محب علوی آپ تو قریب لانے کا کام کیا کرتے تھے دو گروپ کی اصطلاح کم از کم آپ سے توقع نہیں تھی ۔ میرا نہیں خیال کہ مہوش کی ایسی کوئی سوچ تھی یا ہے (مہوش خود بہتر طور پر اس کی تائید یا تردید کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہیں۔)
میں نے جن تحفظات کی بات کی تھی ان میں سر فہرست یہی تھا یعنی کہ کسی خیال پر جب گفتگو شروع ہو جائے تو پھر مختلف الرائے ہونا محض مختلف الرائے ہونے تک محدود نہیں رہتا بلکہ وہ ایک ہی مقصد کے لئے کام کرنے والوں کو تقسیم کرنے کا سبب بھی بن جاتا ہے جبکہ نیت اور ارادہ سب کا نیک ہی ہوتا ہے ۔ اس طرح کام تو کسی نہ کسی رُخ پر ہو ہی جاتا ہے لیکن لالہ کے دل میں داغ بھی رہ جاتا ہے۔
میں یہ سوچ رکھتی ہوں کہ سوالات اور تجاویز کو گفتگو کی بجائے عملی سطح پر اُٹھایا جانا نسبتا بہتر ہے (میں یہ بھی واضح کردوں کہ مجھے گفتگو کی اہمیت سے انکار نہیں ) میں نے نسبتا کا لفظ اسی لئے استعمال کیا ہے ۔ جو گفتگو ہم کررہے ہیں ان میں سے چند نکات کچھ وقت پہلے میں نے یہاں عملی سطح پر اٹھائے ہیں جن کا ردعمل مثبت رہا ۔ جو وش لسٹ یہاں پیش کی تھی آپ کے کچھ سوالوں کے جواب اس میں موجود ہیں ۔ مقصد محض ابتدا کرنا تھی میں نے نبیل بھائی سے یہی درخواست کی تھی کہ وہ اپنی صوابدید پر جو بھی زمرہ تشکیل دے سکیں دے دیں اس طرح کام شروع کر کے گذرتے وقت کے ساتھ ہم بہتر صورت کی جانب گامزن رہیں گے ۔ بالکل ابتدائی حالت میں یہ وش لسٹ محض ادب کو احاطہ نہیں کرتی بلکہ ہماری زندگی اور معاشرہ کے کئی رُخ اس میں سما جاتے ہیں ۔ (اگر صرف ادب کی بھی بات کی جائے تو ادب کا تعلق بغیر کسی واسطے کے زندگی سے ہی ہے ، اور افسانوی اور غیر افسانوی ادب ہر دو صورتیں تعلیم و تربیت کے گونا گوں پہلوؤں کو احاطہ کرتی ہیں ۔)
(جاری ۔ ۔ ۔ )