جاسم محمد
محفلین
اس احتجاج کو بھارتی اکاؤنٹس بھی سپورٹ کر رہے ہیںجعلی ویڈیو یا بھیس بدل کر بھارتی فوجی؟
اس احتجاج کو بھارتی اکاؤنٹس بھی سپورٹ کر رہے ہیںجعلی ویڈیو یا بھیس بدل کر بھارتی فوجی؟
آپ کو یہ بیان اصلی لگ رہا ہے؟ فوجی کوئی بھی سیاسی بیان نہیں دے سکتے۔ یہ ان کے حلف کی خلاف ورزی ہے
اگر بات سمجھ نہ آئے تو ہوائی فائر کرنا لازم نہیں ہوتا۔ہاں بالکل سانحہ ماڈل بھلانے کیلئے ہی حکومت کالعدم تحریک لبیک والوں پر سیدھے فائر کر رہی ہے۔ حکومت ن لیگ میں شامل ہو گئی ہے۔ عوام کو چاہیے کہ بغض عمران میں اب سانحہ ماڈل ٹاؤن بھی بھول جائے۔
پھر وہی دوہرا معیار۔ حکومت تحریک لبیک والوں کو احتجاج کرنے دے، قومی شاہراہیں بلاک کرنے دے تو ریاستی رٹ ختم ہونے کا طعنہ۔ حکومت ان کا احتجاج ختم کرنے کیلئے کوئی معاہدہ کر لے تو اسے من و عن پورا نہ کرنے کا طعنہ۔ حکومت تحریک لبیک والوں کیخلاف ریاستی رٹ دکھانا شروع کر دے تو انسانی حقوق پامال کرنے کا طعنہ۔ یعنی حکومت کچھ بھی کرے ہمیشہ غلطی پر ہوتی ہے۔ جبکہ احتجاج کرنے والے ہمیشہ حق پر۔ یہ ہے دیسی لبرل ازم۔ جس کا کوئی سر پر نہیں۔ کوئی اصول نہیں۔ بس حکومت کو ہر حال میں نشانہ بنانا ہے۔اگر بات سمجھ نہ آئے تو ہوائی فائر کرنا لازم نہیں ہوتا۔
کالعدم تحریک لبیک والے اب فوج کی وردیاں پہن کر حکومت کو ڈرا دھمکا رہے ہیں
دیسی لبرلز پہلے سے ہی بہت مضبوط ہیں۔ اور کتنا مضبوط کرنا ہے؟تاکہ لبرلز مضبوط ہوں
جو دیرا معیار اپنا رہا ہے آپ اس سے مخاطب ہوں۔ میں نے ایسا کوئی مراسلہ نہیں کیا جس میں حکومت یہ کرے اور وہ نہ کرے۔ میرا مقصد صرف حکومت کا دہرا معیار آپ کو یاد کروانا ہے جب پی ٹی آئی اس قسم کے واقعات میں حکومت وقت کے خلاف کھڑی ہوتی تھی اور آج وہی خود کر رہی ہے۔پھر وہی دوہرا معیار۔ حکومت تحریک لبیک والوں کو احتجاج کرنے دے، قومی شاہراہیں بلاک کرنے دے تو ریاستی رٹ ختم ہونے کا طعنہ۔ حکومت ان کا احتجاج ختم کرنے کیلئے کوئی معاہدہ کر لے تو اسے من و عن پورا نہ کرنے کا طعنہ۔ حکومت تحریک لبیک والوں کیخلاف ریاستی رٹ دکھانا شروع کر دے تو انسانی حقوق پامال کرنے کا طعنہ۔ یعنی حکومت کچھ بھی کرے ہمیشہ غلطی پر ہوتی ہے۔ جبکہ احتجاج کرنے والے ہمیشہ حق پر۔ یہ ہے دیسی لبرل ازم۔ جس کا کوئی سر پر نہیں۔ کوئی اصول نہیں۔ بس حکومت کو ہر حال میں نشانہ بنانا ہے۔
دیسی لبرلز پہلے سے ہی بہت مضبوط ہیں۔ اور کتنا مضبوط کرنا ہے؟
لال مسجد والے اسلام آباد کے پولیس آفیسر کو اغوا کر کے لے گئے۔ اس پر دیسی لبرلز نے ریاستی رٹ نہ ہونے کا شور مچا دیا۔ مشرف نے دباؤ میں آکر لال مسجد پر آپریشن کیا تو وہی دیسی لبرلز انسانی حقوق کی پامالی کا بھاشن دینا شروع ہو گئے۔جو دیرا معیار اپنا رہا ہے آپ اس سے مخاطب ہوں۔ میں نے ایسا کوئی مراسلہ نہیں کیا جس میں حکومت یہ کرے اور وہ نہ کرے۔ میرا مقصد صرف حکومت کا دہرا معیار آپ کو یاد کروانا ہے جب پی ٹی آئی اس قسم کے واقعات میں حکومت وقت کے خلاف کھڑی ہوتی تھی اور آج وہی خود کر رہی ہے۔
