لاہوری برگر بچے، انقلاب اور لڑکی کی لیدر جیکٹ

عدنان عمر

محفلین
ناروے میں طلبہ یونینز طلبہ کے مسائل جیسے رہائش، وظیفہ جات، کلچرل ایونٹس وغیرہ پر کام کرتی ہیں۔ پاکستان میں سنا ہے یہ بس غنڈہ گردی کرتی ہیں :)
کیا پاکستان کی طرح مغرب میں بھی طلبہ تنظیمیں مختلف سیاسی جماعتوں کے طلبہ ونگ کا کردار ادا کرتی ہیں؟ اور ایک دوسرے سے سیاسی ہی نہیں نظریاتی اختلاف بھی رکھتی ہیں؟ اور اس اختلاف کا قومی یا علاقائی سطح پر کھل کر اظہار بھی کرتی ہیں؟
 

جاسم محمد

محفلین
کیا پاکستان کی طرح مغرب میں بھی طلبہ تنظیمیں مختلف سیاسی جماعتوں کے طلبہ ونگ کا کردار ادا کرتی ہیں؟ اور ایک دوسرے سے سیاسی ہی نہیں نظریاتی اختلاف بھی رکھتی ہیں؟ اور اس اختلاف کا قومی یا علاقائی سطح پر کھل کر اظہار بھی کرتی ہیں؟
جی بالکل ایسا ہی ہے۔ بلکہ ہمارے ہاں تو کالج لیول پر طلبہ کو سیاسی نظام میں لانے کیلئے اصلی الیکشن سے کچھ عرصہ قبل مصنوعی الیکشنز کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے۔
 
2005ء میں ہم نے اپنی استعداد کے مطابق طلبہ یونینز اور ان کے کردار کے حوالے سے ایک ریسرچ کی تھی، جس میں طلبہ یونین کیا ہے؟ پاکستان میں کیا کردار ادا کیا؟ پابندی کے بعد کیا صورتحال رہی؟ دنیا بھر میں طلبہ یونینز کا کیا کردار ہے؟ ان تمام موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔ میں بھی اس تحقیقی ٹیم کا حصہ تھا۔
فی الوقت اس میں سے صرف یہ سٹیٹس پیش کر رہا ہوں۔ باقی ممبران کی اجازت سے باقی مواد بھی شیئر کرنے کی کوشش کروں گا۔ :)
stats.png
 

جاسم محمد

محفلین

سید عاطف علی

لائبریرین
ایک چیز جو دوبارہ اس موضوع کے زندہ ہونے اور زیرِ بحث آنے پر نوٹ کی ہے وہ یہ کہ لوگ طلبہ تنظیموں اور طلبہ یونین کو ایک ہی چیز سمجھ رہے ہیں، جبکہ ایسا نہیں ہے۔
طلبہ یونین دراصل ایک کالج کی طلبہ پارلیمنٹ ہے، جس کے انتخاب میں طلبہ تنظیمیں حصہ لیتی ہیں، اور طلبہ یونین کا عموماً کردار مثبت ہی ہوا کرتا ہے۔
پاکستان میں بھی طلبہ تنظیموں کے اندر تشدد کا عنصر یونین پر پابندی کے بعد بڑھا۔ جب تک یونین موجود تھی، طلبہ تنظیموں کا فوکس مثبت سرگرمیوں کے ذریعہ عام طلبہ کی حمایت حاصل کرنا ہوتا تھا۔ جب یونین پر پابندی لگ گئی تو طلبہ تنظیمیوں میں اداروں پر اپنا کنٹرول رکھنے کے لیے جھگڑوں اور تشدد کا رجحان بڑھ گیا۔
یونین کا ہونا مثبت سمت کی طرف لے کر جائے گا، اور سیاسی شعور میں اضافہ کا باعث بنے گا۔
فوری طور پر ڈھونڈنا ذرا مشکل ہو گا، ورنہ باقاعدہ سٹیٹس موجود ہیں کہ جب طلبہ یونین تھی تو تشدد کا عنصر بہت کم تھا، اور تنظیموں کی مخاصمت خالصتاً نظریاتی بنیادوں پر تھی، پابندی کے بعد طلبہ تنظیموں میں تصادم اور تشدد کا عنصر بہت بڑھ گیا۔
بہت اچھی بات !
البتہ مجھے ذاتی طو پر ہر سطح پر یہی تقاضا محسوس ہوتا ہے کہ طلبہ تنظیمیں ہوں یا یونین یہ ملک کے تعلیمی نظام کے بنیادی ڈھانچے کی کمزوریوں کی علامت کہلائے جانے چاہیئں ۔ ملک میں تعلیم کی وزارت کی گرفت اتنی مضبوط ہمہ گیر ہونی چاہیئے کہ ہر سطح پر طلبہ کے معاملات کی بہتری کے لیے نہ صرف غور و خوض کر سکے بلکہ اور قانون سازی کی سفارشوں اور عمل درامد کو بھی یقینی بنانے پر نظر رکھ سکے ۔
لیکن کیوں کہ ایسا نہیں ہوتا تو انہی خامیوں کو پورا کر نے کے لیے طلبہ کو تنظیموں کے ذریعے آواز اٹھانا پڑتی ہے ۔ یہ میری ذاتی رائے ہے ۔
 

