لانگ مارچ کامیاب‘ججز بحال‘ گورنر راج ختم کرنے کا فیصلہ

زین

لائبریرین
اسلام آباد…ملک میں جاری عدلیہ کی بحالی کے لئے جاری لانگ مارچ کامیاب ،حکومت نے معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ وہ 22مارچ سے اپنے عہدے پر دوبارہ بحال ہونگے ۔ ذرائع نے بتایا کہ ہ فیصلہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب وزیراعظم یوسف رضا گیلانی صدر آصف علی زرداری اور آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کے درمیان ہونیوالی ملاقاتوں کے دوران کیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ تینوں شخصیات کی اس اہم ملاقات میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت دو نومبر والی عدلیہ بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری 22مارچ سے اپنے عہدے پر بحال ہونگے جبکہ 21مار چ کو موجودہ چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر اپنے عہدے سے ریٹائر ہو نگے۔ حکومت نے پنجاب میں گورنر راج ختم کرنے کے علاوہ صوبہ میں اسمبلی کا اجلاس بلانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ جس میں اکثریتی پارٹی کو قائد ایوان منتخب کرنے کی دعوت دی جائے گی۔وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی ان تاریخی فیصلوں کا اعلان قوم سے خطاب کے دوران کریں گے۔ قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان ایک نجی ٹی وی کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حکومت نے معزول چیف جسٹس افتخار محمدچوہدری سمیت دو نومبر 2007ء والی عدلیہ کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی قوم سے خطاب کرینگے۔چوہدری نثار علی نے کہا کہ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی قوم کو یہ بڑی خوشخبری جلد سنانے والے ہیں انہوں نے کہا وکلاء سول سوسائٹی سیاسی جماعتوں اور میڈیا نے 2007ء سے عدلیہ کی بحالی کے لئے جو جدوجہد شروع کی تھی وہ حکومت کے اس اعلان سے اپنے منطقی انجام کو پہنچنے والی ہے کہ معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت دو نومبر والی عدلیہ بحال ہو جائے گی۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم اپنے خطاب میں صوبہ پنجاب میں مسلم لیگ کی حکومت کو بحال اور پارلیمنٹ میں آئینی ترمیم کا مسودہ لانے کے بارے میں بھی اعلان کریں گے۔نجی ٹی وی چینلوں کے مطابق اس حوالے سے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی سمیت انکی حکومتی شخصیات نے نواز شریف سے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے انہیں فیصلوں سے متعلق اعتماد میں لیا لیکن نواز شریف نے کہا ہے کہ کسی ایشو پر مجھ سے سرکاری رابطہ نہیں ہوا۔ دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء اور وفاقی وزیر نبیل گبول نے کہا ہے کہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ۔ مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے انہیں بتایا گیا کہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور انہیں ایگزیکٹیو آر ڈر کے ذریعے بحال کیا جائے گا۔ شہباز شریف نے بھی کہا ہے کہ اشارے ملے ہیں کہ قوم کی توقعات کے مطابق فیصلے ہوں گے۔ دوسری جانب گوجرانوالہ میں لانگ مارچ کی راہ میں کھڑی کی گئیں رکاوٹیں ہٹادی گئیں ارو رینجرز کو بھی واپس بلا لیا گیا۔ جبکہ میانوالی کے پولیس سربراہ نے تمام گرفتار سیاسی رہنمائوں و کارکنوں کو رہا کرنے کا حکم دیدیا ہے جبکہ جاوید ہاشمی کو بھی رہا کردیا گیا اور وہ فوراً چیف جسٹس کی رہائشگاہ پر پہنچ گئے۔ یہ فیصلے آرمی چیف کی صدر اور وزیراعظم سے ملاقاتوں کے عبد صدر اور وزیراعظم اور پی پی پی کے سینئر رہنمائوں کے درمیان مشاورت کے بعد کیا گیا۔ فیصلے کی اطلاع امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن اور رچرڈ ہالبروک کو بھی دیدی گئی ہے جبکہ چیف جسٹس کی رہائشگا ہ کے باہر سیکورٹی گیٹ نصب کرکے سیکورٹی بڑھادی گئی۔جبکہ ایک نجی ٹی وی چینل کے مطابق دو دوست ممالک نے ضمانت دی ہے کہ چیف جسٹس این آر او کو نہیں چھیڑیں گے۔ اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ مصالحت میں کردار ادا کرنے والی سعودی عرب کی اہم شخصیت اسلام آباد میں موجود ہیں۔
٭٭٭٭٭
مفاہمتی پیکیج کے اعلان کے بعد جاوید ہاشمی سمیت تمام سیاسی وکلاء، کارکن رہا
