لاہورہائیکورٹ،چائلڈ پورنوگرافی کے مجرم کی ضمانت منظور

جاسم محمد

محفلین
جاسم صاحب ٹھیک کرنے والوں نے کیا اکھاڑا ہے۔۔ انہوں تو اور برباد کردیا۔۔۔ اگر کوئی چینی یا ادوایات چور کو ایسے ریلیز کیا جاتا تو ناجانے کتنے قانونی اور غیر قانونی راستے
نکالے جاتے ان کو دوبارہ جیل میں ڈالنے کے لیے۔۔۔
عمران خان یہ کبھی نہیں کہا تھا کہ ان کی حکومت میں کوئی کرپشن نہیں ہوگی۔ بلکہ یہ کہا تھا جب ہوگی تو وہ اس کے خلاف اقدامات کریں گے۔ یوں وعدے کے مطابق آٹا، چینی یکدم مہنگے ہونے پر تحقیقاتی کمیشن بنائے گئے۔ ان کی ابتدائی رپورٹ پبلک کی گئی۔ کیا یہ آج سے پہلے ہوا ہے؟
اس وقت ابتدائی انکوائری رپورٹ کی بنیاد پر وزیر اعلی پنجاب، سابق وزیر خزانہ اور دیگر سے پوچھ گچھ جاری ہے تاکہ ان ذمہ داروں کا تعین کیا جا سکے جو ہر سال اسی طرح آٹا، چینی مہنگی کرکے عوام کو چونا لگاتے ہیں۔ پچھلی حکومتوں میں ایسا کتنی بار ہو چکا ہے۔ کیا انہوں نے ایسے اقدام اٹھائے؟
 

جاسم محمد

محفلین
عوام کے دباؤ پر عدالت نے یہ کیس سماعت کیلئے مقرر کر لیا ہے
EYJjbV9WsAUzY7Y.jpg

 
آخری تدوین:

آورکزئی

محفلین
چوروں کا بنا کیا ؟؟ جاسم بھائی ؟؟ ان کی تو ہرطرح سے بچاؤ جاری ہے۔۔۔ خسرو کے لیے کیا کیا پاپٹر بیلے جا رہے ہیں۔۔۔۔ توبہ۔۔۔
 

جاسم محمد

محفلین
چوروں کا بنا کیا ؟؟ جاسم بھائی ؟؟ ان کی تو ہرطرح سے بچاؤ جاری ہے۔۔۔ خسرو کے لیے کیا کیا پاپٹر بیلے جا رہے ہیں۔۔۔۔ توبہ۔۔۔
چینی آٹا سکینڈل میں وزیر اعلی پنجاب، سابق وزیر خزانہ، وزیر اعلی سندھ، وزیر خوراک پنجاب الغرض جو جو ملوث رہا ہے کی تفتیش جاری ہے
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
خود لیگیوں کا تا حیات نااہل اور سزایافتہ لیڈر اسی لوہار ہائی کورٹ سے ۵۰ روپے کے اسٹامپ پیپر پر ملک سے فرار ہوا تھا
 

جاسم محمد

محفلین
یقین کیجیے یہ صرف ٹرک کی بتی ہے جس کے پیچھے قوم کو لگایا ہے۔
آپ چاہتے ہیں کہ میڈیا و ابتدائی انکوائری رپورٹ نے جس جس پر سکینڈل میں ملوث ہونے کا الزام لگا دیا ہے اس پر جرم ثابت ہو چکا ہے۔ اب بس حکومت جلدی سے ان کو عہدوں سے ہٹا کر جیل بھیج دے۔ کیا ایسا عملا ممکن ہے؟ حکومت یہ فرانزک انکوائری ذمہ داروں کو محض جیل بھیجنے کیلئے نہیں کروا رہی بلکہ اس کا مقصد معاملہ کی تہہ تک جانا ہے۔ تاکہ آئندہ اس چینی آٹا مافیا کو لوٹ مار کا موقع نہ مل سکے۔
 
