ایک لکھنوی خاتون پہلی دفعہ امید سے ہوئیں تو اپنے خاوند سے باہمی مشورے کے بعد ایک مشہور و معروف حکیم کے پاس گئے کہ اولاد نیک اور ادب آداب والی ہو۔
حکیم صاحب نے دوا دی۔ ولادت کا وقت قریب آیا تو خاتون نے بچے کو جنم دیا۔ بچے نے پیدا ہوتے ہی اپنا ستر لپیٹا اور اپنی امی ابا کو آداب بجا لایا۔
میاں بیوی بہت خوش کہ حکیم صاحب کی دوا نے کمال کا کام کیا۔
اگلی دفعہ پھر حکیم صاحب کے ہاں حاضر ہوئے اور دوا لے لی۔
خاتون نے اس وجہ سے کہ اولاد مزید ادب والی ہو، دوا کی مقدار دگنی استعمال کرنا شروع کر دی۔
جب مقررہ وقت آیا اور ولادت نہ ہوئی تو پریشانی ہوئی، مزید ایک ماہ کا وقت گزر گیا، اب اور بھی پریشانی ہوئی، مزید کچھ دن ٹھہر کر حکیم صاحب کے ہاں حاضر ہوئے۔
حکیم صاحب نے معاینہ کیا اور پوچھا کہ دوا کی مقدار کتنی استعمال کی تھی، تو انہیں بتایا کہ اس وجہ سے دوا کی مقدار دگنی استعمال کی تھی۔
حکیم صاحب چند لمحے خاموش رہے، پھر گویا ہوئے کہ "جڑواں ہیں، اور پہلے آپ، پہلے آپ، پر ضد لگی ہوئی ہے۔"