اسلام آباد……وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی جانب سے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی بحالی سمیت مفاہمتی پیکیج کے اعلان کے بعد6ایم پی او اور دفعہ 144کی خلاف ورزی پر گرفتار (ن) لیگ کے رہنما مخدوم جاوید ہاشمی اور دیگر تمام سیاسی کارکنوں و وکلاء کو رہا کر دیاگیا ہے۔ مخدوم جاوید ہاشمی کو تھانہ شالیمار اسلام آباد جبکہ دیگر گرفتار افراد کو مختلف علاقوں سے رہائی کے احکامات ملے ہیں۔
٭٭٭٭٭
اسلام آباد…پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پوری قوم عدلیہ کی آزادی اور غیر جانب داری کی جنگ لڑ رہی ہے۔ صدر اور وزیراعظم ان جذبات کی قدر کرتے ہوئے فیصلہ کریں تو نہ صرف وہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے ویژن کی تکمیل کریں گے بلکہ عدلیہ آزاد کر کے پاکستان کی تاریخ میں سنہری حروف میں لکھے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو علی الصبح معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی رہائش گاہ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ مجھے آج صبح گرفتار کر لیا گیا تھا جس کے باعث گزشتہ دن کے حالات سے بے خبر رہا لیکن معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی بحالی کے حوالے سے سن کر فوراً اظہار یکجہتی کے لئے آیا ہوںاور یہ پوری قوم کی فتح ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سولہ کروڑ عوام اور خود پیپلز پارٹی کی بڑی اکثریت معزول چیف جسٹس کی بحالی چاہتی ہے ۔ گزشتہ دو سال سے جاری یہ تحریک اب منطقی انجام کو پہنچنے والی ہے اور عدلیہ کی آزادی اور انصاف کی بروقت فراہمی کو کوئی نہیں روک سکتا۔ انہوں نے کہا کہ صدر اور وزیراعظم کبھی دل سے نہیں چاہیں گے کہ عدلیہ غیر جانبدار نہ ہو ۔ ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے غیر جانبدار عدلیہ انتہائی اہم ہے جس کے لئے پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف وکلاء، پاکستان کے غیور عوام ، سول سوسائٹی ، میڈیا اور بچہ بچہ ہر قسم کی قربانی دےنے کے لئے تیا رہے۔ چیف جسٹس افتخار محمدچوہدری کو غیر مشروط طور پر بحال کیا جانا چاہیئے۔ مشروط قسم کی بحالی ناقابل قبول ہے۔ اگر ایسا ہوا تو جاری لانگ مارچ اور دھرنا جاری رہے گا۔ افتخار محمد چوہدری آزاد عدلیہ کا طرہ امتیاز ہیں ان کی جوں کی توں بحالی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ جبکہ امید ظاہر کی کہ انہیں یقیناً غیر مشروط طور پر بحال کر کے حکومت عوام میں کھویا ہوا مقام بحال کر سکے گی۔انہوں نے چیف جسٹس افتخار محمدچوہدری کو بحالی پر مبارکباد بھی دی۔
٭٭٭٭٭
معزول چیف جسٹس کی بحالی کا اعلان ہوتے ہی عوام سڑکوں پر نکل آئے اور ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے رہے۔ گزشتہ رات گئے وزیراعظم کی طرف سے قوم سے خطاب میں معزول چیف جسٹس کو ان کے عہدے پر بحال کرنے کا اعلان ہوتے ہی لوگ ، وکلاء، سول سوسائٹی کے ارکان ، معزول چیف جسٹس کے گھر واقع ججز کالونی پہنچ گئے اور ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے رہے۔اس موقع پر افتخار چوہدری کے گھر کے باہر وکلاء بھنگڑے ڈالتے رہے۔
٭٭٭٭٭
محترمہ بینظیر بھٹو کے اعلان کے مطابق افتخار چوہدری کی بحالی کے اعلان سے قبل ہی ان کے گھر پر پاکستان کا قومی پرچم لہرا دیا۔تفصیلات کے مطابق اتوار اور سوموار کی درمیانی شب وزیراعظم کے خطاب سے قبل ہی معزول چیف جسٹس کے گھر کے باہر جمع ہونے والے وکلاء نے محترمہ بینظیر بھٹو کے اعلان پر عمل کرتے ہوئے ان کے گھر پر پاکستان کا قومی پرچم ایک بار پھر لہرا دیا۔
٭٭٭٭٭
عدلیہ کا افتخار بحال ہونے پر نوا ز شریف ، اعتزاز احسن، علی احمد کرد،شہباز شریف اور دیگر سیاسی رہنمائوں نے قوم کو مبارکباد دی۔ اپنے تہنیتی پیغامات میں تمام رہنمائوں نے معزول چیف جسٹس کی بحالی کو احسن اقدام قرار دیتے ہوئے اس گھڑی کو پاکستان کی تاریخ میں اہم سنگ میل قرار دیا۔
٭٭٭٭٭
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے بحالی کی خبر سنتے ہی شکرانے کے نوافل ادا کئے۔ ذرائع کے مطابق افتخار محمد چوہدری کو جیسے ہی بحالی کی سرکاری ذرائع سے اطلاع ملی تو سب سے پہلے انہوں نے شکرانے کے نوافل ادا کئے۔اس کے علاوہ انہوں نے علی احمد کرد اور دیگر وکلاء رہنمائوں سے فون پر بات بھی کی اور بحالی کے اعلان پر مسرت کا اظہار کیا۔
٭٭٭٭
 