جاسم محمد

محفلین
2005ء میں ہم نے اپنی استعداد کے مطابق طلبہ یونینز اور ان کے کردار کے حوالے سے ایک ریسرچ کی تھی، جس میں طلبہ یونین کیا ہے؟ پاکستان میں کیا کردار ادا کیا؟ پابندی کے بعد کیا صورتحال رہی؟ دنیا بھر میں طلبہ یونینز کا کیا کردار ہے؟ ان تمام موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔ میں بھی اس تحقیقی ٹیم کا حصہ تھا۔
فی الوقت اس میں سے صرف یہ سٹیٹس پیش کر رہا ہوں۔ باقی ممبران کی اجازت سے باقی مواد بھی شیئر کرنے کی کوشش کروں گا۔ :)
stats.png
زبردست تحقیق۔ اس سے تو یہی ثابت ہوتا ہے کہ طلبہ یونینز سے باہر طلبہ تنظیموں کا کردار ایسا ہی ہوتا ہے جیسا کہ پارلیمان سے باہر رہ جانے والے سیاست دان ادا کرتے ہیں :)
 

سید عاطف علی

لائبریرین
2005ء میں ہم نے اپنی استعداد کے مطابق طلبہ یونینز اور ان کے کردار کے حوالے سے ایک ریسرچ کی تھی، جس میں طلبہ یونین کیا ہے؟ پاکستان میں کیا کردار ادا کیا؟ پابندی کے بعد کیا صورتحال رہی؟ دنیا بھر میں طلبہ یونینز کا کیا کردار ہے؟ ان تمام موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔ میں بھی اس تحقیقی ٹیم کا حصہ تھا۔
فی الوقت اس میں سے صرف یہ سٹیٹس پیش کر رہا ہوں۔ باقی ممبران کی اجازت سے باقی مواد بھی شیئر کرنے کی کوشش کروں گا۔ :)
stats.png
اس ڈیٹا میں 1984 کو ریفرنس پوائنٹ بناے کی کچھ خاص اہمیت تھی ؟
 

جاسم محمد

محفلین
ویسے یہ کس جان نثار کا قول زریں ہے ؟ :)
جنرل ضیاء اُلحق اپنی زندگی میں اپنے بیٹوں کو سیاست میں نہیں لائے تھے ۔ وہ ( اُن دِنوں پنجاب کے وزیراعلیٰ ) میاں نواز شریف کو اپنا بیٹا ہی سمجھتے تھے ۔ اُن کا یہ بیان ریکارڈ پر ہے کہ ’’ میری دُعا ہے کہ میری عُمر بھی نواز شریف کو لگ جائے!‘‘۔ دُعا قبول ہُوئی اور جنرل ضیاء اُلحق 17 اگست 1988ء کو جاں بحق ہوگئے ۔ اسلام آباد کی فیصل مسجد کے احاطے میں اُن کے دفن کے موقع پر ’’ عوام کے ٹھاٹھیں مارتے ہُوئے سمندر ‘‘ سے خطاب کرتے ہُوئے میاں نواز شریف نے اعلان کِیا تھا کہ ’’ مَیں صدر جنرل ضیاء اُلحق کا مِشن پورا کروں گا ‘‘۔
شہیدؔ بھٹو اور شہید ؔضیاء اُلحق کی باقِیات؟
 
البتہ مجھے ذاتی طو پر ہر سطح پر یہی تقاضا محسوس ہوتا ہے کہ طلبہ تنظیمیں ہوں یا یونین یہ ملک کے تعلیمی نظام کے بنیادی ڈھانچے کی کمزوریوں کی علامت کہلائے جانے چاہیئں ۔ ملک میں تعلیم کی وزارت کی گرفت اتنی مضبوط ہمہ گیر ہونی چاہیئے کہ ہر سطح پر طلبہ کے معاملات کی بہتری کے لیے نہ صرف غور و خوض کر سکے بلکہ اور قانون سازی کی سفارشوں اور عمل درامد کو بھی یقینی بنانے پر نظر رکھ سکے ۔
برسر تبصرہ
اگر ایسا ممکن ہوتا تو دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں یونینز کا وجود نہ ہوتا۔ :)
اور دوسری بات یہ کہ ہم یونینز کو صرف سیاسی نقطۂ نظر سے دیکھ رہے ہیں۔ یونینز صرف سیاست نہیں سکھا رہی ہوتیں، صرف مختلف ایشوز پر احتجاج ہی نہیں کر رہی ہوتیں، بلکہ یونین کے تحت ہونے والی مثبت ایکٹویٹیز طلبہ کے اندر موجود صلاحیتوں کو بھی جلا بخشتی ہیں۔
 
Top