپنی یک امتی کا تصور صاف ظاہر ہو جائے گا :)

بھلے چند قسم کے مسلمان کہلانے والے سمجھیں یا نہ سمجھیں
یہ بھی ٹھیک ہے۔ :)
 
بے شک۔ پاکستانی اور بنگلہ دیشی بھی کبھی ایک قوم ہی تھے
علاقے تقسیم ہمیشہ سے حکمرانی کی خواہش رکھنے والوں کی وجہ سے ہوئے۔
کونسی دنیا میں رہتے ہیں جناب؟ کبھی سعودیہ، امارات، کویت وغیرہ کا ہی چکر لگا لیں۔ اپنی یک امتی کا تصور صاف ظاہر ہو جائے گا
عرب میں عصبیت کا پایا جانا یا کسی بھی علاقے میں عصبیت کا پایا جانا اس بات کی نشاندہی نہیں کرتا کہ وہ ایک قوم ہی نہیں رہے۔ عصبیت کو اگر ہوا دی جائے تو بات تو پھر 4 اینٹوں کے مکان تک بھی پہنچ جاتی ہے۔ امید ہے مختصر کو جامع سمجھ جائیں گے۔
اور اگر قوم کے حوالے سے بات کرنا ہی مقصود ہے تو ایک نئی لڑی کھول لی جائے۔ جہاں بات پہلے لفظ قوم کے معنی اور تعریف سے شروع ہو اور پھر آگے چلے۔۔۔۔
 

عثمان

محفلین
قومی ترانہ ایسا ہونا چاہئے کہ ایک عام شہری بھی اسے با آسانی سمجھ سکے اور اپنی قومی یکجہتی کے اظہار کیلئے اسے روز مرہ کے معمولات میں استعمال کر سکے۔ دیگر مغربی ممالک کے قومی ترانوں کے اشعار اٹھا کر دیکھ لیں۔
مثال دے کر واضح کریں کہ ناروے کے قومی ترانے کو آپ اپنی قومی یک جہتی کے اظہار کے لیے روز مرہ کے معمولات میں کیسے استعمال کرتے ہیں ؟
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
میں آپ کی بات سمجھ نہیں پایا
اردو میں مستعمل عربی اور فارسی کے الفاظ اب اردو کا حصہ ہی شمار کئے جائیں گے۔ ان کا ماخذ نہیں دیکھا جائے گا۔ اور دنیا کی کوئی بھی زبان ایسی نہیں ہے کہ جس میں دوسری زبان کے الفاظ شامل نہ ہوں۔
اردو میں مستعمل عربی اور فارسی کے الفاظ یقیناًاردوہی کا حصہ ہیں ۔ لیکن کسی تحقیق اور بحث میں ان کا ماخذ اور متعلقہ ماخذ کے اصول و قواعد سے بھی رجوع کیا جائے گا ۔۔۔۔ایک رائے :)
 
پاکستان زندہ باد !!
ہم سے تو ایک صاحب کہنے لگے کہ یہ نعرہ بھی اردو میں نہیں ہے اس کا بھی اردو ترجمہ ہونا چاہیے۔
بعض آراء کا احترام کرتے ہوئے اپنی نظر میں اپنا احترام بڑھ جا تا ہے ۔
 
اردو میں مستعمل عربی اور فارسی کے الفاظ یقیناًاردوہی کا حصہ ہیں ۔ لیکن کسی تحقیق اور بحث میں ان کا ماخذ اور متعلقہ ماخذ کے اصول و قواعد سے بھی رجوع کیا جائے گا ۔۔۔۔ایک رائے
اصل میں سید صاحب بات قومی ترانے کے حوالے سے تھی کہ قومی ترانہ میں فارسی کے الفاظ زیادہ ہیں جبکہ ہماری زبان اردو ہے۔
تو اس حوالے سے رائے دی تھی
 

arifkarim

معطل
علاقے تقسیم ہمیشہ سے حکمرانی کی خواہش رکھنے والوں کی وجہ سے ہوئے۔
جی جیسے متحدہ ہندوستان کی پاکستان، کشمیر، نظام حیدرآباد، قلات وغیرہ میں تقسیم۔۔۔