شمشاد

لائبریرین
بس ان چار دنوں میں حکومت اور عوام کو 25 سے 30 ارب روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑا ہے۔
یہ جو سینکڑوں کی تعداد میں کنٹینر اتنے دن روکے رکھے، ان کا روزانہ کا کرایہ 7 ہزار روپے کون دے گا۔
وقت پر کنٹیر بندرگاہ پر نہ پہنچنے کی وجہ سے بحری جہاز خالی روانہ ہوا۔
 

خرم

محفلین
ایک نجی ٹی وی چینل کے مطابق دو دوست ممالک نے ضمانت دی ہے کہ چیف جسٹس این آر او کو نہیں چھیڑیں گے۔
اس معاہدہ کے بغیر چیف جسٹس کی بحالی کا امکان ہی نہ تھا۔ اس بناء پر اگرچہ یہ ایک خالصتاَ سیاسی فیصلہ ہے لیکن بہرحال درست ہے کہ ملک میں عوام کے دباؤ پر منفی رحجانات سے آزادی کی روایت پڑی۔ یہ منزل یقیناَ نہیں لیکن انشاء اللہ اگر اسی طرح عوام ایشوز پر متحد ہوتے رہے تو وطن عزیز اگلے دس بارہ برسوں میں موقع پرست سیاستدانوں اور نکمے جرنیلوں کے قبضہ سے آزاد ہو جائے گا۔ عدلیہ کی آزادی انشاء اللہ اب جسٹس افتخار چوہدری کی ریٹائرمنٹ کے بعد مزید نزدیک آجائے گی۔ ان کا نام اس لئے لیا کہ جب تک وہ اپنے عہدہ پر برقرار رہیں گے اپنے مربیوں کی طرف ان کا رویہ احسان مندانہ ہوگا۔ بہتر تو یہی ہوگا کہ وہ اپنے عہدہ کا چارج سنبھالتے ہی ازخود ریٹائر ہوجائیں۔ چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ بھی خالی ہو رہا ہے اور ہو سکتا ہے کہ انہیں ریٹائر ہونے پر وہ عہدہ پیش کردیاجائے۔ اس طرح ایک طرف اس فیصلہ کا بھرم رہ جائے گا اور دوسری طرف وہ عدلیہ کو متنازع ہونے سے بچالیں گے۔ دیکھیں اب ہوتا کیا ہے۔
 

تیشہ

محفلین
:chatterbox: لانگ مارچ کامیاب ہوگئی ، ججز بحال ہوگئے ۔
کوئی مجھے بتائے گا آگے کیا ہوگا اب :confused:
شمشاد ص آئیے گا ذرا مجھے بھی تھوڑا سیاست سمجھا دیں
اب ججوں کے بحال ہونے سے کیا ہوگا :confused:
 