آپ چاہتے ہیں کہ میڈیا و ابتدائی انکوائری رپورٹ نے جس جس پر سکینڈل میں ملوث ہونے کا الزام لگا دیا ہے اس پر جرم ثابت ہو چکا ہے۔ اب بس حکومت جلدی سے ان کو عہدوں سے ہٹا کر جیل بھیج دے۔ کیا ایسا عملا ممکن ہے؟
اللہ جھوٹوں کو خود آئینہ دکھاتا ہے۔ (یہ جملہ آپ کے لیے نہیں ہے). اپوزیشن ممبران کو تو صرف شکایت درج ہونے پر اٹھاکر لاک اپ میں پھانسی کی کوٹھری میں پہنچایا گیا کئی ماہ تک بغیر مقدمہ درج کیے انہیں بند رکھا گیا۔ اب اپنی باری پر؟
 

جاسم محمد

محفلین
اللہ جھوٹوں کو خود آئینہ دکھاتا ہے۔ (یہ جملہ آپ کے لیے نہیں ہے). اپوزیشن ممبران کو تو صرف شکایت درج ہونے پر اٹھاکر لاک اپ میں پھانسی کی کوٹھری میں پہنچایا گیا کئی ماہ تک بغیر مقدمہ درج کیے انہیں بند رکھا گیا۔ اب اپنی باری پر؟
آٹا چینی سکینڈل کی ابتدائی رپورٹ میں جن ملز مالکان کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا تھا ان میں بڑے بڑے اپوزیشن کے رہنما بھی شامل ہیں۔ حکومت چاہتی تو محض الزام پر ان کو اٹھا لیتی۔ مگر اس نے سب کا پہلے فرانزیک کروانے کا آرڈر جاری کیا۔ اس پر بھی جہانگیر ترین شور مچا رہے ہیں کہ میری ملز کا فرانزیک کر وایا جا رہا ہے لیکن اپوزیشن رہنماؤں کی ملز کو کچھ نہیں کہا جا رہا۔ یہ رونا دھونا تو جاری رہے گا
 

آورکزئی

محفلین
خود لیگیوں کا تا حیات نااہل اور سزایافتہ لیڈر اسی لوہار ہائی کورٹ سے ۵۰ روپے کے اسٹامپ پیپر پر ملک سے فرار ہوا تھا
آٹا چینی سکینڈل کی ابتدائی رپورٹ میں جن ملز مالکان کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا تھا ان میں بڑے بڑے اپوزیشن کے رہنما بھی شامل ہیں۔ حکومت چاہتی تو محض الزام پر ان کو اٹھا لیتی۔ مگر اس نے سب کا پہلے فرانزیک کروانے کا آرڈر جاری کیا۔ اس پر بھی جہانگیر ترین شور مچا رہے ہیں کہ میری ملز کا فرانزیک کر وایا جا رہا ہے لیکن اپوزیشن رہنماؤں کی ملز کو کچھ نہیں کہا جا رہا۔ یہ رونا دھونا تو جاری رہے گا

مطلب نیازی کسی کام نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ ہاہاہا۔۔۔ حکومت ایسے ادمی کی جو توبہ۔۔۔۔۔۔ اور چینی چوری میں اپوزیشن کے افراد۔۔۔ یہ بھی توبہ۔۔۔ اپوزیشن والا کوئی شامل ہوتا اور نیازی چپ رہتا۔۔۔ توبہ
 
فرانزیک رپورٹ کے بعد چُپ نہیں رہے گا۔
چپ رہنا نیازی صاحب کی مجبوری بن چکا ہے۔ جن لوگوں کے پیسوں سے الیکشن لڑا، لوٹے خریدے، اندرونی و بیرونی دورے کیے مفت ہیلی کاپٹر اور جہازوں کے مزے اڑائے ، مفت میں گھر کا خرچ چلتا ہے ورنہ ان کی سرکاری تنخواہ تو ٹائیگر کی خوراک پر ہی خرچ ہوجاتی ہوگی، مفت اعلیٰ درجے کے ہوٹلوں میں ٹھہرے، اب ان کے خلاف کیا کرسکتے ہیں۔ یہ اسی طرح چپ رہیں گے جیسے ملک ریاض کے بارے میں چپ رہنے کا حکم ہے، جیسے دواؤں کے بحران پر چپ تھے، جیسے آٹے کے بحران پر چپ تھے، جیسے آئی پی پیز کے معاملے میں چپ، جیسے فارن فنڈنگ پر چپ، جیسے پیشاور جنگلہ بس پراجیکٹ پر چپ۔

