اتوار کا دن تھا شیخ کی بیوی جو نئی نئی فیصل آباد سے بیاہ کر لائی گئی تھی اسے سب گھر والوں نے کہا اپنی فیورٹ ڈش بناو۔
دلہن بہت خوشی سے جی ضرور۔
ساس۔تو بیٹا کیا بناو گی؟
دلہن۔جی آلو اور گوشت ۔
یہ سننا تھا کہ ساری شیخ فیملی کو لقوا سا ہو گیا۔جیسے غریب کی بیگم نے کہہ دیا ہو آپ کا سو روپے کپڑوں میں ہی دھل گئے ہیں
جیسے عاشق کو اپنی محبوبہ کی شادی کا کارڈ ملتا ہے۔
ساری فیملی۔خدا کا خوف کرو دو چیزیں ایک ساتھ ہی ۔یہ فضول خرچیاں یہاں نہیں چلیں گی۔
دلہن۔پر مجھے تو آلو پسند ہے۔
شیخ۔تو جان ایسی چیز ایڈ کر لو آلو کے ساتھ جو سستی ہو اور ہم زیادہ دیر تک کھا سکے۔
دلہن۔
فیر آلو چیونگم پکا لواں؟