زین

لائبریرین
پاکستان کی سیاست کا تو کچھ پتہ نہیں چلتا کب کیا ہوگا۔ آگے کیا ہوگا ، یہ تو وقت ہی بتائے گا۔


ایک نجی ٹی وی چینل کے مطابق دو دوست ممالک نے ضمانت دی ہے کہ چیف جسٹس این آر او کو نہیں چھیڑیں گے۔
اس معاہدہ کے بغیر چیف جسٹس کی بحالی کا امکان ہی نہ تھا۔ اس بناء پر اگرچہ یہ ایک خالصتاَ سیاسی فیصلہ ہے لیکن بہرحال درست ہے کہ ملک میں عوام کے دباؤ پر منفی رحجانات سے آزادی کی روایت پڑی۔ یہ منزل یقیناَ نہیں لیکن انشاء اللہ اگر اسی طرح عوام ایشوز پر متحد ہوتے رہے تو وطن عزیز اگلے دس بارہ برسوں میں موقع پرست سیاستدانوں اور نکمے جرنیلوں کے قبضہ سے آزاد ہو جائے گا۔ عدلیہ کی آزادی انشاء اللہ اب جسٹس افتخار چوہدری کی ریٹائرمنٹ کے بعد مزید نزدیک آجائے گی۔ ان کا نام اس لئے لیا کہ جب تک وہ اپنے عہدہ پر برقرار رہیں گے اپنے مربیوں کی طرف ان کا رویہ احسان مندانہ ہوگا۔ بہتر تو یہی ہوگا کہ وہ اپنے عہدہ کا چارج سنبھالتے ہی ازخود ریٹائر ہوجائیں۔ چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ بھی خالی ہو رہا ہے اور ہو سکتا ہے کہ انہیں ریٹائر ہونے پر وہ عہدہ پیش کردیاجائے۔ اس طرح ایک طرف اس فیصلہ کا بھرم رہ جائے گا اور دوسری طرف وہ عدلیہ کو متنازع ہونے سے بچالیں گے۔ دیکھیں اب ہوتا کیا ہے۔

این آر او سے متعلق باتیں سچ ثابت ہورہی ہیں ۔ اعتزاز احسن کی باتوں سے بھی اشارہ ملتا ہے ۔ آج انہوں نے کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ چیف جسٹس این آر او کیس نہیں سنیں گے۔

اور جہاں تک چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کی بات ہے ۔ اس پر کوئی اور شخص تعینات کردیا گیا (نام مجھے یاد نہیں‌آرہا )
 

شمشاد

لائبریرین
:chatterbox: لانگ مارچ کامیاب ہوگئی ، ججز بحال ہوگئے ۔
کوئی مجھے بتائے گا آگے کیا ہوگا اب :confused:
شمشاد ص آئیے گا ذرا مجھے بھی تھوڑا سیاست سمجھا دیں
اب ججوں کے بحال ہونے سے کیا ہوگا :confused:

ہونا کیا ہے، ججوں کو تب سے لیکر جب ان کو نکالا گیا تھا، اب تک، جب بحال ہوئے ہیں، اکٹھی تنخواہیں مل جائیں گی۔ موج کریں گے۔

سیاست سے میں بھی اتنا ہی دور بھاگتا ہوں جتنا کہ آپ۔
 

تیشہ

محفلین
ہونا کیا ہے، ججوں کو تب سے لیکر جب ان کو نکالا گیا تھا، اب تک، جب بحال ہوئے ہیں، اکٹھی تنخواہیں مل جائیں گی۔ موج کریں گے۔

سیاست سے میں بھی اتنا ہی دور بھاگتا ہوں جتنا کہ آپ۔



مگر لوگ تو پرجوش تھے ، دن رات ایک کردئیے لانگ مارچ کی ، سب کچھ ہوا ، اور میں نے تو دیکھا ہے ٹی وی پے سب یہی کہہ رہے ہیں کہ اب پاکستان میں اک نئا سورج طلوع ہورہا ہے ان ججوں کی بحالی کو لے کر ،
اب پاکستان اک نئا پاکستان سامنے آئے گا وغیرہ وغیرہ :chatterbox:
تو مجھے یہ سمجھائیے ان ججوں کے بحال ہونے سے کیا کچھ نئا اور روشن ہوگا ،
آپ تو پھر بھی سیاست سمجھتے ہیں :chatterbox: مجھے تو نا الف ب کا پتا ہے نا ہی شوق ہے :battingeyelashes:
مگر پھر بھی میں یہ جاننا چاہتی ہوں کہ ان جج کی بحالی پے جو مبارکیں دے جارہی ہیں ۔؟ جشن منائے جارہے ہیں :chatterbox: ، اک نئا پاکستان وجود کے ڈائیلاگ بولے جارہے ہیں ، سورج نئا طلوع ہوا ، تو یہ سب کیسے ؟ کیوں ؟ اور ان ججوں نے اب کرنا کیا ہے ۔؟ جو اک بدلا ہوا روشن پاکستان منظرِ عام آئے گا :notworthy:

