شمشاد
لائبریرین
بڑی عید کو گزرے چھ ماہ سے زیادہ کا وقت گزر چکا تھا۔ ایک ر ات بیگم سہیل نے خواب میں دیکھا کہ ان کی کالونی میں جتنے قربانی کے جانور آئے تھے، وہ سب کے سب ایک کھلے میدان میں کھیل رہے ہیں، اچھل کود کر رہے ہیں۔ حتٰی کہ انہوں نے گائے بیل اور اُونٹ بھی دیکھے جو خوشی خوشی ایک دوسرے کے ساتھ کھیل رہے تھے۔ دفعتاً ان کی نظر ایک بکرے پر پڑی جو ایک طرف آرام سے بیٹھا ہوا تھا۔ بڑی حیران ہوئیں کہ سارے جانور تو کھیل کود میں مصروف ہیں اور یہ آرام سے بیٹھا ہوا ہے۔
بیگم سہیل اس بکرے کے پاس پہنچیں اور یہ دیکھ کر بہت خوش ہوئیں کہ یہ تو ان کا اپنا بکرا ہے۔ انہوں نے بکرے سے پوچھا کہ یہ سب کھیل کود میں مصروف ہیں اور تم یہاں بیٹھے ہوئے ہو۔ تم کیوں نہیں کھیل رہے؟
بکرے نے کہا، بیگم صاحبہ میری ایک ٹانگ ابھی تک آپ کے فریزر میں پڑی ہوئی ہے، میں تین ٹانگوں کے ساتھ کیسے کھیل سکتا ہوں؟
بیگم سہیل اس بکرے کے پاس پہنچیں اور یہ دیکھ کر بہت خوش ہوئیں کہ یہ تو ان کا اپنا بکرا ہے۔ انہوں نے بکرے سے پوچھا کہ یہ سب کھیل کود میں مصروف ہیں اور تم یہاں بیٹھے ہوئے ہو۔ تم کیوں نہیں کھیل رہے؟
بکرے نے کہا، بیگم صاحبہ میری ایک ٹانگ ابھی تک آپ کے فریزر میں پڑی ہوئی ہے، میں تین ٹانگوں کے ساتھ کیسے کھیل سکتا ہوں؟