چپ رہنا ان کی تقدیر میں لکھ دیا گیا ہے۔ چپ نہیں رہے تو کرسی گئی سمجھیں۔
 

آورکزئی

محفلین
فرانزیک رپورٹ کے بعد چُپ نہیں رہے گا۔

ہاہاہاہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہاہاہاہاہا۔۔۔ فرانزک رپورٹس تو باقی چیزوں کی آگئی ہیں۔۔۔۔ مطلب سمجھ رہے ہیں نا ؟؟ ان کا کیا بنا۔۔۔۔ نیازی اور فرانزک رپورٹس۔۔۔ پھر ترین اور خسرو کو کچھ کہنا۔۔۔
ہاہاہا۔۔۔ٹھیک ہے جی
 

جاسم محمد

محفلین

جاسم محمد

محفلین
چپ نہیں رہے تو کرسی گئی سمجھیں۔
اگر عمران خان کرسی کھسکنے کی وجہ سے خاموش ہے تو بالکل ٹھیک کر رہا ہے۔ یہ تو اپوزیشن، لبرل، لفافوں کی پہلی اور آخری خواہش ہے کہ عمران خان فوج، عدلیہ یا اپنے اتحادیوں سے کسی طرح لڑ جائے اور یوں ۵ سال سے پہلے گھر چلا جائے
 
اگر عمران خان کرسی کھسکنے کی وجہ سے خاموش ہے تو بالکل ٹھیک کر رہا ہے۔ یہ تو اپوزیشن، لبرل، لفافوں کی پہلی اور آخری خواہش ہے کہ عمران خان فوج، عدلیہ یا اپنے اتحادیوں سے کسی طرح لڑ جائے اور یوں ۵ سال سے پہلے گھر چلا جائے
ہاہا
اس عاشقی میں عزتِ سادات بھی گئی​
 

سروش

محفلین
ہر مقدمے میں کچھ نہ کچھ ایسا ضرور ہوتا ہے جسکا فائدہ وکیل اٹھاتے ہیں اور عدالت سے اپنے فائدے کے مطابق فیصلے لے لیتے ہیں ۔ عدالت تو ثبوتوں اور شواہد کے بنیاد پر ہی فیصلہ کرے گی ، فیصلے کو اس سے اوپر کی عدالت میں چیلینچ کیا جاسکتا ہے ۔ اس معاملے میں تو وفاق نے کافی ذمہ داری کا ثبوت دیا ہے ۔
 