کوئی مجھے بھی ذرا تفصیل بتائے ۔

( بھانجے ذرا آئیے گا اسطرف :chatterbox: )
 

ملائکہ

محفلین
مگر لوگ تو پرجوش تھے ، دن رات ایک کردئیے لانگ مارچ کی ، سب کچھ ہوا ، اور میں نے تو دیکھا ہے ٹی وی پے سب یہی کہہ رہے ہیں کہ اب پاکستان میں اک نئا سورج طلوع ہورہا ہے ان ججوں کی بحالی کو لے کر ،
اب پاکستان اک نئا پاکستان سامنے آئے گا وغیرہ وغیرہ :chatterbox:
تو مجھے یہ سمجھائیے ان ججوں کے بحال ہونے سے کیا کچھ نئا اور روشن ہوگا ،
آپ تو پھر بھی سیاست سمجھتے ہیں :chatterbox: مجھے تو نا الف ب کا پتا ہے نا ہی شوق ہے :battingeyelashes:
مگر پھر بھی میں یہ جاننا چاہتی ہوں کہ ان جج کی بحالی پے جو مبارکیں دے جارہی ہیں ۔؟ جشن منائے جارہے ہیں :chatterbox: ، اک نئا پاکستان وجود کے ڈائیلاگ بولے جارہے ہیں ، سورج نئا طلوع ہوا ، تو یہ سب کیسے ؟ کیوں ؟ اور ان ججوں نے اب کرنا کیا ہے ۔؟ جو اک بدلا ہوا روشن پاکستان منظرِ عام آئے گا :notworthy:

کوئی مجھے بھی ذرا تفصیل بتائے ۔

( بھانجے ذرا آئیے گا اسطرف :chatterbox: )



دیکھیں کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا ویسا ہی نظام رہے گا سب کچھ وہی کچھ بڑے فیصلے جو ملک کے لئے ہوں وہ شاید صحیح فیصلے ہو جائیں مگر اس چیف جسٹس کو بحال کرنا بے حد ضروری تھا کیونکہ کسی بھی ملک کا چیف جسٹس اس ملک کے انصاف کا سیمبل ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ سٹیل مل کی نجکاری اور گمشدہ لوگوں کے اسکینڈل کی وجہ سے مشرف نے چیف کو ہٹایا جو کہ ملک کی انا کا مسیلہ تھا ایسا ہی ایک مسئلہ جیسا کہ لوڈشیڈنگ، سوات اور بہت سے مسائل ہیں پر یہ کہنا کہ فیف جسٹس بحال ہونے سے ملک بالکل صحیح ہوجئے گا ملک میں امن ہوجائے گا بھوکے کو روٹی ملے گی یہ تو ناممکن ہے:):):) ایک انسان کی بحالی سسٹم ٹھیک نہیں کرسکتا مگر یہ اچھائی اور بہتری کی طرف ایک قدم ہے آہستہ آہستہ انشااالہء سب ٹھیک ہوگا۔ ابھی تو ہمارا ملک ایک چھوٹے سے بچے کی مانند ہے 60 سال بہت کم ہوتے ہیں ابھی تو بہت وقت لگے گا مسائل حل ہونے میں:):):)


ویسے مجھے خود بھی سیاست کا اتنا پتہ نہیں ہوسکتا ہے کچھ یا بہت کچھ غلط لکھا ہو:nailbiting::nailbiting::nailbiting:
 

زونی

محفلین

نہیں ملائکہ آپ نے بہت اچھا لکھا ھے :)