اور اگر قوم کے حوالے سے بات کرنا ہی مقصود ہے تو ایک نئی لڑی کھول لی جائے۔ جہاں بات پہلے لفظ قوم کے معنی اور تعریف سے شروع ہو اور پھر آگے چلے۔۔۔۔
بیشک۔ اس حوالہ سے ایک نیا دھاگہ کھول لیں۔ مغرب میں قوم کے عمومی معنی Nation کے ہیں جو کہ اسلامی ”امتی“ معنوں سے خاصے مختلف ہیں۔

مثال دے کر واضح کریں کہ ناروے کے قومی ترانے کو آپ اپنی قومی یک جہتی کے اظہار کے لیے روز مرہ کے معمولات میں کیسے استعمال کرتے ہیں ؟
ناروے کا قومی ترانہ 1859 - 1868 کے دوران لکھا گیا۔ اسکے اشعار مشہور نارویجن شاعر اور نوبل انعام یافتہ Bjørnstjerne Bjørnson نے لکھے۔ اسکا پہلا شعر ہے: Ja, vi elsker dette landet جسکا مطلب ہے: ہاں! ہمیں اس سر زمین سے پیار ہے۔
یہ قومی ترانہ اسکول فنکشنز، کھیل کے میدانوں، مقامی و قومی تقریبات میں تواتر کیساتھ استعمال ہوتا ہے۔ مکمل ترجمہ:
978x.jpg

http://www.dagbladet.no/2014/05/16/kultur/meninger/hovedkronikk/kronikk/17_mai/33328205/
 
جی جیسے متحدہ ہندوستان کی پاکستان، کشمیر، نظام حیدرآباد، قلات وغیرہ میں تقسیم۔۔۔
یہ متحدہ کی تاریخ بھی اگر مل جائے تو بہتر ہو گا اورسرحد اور بلوچستان وغیرہ متحدہ ہندوستان کا حصہ کب سے رہے اور رہی بات قومیت کی تو آپ کی قومیت والی تھیوری سے تو اس متحدہ کے بھی کافی سارے کٹ پیس کرنے پڑیں گے۔
بیشک۔ اس حوالہ سے ایک نیا دھاگہ کھول لیں۔ مغرب میں قوم کے عمومی معنی Nation کے ہیں جو کہ اسلامی ”امتی“ معنوں سے خاصے مختلف ہیں۔
فرصت نکال کے شروع کرتا ہوں اور آپ کو ٹیگ کر دوں گا۔
 

arifkarim

معطل
یہ متحدہ کی تاریخ بھی اگر مل جائے تو بہتر ہو گا اورسرحد اور بلوچستان وغیرہ متحدہ ہندوستان کا حصہ کب سے رہے اور رہی بات قومیت کی تو آپ کی قومیت والی تھیوری سے تو اس متحدہ کے بھی کافی سارے کٹ پیس کرنے پڑیں گے۔
متحدہ سے مراد میری درج ذیل علاقے ہیں جو برطانوی سامراج کے زیر اثر تھے:
British_Indian_Empire_1909_Imperial_Gazetteer_of_India.jpg
 
متحدہ سے مراد میری درج ذیل علاقے ہیں جو برطانوی سامراج کے زیر اثر تھے:
برطانوی سامراج کے زیرِ نگیں آنے سے یہ ایک قوم ہو گئے شاید جیسا کہ آپ نے کچھ اس طرح کہا
جی جیسے متحدہ ہندوستان کی پاکستان، کشمیر، نظام حیدرآباد، قلات وغیرہ میں تقسیم۔۔۔
اور اس زیرِ نگیں علاقے میں ریاستوں کی تعداد کتنی تھی؟
باقی باتیں متعلقہ دھاگہ کھول کر اسی میں کریں گے
 

arifkarim

معطل
برطانوی سامراج کے زیرِ نگیں آنے سے یہ ایک قوم ہو گئے شاید جیسا کہ آپ نے کچھ اس طرح کہا
نہیں ایک قوم نہیں ہوئے بلکہ ایک انتظامی یونٹ کے زیر اثر آگئے جسے برطانوی راج کہا جاتا تھا۔

اور اس زیرِ نگیں علاقے میں ریاستوں کی تعداد کتنی تھی؟
بٹوارے سے قبل اس خطے میں 562 ریاستیں تھیں:
princeley-states.gif
 
Top