زین
لائبریرین
اسلام آباد…ملک میں جاری عدلیہ کی بحالی کے لئے جاری لانگ مارچ کامیاب ،حکومت نے معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ وہ 22مارچ سے اپنے عہدے پر دوبارہ بحال ہونگے ۔ ذرائع نے بتایا کہ ہ فیصلہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب وزیراعظم یوسف رضا گیلانی صدر آصف علی زرداری اور آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کے درمیان ہونیوالی ملاقاتوں کے دوران کیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ تینوں شخصیات کی اس اہم ملاقات میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت دو نومبر والی عدلیہ بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری 22مارچ سے اپنے عہدے پر بحال ہونگے جبکہ 21مار چ کو موجودہ چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر اپنے عہدے سے ریٹائر ہو نگے۔ حکومت نے پنجاب میں گورنر راج ختم کرنے کے علاوہ صوبہ میں اسمبلی کا اجلاس بلانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ جس میں اکثریتی پارٹی کو قائد ایوان منتخب کرنے کی دعوت دی جائے گی۔وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی ان تاریخی فیصلوں کا اعلان قوم سے خطاب کے دوران کریں گے۔ قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان ایک نجی ٹی وی کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حکومت نے معزول چیف جسٹس افتخار محمدچوہدری سمیت دو نومبر 2007ء والی عدلیہ کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی قوم سے خطاب کرینگے۔چوہدری نثار علی نے کہا کہ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی قوم کو یہ بڑی خوشخبری جلد سنانے والے ہیں انہوں نے کہا وکلاء سول سوسائٹی سیاسی جماعتوں اور میڈیا نے 2007ء سے عدلیہ کی بحالی کے لئے جو جدوجہد شروع کی تھی وہ حکومت کے اس اعلان سے اپنے منطقی انجام کو پہنچنے والی ہے کہ معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت دو نومبر والی عدلیہ بحال ہو جائے گی۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم اپنے خطاب میں صوبہ پنجاب میں مسلم لیگ کی حکومت کو بحال اور پارلیمنٹ میں آئینی ترمیم کا مسودہ لانے کے بارے میں بھی اعلان کریں گے۔نجی ٹی وی چینلوں کے مطابق اس حوالے سے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی سمیت انکی حکومتی شخصیات نے نواز شریف سے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے انہیں فیصلوں سے متعلق اعتماد میں لیا لیکن نواز شریف نے کہا ہے کہ کسی ایشو پر مجھ سے سرکاری رابطہ نہیں ہوا۔ دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء اور وفاقی وزیر نبیل گبول نے کہا ہے کہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ۔ مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے انہیں بتایا گیا کہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور انہیں ایگزیکٹیو آر ڈر کے ذریعے بحال کیا جائے گا۔ شہباز شریف نے بھی کہا ہے کہ اشارے ملے ہیں کہ قوم کی توقعات کے مطابق فیصلے ہوں گے۔ دوسری جانب گوجرانوالہ میں لانگ مارچ کی راہ میں کھڑی کی گئیں رکاوٹیں ہٹادی گئیں ارو رینجرز کو بھی واپس بلا لیا گیا۔ جبکہ میانوالی کے پولیس سربراہ نے تمام گرفتار سیاسی رہنمائوں و کارکنوں کو رہا کرنے کا حکم دیدیا ہے جبکہ جاوید ہاشمی کو بھی رہا کردیا گیا اور وہ فوراً چیف جسٹس کی رہائشگاہ پر پہنچ گئے۔ یہ فیصلے آرمی چیف کی صدر اور وزیراعظم سے ملاقاتوں کے عبد صدر اور وزیراعظم اور پی پی پی کے سینئر رہنمائوں کے درمیان مشاورت کے بعد کیا گیا۔ فیصلے کی اطلاع امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن اور رچرڈ ہالبروک کو بھی دیدی گئی ہے جبکہ چیف جسٹس کی رہائشگا ہ کے باہر سیکورٹی گیٹ نصب کرکے سیکورٹی بڑھادی گئی۔جبکہ ایک نجی ٹی وی چینل کے مطابق دو دوست ممالک نے ضمانت دی ہے کہ چیف جسٹس این آر او کو نہیں چھیڑیں گے۔ اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ مصالحت میں کردار ادا کرنے والی سعودی عرب کی اہم شخصیت اسلام آباد میں موجود ہیں۔
٭٭٭٭٭
مفاہمتی پیکیج کے اعلان کے بعد جاوید ہاشمی سمیت تمام سیاسی وکلاء، کارکن رہا
اسلام آباد……وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی جانب سے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی بحالی سمیت مفاہمتی پیکیج کے اعلان کے بعد6ایم پی او اور دفعہ 144کی خلاف ورزی پر گرفتار (ن) لیگ کے رہنما مخدوم جاوید ہاشمی اور دیگر تمام سیاسی کارکنوں و وکلاء کو رہا کر دیاگیا ہے۔ مخدوم جاوید ہاشمی کو تھانہ شالیمار اسلام آباد جبکہ دیگر گرفتار افراد کو مختلف علاقوں سے رہائی کے احکامات ملے ہیں۔
٭٭٭٭٭
اسلام آباد…پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پوری قوم عدلیہ کی آزادی اور غیر جانب داری کی جنگ لڑ رہی ہے۔ صدر اور وزیراعظم ان جذبات کی قدر کرتے ہوئے فیصلہ کریں تو نہ صرف وہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے ویژن کی تکمیل کریں گے بلکہ عدلیہ آزاد کر کے پاکستان کی تاریخ میں سنہری حروف میں لکھے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو علی الصبح معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی رہائش گاہ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ مجھے آج صبح گرفتار کر لیا گیا تھا جس کے باعث گزشتہ دن کے حالات سے بے خبر رہا لیکن معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی بحالی کے حوالے سے سن کر فوراً اظہار یکجہتی کے لئے آیا ہوںاور یہ پوری قوم کی فتح ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سولہ کروڑ عوام اور خود پیپلز پارٹی کی بڑی اکثریت معزول چیف جسٹس کی بحالی چاہتی ہے ۔ گزشتہ دو سال سے جاری یہ تحریک اب منطقی انجام کو پہنچنے والی ہے اور عدلیہ کی آزادی اور انصاف کی بروقت فراہمی کو کوئی نہیں روک سکتا۔ انہوں نے کہا کہ صدر اور وزیراعظم کبھی دل سے نہیں چاہیں گے کہ عدلیہ غیر جانبدار نہ ہو ۔ ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے غیر جانبدار عدلیہ انتہائی اہم ہے جس کے لئے پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف وکلاء، پاکستان کے غیور عوام ، سول سوسائٹی ، میڈیا اور بچہ بچہ ہر قسم کی قربانی دےنے کے لئے تیا رہے۔ چیف جسٹس افتخار محمدچوہدری کو غیر مشروط طور پر بحال کیا جانا چاہیئے۔ مشروط قسم کی بحالی ناقابل قبول ہے۔ اگر ایسا ہوا تو جاری لانگ مارچ اور دھرنا جاری رہے گا۔ افتخار محمد چوہدری آزاد عدلیہ کا طرہ امتیاز ہیں ان کی جوں کی توں بحالی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ جبکہ امید ظاہر کی کہ انہیں یقیناً غیر مشروط طور پر بحال کر کے حکومت عوام میں کھویا ہوا مقام بحال کر سکے گی۔انہوں نے چیف جسٹس افتخار محمدچوہدری کو بحالی پر مبارکباد بھی دی۔