باجو یوں سمجھ لیں کہ کسی بھی ملک کا نظام ایک دستور کے تحت چلایا جاتا ھے اور دستور کو پامالی سے روکنے کا کام عدلیہ کا ھے لیکن جب عدلیہ ہی پامال کر دی جائے اور اسے اپنی مرضی کے مطابق موڑ لیا جائے تو دستور اور حقوق کا تو مقصد ہی فوت ہو جاتا ھے اور ریاستی نظام فرد واحد کے تحت آ‌جاتا ھے ، ایسےمیں اگر کسی ملک کا چیف جسٹس کسی غلط اقدام کو ماننے سے انکار کر دے تو اس کا ساتھ دینا تو پوری قوم کا فرض‌بنتا ھے ، اب یہ ضروری نہیں کہ سب اپنی جگہ پہ اچانک سے ٹھیک ہو جائے گا لیکن امید کی ایک کرن ھے کہ لوگوں میں شعور بیدار ہو گا اور وہ اپنے حقوق کیلئے آواز اٹھانا سیکھیں گے ۔ :)
 

دوست

محفلین
اور کچھ نہیں اتنی جرات تو پیدا ہوئی ہے کہ غلط کو ٹھیک کیا جاسکتا ہے۔ اندرون خانہ بہت سارے گھپلے ہونگے اس میں شک نہیں۔ لیکن پہلا قدم تو اٹھا ہے۔
 

طالوت

محفلین
مگر لوگ تو پرجوش تھے ، دن رات ایک کردئیے لانگ مارچ کی ، سب کچھ ہوا ، اور میں نے تو دیکھا ہے ٹی وی پے سب یہی کہہ رہے ہیں کہ اب پاکستان میں اک نئا سورج طلوع ہورہا ہے ان ججوں کی بحالی کو لے کر ،
اب پاکستان اک نئا پاکستان سامنے آئے گا وغیرہ وغیرہ :chatterbox:
تو مجھے یہ سمجھائیے ان ججوں کے بحال ہونے سے کیا کچھ نئا اور روشن ہوگا ،
آپ تو پھر بھی سیاست سمجھتے ہیں :chatterbox: مجھے تو نا الف ب کا پتا ہے نا ہی شوق ہے :battingeyelashes:
مگر پھر بھی میں یہ جاننا چاہتی ہوں کہ ان جج کی بحالی پے جو مبارکیں دے جارہی ہیں ۔؟ جشن منائے جارہے ہیں :chatterbox: ، اک نئا پاکستان وجود کے ڈائیلاگ بولے جارہے ہیں ، سورج نئا طلوع ہوا ، تو یہ سب کیسے ؟ کیوں ؟ اور ان ججوں نے اب کرنا کیا ہے ۔؟ جو اک بدلا ہوا روشن پاکستان منظرِ عام آئے گا :notworthy:

کوئی مجھے بھی ذرا تفصیل بتائے ۔

( بھانجے ذرا آئیے گا اسطرف :chatterbox: )

حاضر ہوں خالہ :)
ویسے تو ملائکہ اور زونی نے خاصی تفصیل سے کہہ دیا ۔۔ تھوڑا سا اضافہ اپنے انداز سے کر دیتا ہوں ۔۔ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا المیہ یہ رہا ہے کہ یہاں عدلیہ کو اپنی مرضی کے مطابق چلنے دیا گیا ، عدلیہ نے کبھی بھی آزادانہ طور پر فیصلے نہیں کیے ، اور جنھوں نے کوشش کی وہ استعفٰی دے کر ملک چھوڑ گئے ۔۔ پہلی بار ایسا ہوا کہ کسی جج نے کسی فوجی حکمران (یہ تو جمہوری حکمرانوں کے سامنے بھی نہیں بولتے تھے) کی مرضٰ کے خلاف ملک میں ہونے والے غلط کاموں کو روکا ، اس کی پاداش میں موصوف کے خلاف ریفرنس پیش ہوا ، وہ ناکام ہوا تو عالی مرتبت مشرف نے 60 ججوں کو ہی گھر بھیج دیا ، گویا اگر ہماری مرضی کے مطابق فیصلہ نہیں کرو گے تو چھٹی ، اس طرح جسٹس افتخار ایک سچے منصف کی طرح منظر عام پر آئے ، اور اس پر آفرین ہے ان کے ساتھی ججوں اور وکلاء کو کہ دو سال سے زائد عرصہ تک انھوں نے انھی ججوں کو بحال کرانے کی تحریک چلائی ، اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ آئندہ کوئی حکمران ججوں کو برطرف کرنے یا ڈرانے دھمکانے سے پہلے سو بار سوچے گا ، اس طرح آنے والے وقتوں میں عدلیہ مضبوط ہو گی اور آزادانہ طور پر فیصلے کرے گی (اگرچہ اس منزل کو پانے میں ابھی بہت محنت اور وقت چاہیے) ۔۔ اور کسی بھی ملک کی ترقی کی کی ایک ہی وجہ ہوتی کہ وہاں انصاف کا بول بالا ہو ، اور انشاء اللہ ایسا ہو گا ۔۔
برطانیہ کے عدالتی نظام سے تھوڑی بہت واقفیت تو ہو گی آپ کو ، اور آپ جانتی ہونگی کہ انصاف کی خاطر وہ کسی کو بھی رگید ڈالتے ہیں ، پاکستان میں بس اس چیز کی کمی ہے اگر یہ ٹھیک ہو گیا تو آپ بھی بھج بھج آویں گی پاکستان :)
وسلام
 