کیونکہ یہ اصلی خالص لبرل نہیں منافق دیسی لبرل ہیں۔ملک کا نام اور آئین تو لبرل بنا نہ سکے۔
کالعدم تحریک لبیک نے جو ۱۲ پولیس آفیسرز اغوا کیے تھے وہ ابھی تک آزاد نہیں کئے۔ یہ لال مسجد والا سین دہرایا جا رہا ہے تاکہ جب حکومت ایکشن لے تو ہم دیسی لبرلز کے توسط سے معصوم و مظلوم بن جائیںجو دیرا معیار اپنا رہا ہے آپ اس سے مخاطب ہوں۔ میں نے ایسا کوئی مراسلہ نہیں کیا جس میں حکومت یہ کرے اور وہ نہ کرے۔ میرا مقصد صرف حکومت کا دہرا معیار آپ کو یاد کروانا ہے جب پی ٹی آئی اس قسم کے واقعات میں حکومت وقت کے خلاف کھڑی ہوتی تھی اور آج وہی خود کر رہی ہے۔
کیونکہ یہ اصلی خالص لبرل نہیں منافق دیسی لبرل ہیں۔
طلعت لبرل ہے۔ لبرل اہداف حاصل کرنے کے لیے یہ اسکی حکمت عملی ہے۔ کھل کر بولنے والے لبرل صحافی مارے جاتے ہیں۔
اگر پولیس والے اغواء ہوئے اور یہ آپریشن کیا گیا تو یہ واقعی ایک اہم جواز ہے۔ یہ ٹی ایل پی کا غلط رویہ ہے مگر پولیس کو اس کے باوجود براہ راست فائرنگ سے گریز کرنا چاہیے تھا۔ جو کام غلط ہو، اس کو کسی صورت صحیح قرار نہیں دیا جانا چاہیے۔
یہ مسئلہ نہیں۔ حکومت تین ماہ سے تحریک لبیک سے مذاکرات کر کے ایسا بل اسمبلی میں پیش کرنا چاہ رہی ہے جس سے ناموس رسالت کا دفاع بھی اجاگر ہو جائے اور پاکستان کا امیج بھی شدت پسندی کا دنیا میں نہ جائے۔مجھے لگتا ہے کہ پارلیمنٹ میں یہ معاملہ بھجوانے پر حکومت کو اعتراض نہیں مگر وہاں قاضی فائز عیسیٰ کے ایک فیصلے کو زیر بحث لائے جانے کا امکان ہے جس کی وجہ سے حکومت لیت و لعل سے کام لے رہی ہے
پولیس مقابلہ میں فائرنگ ہوتی ہے۔ ماڈل ٹاؤن، لال مسجد اور بہت سے آپریشنز میں یہ سب ہو چکا ہے۔اگر پولیس والے اغواء ہوئے اور یہ آپریشن کیا گیا تو یہ واقعی ایک اہم جواز ہے۔ یہ ٹی ایل پی کا غلط رویہ ہے مگر پولیس کو اس کے باوجود براہ راست فائرنگ سے گریز کرنا چاہیے تھا۔ جو کام غلط ہو، اس کو کسی صورت صحیح قرار نہیں دیا جانا چاہیے۔
مجھے یوں لگتا ہے کہ حکومت کے خلاف کوئی سازش چل رہی ہے۔ گو کہ یہ میری خام خیالی ہو سکتی ہے۔یہ مسئلہ نہیں۔ حکومت تین ماہ سے تحریک لبیک سے مذاکرات کر کے ایسا بل اسمبلی میں پیش کرنا چاہ رہی ہے جس سے ناموس رسالت کا دفاع بھی اجاگر ہو جائے اور پاکستان کا امیج بھی شدت پسندی کا دنیا میں نہ جائے۔
جب یہ مذاکرات فیل ہوئے اور لبیک والوں نے دوبارہ احتجاج کی کال دے دی تو اس کے فورا بعد حکومت نے ان کے سربراہ کو حراست میں لے لیا۔ اتنے کم وقت میں ملک گیر احتجاج یہ بتاتا ہے کہ لبیک والوں نے احتجاج کی پہلے سے تیاری کر رکھی تھی۔ کیونکہ حکومت سے مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکے تھے۔
تمام سازشیں جمہوری انقلابی دور میں ہوتی تھی۔ یہ تو سلیکٹڈ حکومت ہے۔