قہقہہ نہیں مسکراہٹ

1102055907-1.gif

http://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1102055907&Issue=NP_LHE&Date=20131229
 

محمد سعد

محفلین
ایسی خبروں کے ساتھ ہمیشہ متعلقہ مقالے کا ربط ہونا چاہیے۔ تسلی ہو جایا کرتی ہے کہ واقعی کچھ وزن ہے اس بات میں۔ :)
 
جناب معاویہ منصور ساتھ ہی وہ حدیث پاک بھی نقل کر دیجئے جس میں قہقہہ کی مذمت کی گئی۔ الحمدللہ نبی کریم ﷺ کی تمام سنتوں اور احکامات میں ہمارے لئے فوائد ہیں۔
جی اسی حدیث کی مناسبت سے عنوان دیا تھا۔ حدیث کے الفاظ چونکہ درست یاد نہیں تھے اس لیے نقل نہیں کی۔
 

یوسف-2

محفلین
اگر “زیادہ ہنسنا” اور “قہقہہ لگانا” ہم معنی ہو تو پھر اس بارے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کشھ یوں ہے:
زیادہ مت ہنسا کرو کیونکہ زیادہ ہنسنا دل کو مردہ کر دیتا ہے۔ ( ترمذی)
 
  1. حدیث قہقہ کی مذمت
    حضرتِ سیِّدُنا ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ اﷲ عَزَّوَجَلَّ کے مَحبوب، دانائے غُیوب، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیوب صلَّی اﷲ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم ارشاد فرماتے ہیں:
    ''اَلْقَھْقَھَۃُ مِنَ الشَّیْطَانِ، وَالتَّبَسُّمُ مِنَ اللہِ یعنی قَہْقَہَہ(قَہْ۔قَ۔ہَہ)شیطا ن کی طرف سے ہے اور مسکرانا اﷲعَزَّوَجَلَّ کی طرف سے ہے۔
    (المعجم الصغیر، للطبراني، الحدیث ۱۰۵۷، ج۲، ص۲۱۸)
    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!قہقہہ سے مراد آواز کے ساتھ ہنسناہے۔ شیطان اسے پسند کرتا ہے اور اس پر سوار ہو جاتا ہے۔ جبکہ تَبَسُّم سے مراد بغیر آواز کے تھوڑی مقدارمیں ہنسنا ہے۔
    (فیض القدیر،تحت الحدیث۶۱۹۶،ج۴،ص۷۰۶)
    صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !
    صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
  2. http://www.itdarasgah.com/showthread.php?108257-حدیث-قہقہ-کی-مذمت
 
احادیث میں کسی صحابی سے یہ بھی منقول ہے میں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ مسکرانے والا کسی کو نہیں دیکھا۔ اگر کوئی دوست یہ حدیث بھی بحوالہ نقل فرما دیں، مشکور ہوں گا۔
 
عن جرير بن عبدالله رضي الله عنه قال : ( ما حجبني النبي صلى الله عليه وسلم منذ أسلمت ولا رآني إلا تبسم ) اخرجه البخاري.

( ومعنى ما حجبني: أي ما منعني من مجالسه الخاصة )

وعن عبدالله بن الحارث رضي الله عنه قال ( ما رأيت أحدا أكثر تبسما من رسول الله صلى الله عليه وسلم ) اخرجه الترمذي.

قال سماك بن حرب لجابر بن سمرة : أكنت تجالس رسول الله صلى الله عليه وسلم ؟ قال : نعم . كثيرا . كان لا يقوم من مصلاه الذي يصلي فيه الصبح حتى تطلع الشمس . فإذا طلعت قام . وكانوا يتحدثون فيأخذون في أمر الجاهلية . فيضحكون . ويتبسم صلى الله عليه وسلم .

قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : وتبسمك في وجه أخيك صدقة وإماطتك الحجر والشوكة والعظم عن الناس صدقة وهديك الرجل في أرض الضالة لك صدقة . رواه ابو ذر الغفاري
http://ejabat.google.com/ejabat/thread?tid=26f9eed0ac4f7c16
 

زیک

مسافر
اگر آپ لوگ احادیث پوسٹ کرنے سے پہلے میرا دیا لنک جو اس "ریسرچ" کا ہے پڑھ لیتے تو شاید کچھ مسکرا ہی دیتے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
اس کا ایک حل ہے کہ اگر گوگل کروم استعمال کر رہے ہیں تو مطلوبہ لفظ کو سیلیکٹ کر کے رائیٹ کلک اور سرچ گوگل فار "مطلوبہ لفظ" پر کلک کر دیں۔ پہلے یا دوسرے لنک پر ہی تفصیل مل جائے گی اس چیز کے بارے :)
 
اگر آپ لوگ احادیث پوسٹ کرنے سے پہلے میرا دیا لنک جو اس "ریسرچ" کا ہے پڑھ لیتے تو شاید کچھ مسکرا ہی دیتے۔
اگر آپ کو یہاں ان احادیث کو پوسٹ کرنے پر اعتراض تھا تو ایک مراسلہ اعتراض والا لکھ دیتے، لیکن جس طرح آپ نے خالص احادیث پر ناپسندیدہ کی ریٹینگ دی مجھے بہت افسوس ہوا مجھے آپ سے ایسی توقع نہیں تھی۔
 

x boy

محفلین
سمجھ نہیں آئی زیک صاحب کو کیا چیز پسند نہیں آئی۔
اللہ جانے ،
میں نے بھی دیکھا ہے بہت سی جگہہ جہاں اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی باتیں آتی ہیں وہاں غیر متفق،ناپسندیدہ کے نشانات ملتےہیں
اگر یہ مسلمان نہیں ہیں تو صاف کیوں نہیں کہتے۔
جب ہم مسلمانوں کو کتاب و سنۃ کی ایک پتلی سی بھی لکیر ملتی ہے تو ہم اس لکیر کو سر پر اٹھاتے ہیں مسلمانوں کی یہی کیفیت ہونی چاہیے۔
 
آخری تدوین:
Top