٭٭٭٭٭
معزول چیف جسٹس کی بحالی کا اعلان ہوتے ہی عوام سڑکوں پر نکل آئے اور ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے رہے۔ گزشتہ رات گئے وزیراعظم کی طرف سے قوم سے خطاب میں معزول چیف جسٹس کو ان کے عہدے پر بحال کرنے کا اعلان ہوتے ہی لوگ ، وکلاء، سول سوسائٹی کے ارکان ، معزول چیف جسٹس کے گھر واقع ججز کالونی پہنچ گئے اور ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے رہے۔اس موقع پر افتخار چوہدری کے گھر کے باہر وکلاء بھنگڑے ڈالتے رہے۔
٭٭٭٭٭
محترمہ بینظیر بھٹو کے اعلان کے مطابق افتخار چوہدری کی بحالی کے اعلان سے قبل ہی ان کے گھر پر پاکستان کا قومی پرچم لہرا دیا۔تفصیلات کے مطابق اتوار اور سوموار کی درمیانی شب وزیراعظم کے خطاب سے قبل ہی معزول چیف جسٹس کے گھر کے باہر جمع ہونے والے وکلاء نے محترمہ بینظیر بھٹو کے اعلان پر عمل کرتے ہوئے ان کے گھر پر پاکستان کا قومی پرچم ایک بار پھر لہرا دیا۔
٭٭٭٭٭
عدلیہ کا افتخار بحال ہونے پر نوا ز شریف ، اعتزاز احسن، علی احمد کرد،شہباز شریف اور دیگر سیاسی رہنمائوں نے قوم کو مبارکباد دی۔ اپنے تہنیتی پیغامات میں تمام رہنمائوں نے معزول چیف جسٹس کی بحالی کو احسن اقدام قرار دیتے ہوئے اس گھڑی کو پاکستان کی تاریخ میں اہم سنگ میل قرار دیا۔
٭٭٭٭٭
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے بحالی کی خبر سنتے ہی شکرانے کے نوافل ادا کئے۔ ذرائع کے مطابق افتخار محمد چوہدری کو جیسے ہی بحالی کی سرکاری ذرائع سے اطلاع ملی تو سب سے پہلے انہوں نے شکرانے کے نوافل ادا کئے۔اس کے علاوہ انہوں نے علی احمد کرد اور دیگر وکلاء رہنمائوں سے فون پر بات بھی کی اور بحالی کے اعلان پر مسرت کا اظہار کیا۔
٭٭٭٭
٭٭٭٭٭
مفاہمتی پیکیج کے اعلان کے بعد جاوید ہاشمی سمیت تمام سیاسی وکلاء، کارکن رہا
اسلام آباد……وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی جانب سے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی بحالی سمیت مفاہمتی پیکیج کے اعلان کے بعد6ایم پی او اور دفعہ 144کی خلاف ورزی پر گرفتار (ن) لیگ کے رہنما مخدوم جاوید ہاشمی اور دیگر تمام سیاسی کارکنوں و وکلاء کو رہا کر دیاگیا ہے۔ مخدوم جاوید ہاشمی کو تھانہ شالیمار اسلام آباد جبکہ دیگر گرفتار افراد کو مختلف علاقوں سے رہائی کے احکامات ملے ہیں۔
٭٭٭٭٭
اسلام آباد…پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پوری قوم عدلیہ کی آزادی اور غیر جانب داری کی جنگ لڑ رہی ہے۔ صدر اور وزیراعظم ان جذبات کی قدر کرتے ہوئے فیصلہ کریں تو نہ صرف وہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے ویژن کی تکمیل کریں گے بلکہ عدلیہ آزاد کر کے پاکستان کی تاریخ میں سنہری حروف میں لکھے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو علی الصبح معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی رہائش گاہ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ مجھے آج صبح گرفتار کر لیا گیا تھا جس کے باعث گزشتہ دن کے حالات سے بے خبر رہا لیکن معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی بحالی کے حوالے سے سن کر فوراً اظہار یکجہتی کے لئے آیا ہوںاور یہ پوری قوم کی فتح ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سولہ کروڑ عوام اور خود پیپلز پارٹی کی بڑی اکثریت معزول چیف جسٹس کی بحالی چاہتی ہے ۔ گزشتہ دو سال سے جاری یہ تحریک اب منطقی انجام کو پہنچنے والی ہے اور عدلیہ کی آزادی اور انصاف کی بروقت فراہمی کو کوئی نہیں روک سکتا۔ انہوں نے کہا کہ صدر اور وزیراعظم کبھی دل سے نہیں چاہیں گے کہ عدلیہ غیر جانبدار نہ ہو ۔ ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے غیر جانبدار عدلیہ انتہائی اہم ہے جس کے لئے پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف وکلاء، پاکستان کے غیور عوام ، سول سوسائٹی ، میڈیا اور بچہ بچہ ہر قسم کی قربانی دےنے کے لئے تیا رہے۔ چیف جسٹس افتخار محمدچوہدری کو غیر مشروط طور پر بحال کیا جانا چاہیئے۔ مشروط قسم کی بحالی ناقابل قبول ہے۔ اگر ایسا ہوا تو جاری لانگ مارچ اور دھرنا جاری رہے گا۔ افتخار محمد چوہدری آزاد عدلیہ کا طرہ امتیاز ہیں ان کی جوں کی توں بحالی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ جبکہ امید ظاہر کی کہ انہیں یقیناً غیر مشروط طور پر بحال کر کے حکومت عوام میں کھویا ہوا مقام بحال کر سکے گی۔انہوں نے چیف جسٹس افتخار محمدچوہدری کو بحالی پر مبارکباد بھی دی۔
٭٭٭٭٭
معزول چیف جسٹس کی بحالی کا اعلان ہوتے ہی عوام سڑکوں پر نکل آئے اور ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے رہے۔ گزشتہ رات گئے وزیراعظم کی طرف سے قوم سے خطاب میں معزول چیف جسٹس کو ان کے عہدے پر بحال کرنے کا اعلان ہوتے ہی لوگ ، وکلاء، سول سوسائٹی کے ارکان ، معزول چیف جسٹس کے گھر واقع ججز کالونی پہنچ گئے اور ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے رہے۔اس موقع پر افتخار چوہدری کے گھر کے باہر وکلاء بھنگڑے ڈالتے رہے۔
٭٭٭٭٭
محترمہ بینظیر بھٹو کے اعلان کے مطابق افتخار چوہدری کی بحالی کے اعلان سے قبل ہی ان کے گھر پر پاکستان کا قومی پرچم لہرا دیا۔تفصیلات کے مطابق اتوار اور سوموار کی درمیانی شب وزیراعظم کے خطاب سے قبل ہی معزول چیف جسٹس کے گھر کے باہر جمع ہونے والے وکلاء نے محترمہ بینظیر بھٹو کے اعلان پر عمل کرتے ہوئے ان کے گھر پر پاکستان کا قومی پرچم ایک بار پھر لہرا دیا۔
٭٭٭٭٭
عدلیہ کا افتخار بحال ہونے پر نوا ز شریف ، اعتزاز احسن، علی احمد کرد،شہباز شریف اور دیگر سیاسی رہنمائوں نے قوم کو مبارکباد دی۔ اپنے تہنیتی پیغامات میں تمام رہنمائوں نے معزول چیف جسٹس کی بحالی کو احسن اقدام قرار دیتے ہوئے اس گھڑی کو پاکستان کی تاریخ میں اہم سنگ میل قرار دیا۔
٭٭٭٭٭
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے بحالی کی خبر سنتے ہی شکرانے کے نوافل ادا کئے۔ ذرائع کے مطابق افتخار محمد چوہدری کو جیسے ہی بحالی کی سرکاری ذرائع سے اطلاع ملی تو سب سے پہلے انہوں نے شکرانے کے نوافل ادا کئے۔اس کے علاوہ انہوں نے علی احمد کرد اور دیگر وکلاء رہنمائوں سے فون پر بات بھی کی اور بحالی کے اعلان پر مسرت کا اظہار کیا۔
٭٭٭٭