سید عاطف علی
لائبریرین
استاد امروہہ ؟دات س ا ا م ہ و ر ہ
استاد امروہہ ؟دات س ا ا م ہ و ر ہ
تہذیب_ نسواں؟مرکب
ہ ب ذ ی ن ں و ا س ت
رہن سہن مستورات
پہلے اور دوسرے کو الگ الگ لکھنا ہوتا ہے تو ہم نے غلطی کیتہذیب_ نسواں؟
سرخ حروف صحیح جگہ ہیں؟
نتہذیب_ نسواں؟
سرخ حروف صحیح جگہ ہیں؟
جیئنیس ہیں آپ تو ماشاء اللّہتہذیب_ نسواں؟
سرخ حروف صحیح جگہ ہیں؟
جی درست کہان
غلط جگہ پر ہے
ارے یہ تو آپ نے آسان دیا تھا۔تین حروف سرخ بھی تھے، اوپر سے اشارہ بھی۔کوئی بھی آرام سے بوجھ لیتا۔جیئنیس ہیں آپ تو ماشاء اللّہ
ہم ہمیشہ سوال بنانے میں اپنے آپ کو رکھ کے سوچتے ہیںارے یہ تو آپ نے آسان دیا تھا۔تین حروف سرخ بھی تھے، اوپر سے اشارہ بھی۔کوئی بھی آرام سے بوجھ لیتا۔
اور امتحان ہوتا ہے Presence of mind کا اور بینکرز کا ۔۔۔۔۔دماغ کسٹمر کھا چکے ہوتے ہیں پروفیشنل امتحان نوکری میں رہتے کلیر کرنا جہاد ہے ۔۔۔۔ارے یہ تو آپ نے آسان دیا تھا۔تین حروف سرخ بھی تھے، اوپر سے اشارہ بھی۔کوئی بھی آرام سے بوجھ لیتا۔
ایک آسان سا سوالمرکب
ا و د ش ق ت ش ہ
شوق _شہادتایک آسان سا سوال
آپکو سب پتہ ہے ہمیں سجاد حیدر یلدرم اورص ت ن ا ب ج ح ن س
مرکب
یہ سجاد حیدر یلدرم کے ایک افسانے کا عنوان بھی ہے۔
ہم نے بھی سنسرڈ پڑھا تھا۔۔۔۔۔جی آپی یہ افسانہ ہمیں تو اس لیے پڑھنا پڑا کہ گریجویشن کے اردو کے نصاب میں شامل تھا۔بہرحال اب دو ایک روز پہلے دوبارہ پڑھا ہنسنے کے لیے اور مکمل پڑھا کیونکہ نصاب میں سنسرڈ تھا ،سہیلی کا جواب خط نہ تھا۔مکمل پڑھ کے فورا بیگم سے پوچھا تم سہیلیاں کیا آپس میں بوس و کنار بھی کرتی ہو مسرت میں۔ اس نے کہا نہیں۔تب اس کو کچھ لائنز پڑھ کے سنائیں ۔بہت حیران ہوئی اور کہا یہ آدمی گڑبڑ لگتا ہے۔
اندازہ یہی ہوتا ہے کہ سجاد حیدر کوئی آزاد مصنف نہ تھے۔ بلکہ ایک مخصوص کلچر کا فروغ چاہ رہے تھے اور وہ بھی بیسویں صدی کی ابتدا میں۔ایسے افسانے ان لوگوں کے لیے سخت مضر ہیں جو تنقیدی نگاہ نہیں رکھتے، پھسلنے کا خطرہ ہے۔
جواب خط میں سہیلی کا یہ لکھنا کہ ( ) ان بریکٹس کے درمیان بوسہ دو کیونکہ میں نے بھی دیا ہے اور ہونٹوں کا لمس محسوس کرو۔بھلا یہ بھی کوئی بات ہے۔یہ تو وہی لکھ سکتا ہے جس کا قلم کسی ایجنڈا کے ہاتھ فروخت ہو چکا ہو۔ورنہ ان باتوں کی موضوع سے کیا مناسبت ۔
بہرحال کچھ مقامات پہ بہت ہنسی آئی خصوصا شوہر صاحب کی اوٹ پٹانگ فرمائشیں۔بیوی کو فرض کریں کہ اردو محفل ہے اور دیو نما شوہر کی جگہ تصور کریں کہ سب مدیر ہیں تو اور ہنسی آئے گی۔