شمشاد

لائبریرین
اور کیا، یہ تو بریڈ کے ایک توس پر بھی پوری طرح نہیں لگے گا۔

ویسے آج ابھی ایک پروگرام آ رہا ہے حامد میر کا، سننے سے تعلق رکھتا ہے، شرکا میں ملک قیوم اور علی احمد کُرد صاحب ہیں۔
 

مہوش علی

لائبریرین
دیکھیں کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا ویسا ہی نظام رہے گا سب کچھ وہی کچھ بڑے فیصلے جو ملک کے لئے ہوں وہ شاید صحیح فیصلے ہو جائیں مگر اس چیف جسٹس کو بحال کرنا بے حد ضروری تھا کیونکہ کسی بھی ملک کا چیف جسٹس اس ملک کے انصاف کا سیمبل ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ سٹیل مل کی نجکاری اور گمشدہ لوگوں کے اسکینڈل کی وجہ سے مشرف نے چیف کو ہٹایا جو کہ ملک کی انا کا مسیلہ تھا ایسا ہی ایک مسئلہ جیسا کہ لوڈشیڈنگ، سوات اور بہت سے مسائل ہیں پر یہ کہنا کہ فیف جسٹس بحال ہونے سے ملک بالکل صحیح ہوجئے گا ملک میں امن ہوجائے گا بھوکے کو روٹی ملے گی یہ تو ناممکن ہے:):):) ایک انسان کی بحالی سسٹم ٹھیک نہیں کرسکتا مگر یہ اچھائی اور بہتری کی طرف ایک قدم ہے آہستہ آہستہ انشااالہء سب ٹھیک ہوگا۔ ابھی تو ہمارا ملک ایک چھوٹے سے بچے کی مانند ہے 60 سال بہت کم ہوتے ہیں ابھی تو بہت وقت لگے گا مسائل حل ہونے میں:):):)


ویسے مجھے خود بھی سیاست کا اتنا پتہ نہیں ہوسکتا ہے کچھ یا بہت کچھ غلط لکھا ہو:nailbiting::nailbiting::nailbiting:

سسٹر ملائکہ،
ہر شخص جس پر کسی جرم کا الزام ہوتا ہے انصاف کا پہلا تقاضہ یہ ہوتا ہے کہ اُسے اپنی صفائی دینے کا پورا موقع فراہم کیا جاتا ہے اور جب تک دونوں فریقین کے موقف اور دلائل کو سن نہ لیا جائے اُس وقت تک کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا۔

افسوس کہ آپ شاید میری بات کا یقین نہیں کریں گی، مگر پھر بھی آپ سے درخواست کروں گی کہ قبل اسکے کہ میڈیا کا پروپیگنڈا آپ کو بھی اپنی رو میں بہا کر لے جائے، آپ سٹیل مل کے متعلق میری یہ پوسٹ ضرور سے ملاحظہ فرمائیں اور صرف اسکے بعد کوئی فیصلہ کیجئے گا۔

سٹیل مل کی حقیقت اور میڈیا کے جھوٹ

اور افتخار چوہدری کس قسم کا انسان ہے اور جس طرح میڈیا اسے غیر سیاسی چیف جسٹس بنا کر پیش کر رہا ہے، اس کے متعلق یہ پوسٹ ضرور پڑھہیں

افتخار چوہدری اور ماتحت عدالتوں کی کرپشن کے خلاف از خود نوٹسز [میڈیا کے غیر سیاسی چیف جسٹس کی اصل تصویر]