جاسم محمد

محفلین
عدالت تو ثبوتوں اور شواہد کے بنیاد پر ہی فیصلہ کرے گی۔
خام خیالی ہے آپ کی۔ پاکستان کا عدالتی نظام ایک مذاق کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔ زیادہ دور نہیں جاتے۔ المعروف پاناما کیس آپ کے سامنے موجود ہے۔ سپریم کورٹ کے پانچ ججز متفقہ طور پر نواز شریف کو اس کیس میں تاحیات نا اہل کرتے ہیں اور نیب کو ان کے خلاف تین ریفرنسز دائر کرنے کا حکم جاری کرتے ہیں۔ دو سال سو سے زائد پیشیوں کے بعد پاناما ریفرنس میں نواز شریف کو نیب عدالت سے ۱۰ سال سزا، کئی کروڑ ڈالر جرمانہ ہوجاتا ہے۔ ان کی بیٹی کو ۷ سال قید جبکہ داماد کو ۱ سال قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔ اب دیکھیں یہ قومی چور خاندان آگے کیا کرتا ہے۔
نواز شریف کے وکلا فورا اس فیصلہ کے خلاف ہائی کورٹ اسلام آباد میں اپیل دائر کرتے ہیں۔ عدالت کہتی ہے ابھی تو سزا ہوئی ہے ہم اتنی جلدی اپیل نہیں سن سکتے۔ اگر ایمرجنسی سماعت چاہئے تو سزا معطلی کی درخواست کر دیں۔ یوں دو ماہ بعد کا وقت دے دیا جاتا ہے۔ پیشی پر ہائی کورٹ کے جج اطہر من اللہ تشریف لاتے ہیں اور سزا معطلی کا مقدمہ سننے کی بجائے اصل پاناما ریفرنس پر باز پرس شروع کر دیتے ہیں۔ نیب کے وکلا بہتیرا سمجھاتے ہیں کہ یہ سزا معطلی کا کیس ہے۔ پاناما ریفرنس پر اپیل کا کیس دو سے تین سال میں لگے گی لیکن جج صاحب نہیں مانتے۔ اور محض دو دن کی کاروائی کے بعد پورے چور ٹبر کی سزائیں معطل کر دیتے ہیں جنہیں سنانے کیلئے نیب عدالت کو دو سال اور سو سے زائد پیشیاں بھگتانی پڑی تھی۔ یوں حرام خور خاندان سزا یافتہ مجرم ہونے کے باوجود بڑے آرام سے گھر واپس آجاتا ہے۔
نیب ہائی کورٹ میں اس ذلت اور رسوائی کو دیکھتے ہوئے سپریم کورٹ میں اپیل کرتی ہے۔ وہاں تین ماہ بعد کیس سماعت کے لئے لگ جاتا ہے اور وہی پانج ججز کیس سنتے ہیں جنہوں نے نواز شریف کو تاحیات نااہل کرکے اس کے خلاف تین ریفرنسز نیب میں بھیجے تھے۔ دونوں اطراف کو سننے کے بعد چیف جسٹس نے جو احمقانہ فیصلہ جاری کیا وہ یہ ہے: اسلام آباد ہائی کورٹ نے سزا معطلی کی بجائے اصل ریفرنس کو سنا جو کہ غیر قانونی ہے۔ آئندہ کیلئے سزا معطلی کے کیسز میں عدالتیں اصل کیس کے میرٹس نہیں سن سکتی۔ لیکن اس کے باوجود ہم اس فیصلہ کو ختم نہیں کر رہے کیونکہ:
  • نواز شریف ایک دوسرے نیب ریفرنس میں پہلے ہی جیل میں ہے۔
  • مریم نواز (بیٹی) چونکہ خاتون ہیں اس لئے ان کے ساتھ رعایت برتی جارہی ہے
  • جنید صفدر (داماد) کی سزا صرف ایک سال ہے اور وہ چند ماہ جیل میں گزار چکے ہیں اس لئے واپس جیل بھیجنا بے فائدہ ہوگا!
یہ حال ہے پاکستان کے عدالتی نظام کا۔ ابھی صرف پاناما ریفرنس کی بات کی ہے۔ نواز شریف کے دیگر دو ریفرنسز میں جو ہوا وہ بھی کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔ پورا کا پورا عدالتی نظام ایک دھوکہ اور فریب ہے۔
 

سروش

محفلین
جناب اس جانبداری کو ہم سے زیادہ کون جانتا ہوگا گزشتہ کئی سالوں سے ہماری دو آئینی petitions سپریم کورٹ میں لگی ہوئی ہیں لیکن ان کو روسٹر پر لایا ہی نہیں جاتا حتی کہ reminder ہر کچھ عرصے بعد معزز عدالت کو بھیجے جارہے ہیں۔ نئے چیف صاحب سے کچھ امید تھی کہ اسکو بھی دیکھیں گے کہ گرونا کی وجہ سے دیر ہو رہی ہے ۔
 
Top