میرا مطالبہ صرف یہ ہے کہ دونوں فریقین کے موقف سننے کے بعد ہی آپ کوئی حتمی فیصلہ کیجئے گا۔ اس بات کو یقینی بنائیے کہ انصاف کے سارے بنیادی تقاضے پورے ہو رہے ہوں اور کوئی پروپیگنڈا کے زور پر حقائق کو متاثر نہ کر رہا ہو۔
 

تیشہ

محفلین
ملائکہ بہت شکریہ ، آپ نے بہت اچھا سمجھایا ہے :party: اور صیح بھی ۔ کم سے کم مجھ سے زیادہ بہتر آپ جانتی ہیں یہ بڑی بات ہے ۔ زونی :happy: آپکا بھی شکریہ ، صیح کہہ رہی ہیں :battingeyelashes: بھانجے ، اب آپ سب کے لکھے ہوئے سیاسی بیان ، میں رٹ لیتی ہوں کہ جج کے بحال ہونے سے فلاں فلاں فائدہ ہونے کے امکانات ہیں :party: پھر میں بھی سیاست مین حصہ لوں گی شو ماروں گی کہ مجھے بھی اتنا تو پتا ہی ہے :chatterbox:
اب کوئی پوچھے گا مجھ سے تو آپ سب کے لکھے ہوئے کو یاد رکھوں گی اور یہی جواب دوں گی ۔

:notworthy:
تھینکس :party:
 

طالوت

محفلین
یہ "شو" بڑا مہنگا ہے خالہ ، بچی ہوئی ہیں تو بچی ہی رہیں ، خوامخواہ تلخیاں پیدا ہوتی ہیں ۔۔
وسلام
 

تیشہ

محفلین
سسٹر ملائکہ،
ہر شخص جس پر کسی جرم کا الزام ہوتا ہے انصاف کا پہلا تقاضہ یہ ہوتا ہے کہ اُسے اپنی صفائی دینے کا پورا موقع فراہم کیا جاتا ہے اور جب تک دونوں فریقین کے موقف اور دلائل کو سن نہ لیا جائے اُس وقت تک کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا۔

افسوس کہ آپ شاید میری بات کا یقین نہیں کریں گی، مگر پھر بھی آپ سے درخواست کروں گی کہ قبل اسکے کہ میڈیا کا پروپیگنڈا آپ کو بھی اپنی رو میں بہا کر لے جائے، آپ سٹیل مل کے متعلق میری یہ پوسٹ ضرور سے ملاحظہ فرمائیں اور صرف اسکے بعد کوئی فیصلہ کیجئے گا۔

سٹیل مل کی حقیقت اور میڈیا کے جھوٹ

اور افتخار چوہدری کس قسم کا انسان ہے اور جس طرح میڈیا اسے غیر سیاسی چیف جسٹس بنا کر پیش کر رہا ہے، اس کے متعلق یہ پوسٹ ضرور پڑھہیں

افتخار چوہدری اور ماتحت عدالتوں کی کرپشن کے خلاف از خود نوٹسز [میڈیا کے غیر سیاسی چیف جسٹس کی اصل تصویر]

میرا مطالبہ صرف یہ ہے کہ دونوں فریقین کے موقف سننے کے بعد ہی آپ کوئی حتمی فیصلہ کیجئے گا۔ اس بات کو یقینی بنائیے کہ انصاف کے سارے بنیادی تقاضے پورے ہو رہے ہوں اور کوئی پروپیگنڈا کے زور پر حقائق کو متاثر نہ کر رہا ہو۔




مہوش :battingeyelashes: ایک بار آپکے لکھے ہوئے کو رٹا لگایا تھا کہ آج ذرا میں بھی مہوش کے تجزئیے ، بیان کو لوگوں کے آگے بول کر شو ماروں کہ دیکھو :party: مجھے بھی سیاست کی الف ب آتی ہے ۔ پر کچھ ہی بول پائی تھی کہ باقی کا ذہن سے نکل گیا :worried: پھر میں نے سوچا کہیں ایسا نا ہو لوگ سن کر ، مجھ سے بھی االجھ پڑیں ، تو میں آگے کا بیان کیا دوں گی ۔ لہذا چپُ ہوگئی کہ سیاست سے دلچسپی نہیں :party:
 
Top