12 وولٹ 150 امپئیر کی دس بیٹریاں 18ہزار واٹ چھ گھنٹے مسلسل استعمال کے لیئے ذخیرہ کر سکتی ہیں ۔ بشرطیکہ سولر پینلز کو کم از کم چھ گھنٹے سورج کی شعاعیں براہ راست میسر رہیں ۔ اور ڈی سی ٹو اسے اسی کنورٹر کے ذریعے 220 وولٹ پر قریب 75 امپیئر کرنٹ چھ گھنٹے تک مسلسل فراہم کر سکتی ہیں ۔ اس میں 20 فی صد کمی کا امکان سولر پینل ۔ بیٹری ۔ کنورٹر اور لوڈ کے درمیانی فاصلے وائرنگ پر منحصر ہے ۔ اب تو مارکیٹ میں یہاں 12 وولٹ کے انرجی سیورز ۔ فریج ۔ مکیف صحراوی آ گئے ہیں جن سے بیٹریوں کے خرچ کا دورانیہ کافی بڑھ گیا ہے ۔
بھرا عسکری ۔۔۔آپ ابھی پاکستان آئے بھی نہیں اور ادھر اے سی مں بیٹھ کر یہاں کی بجلی کے بارے میں سوچ سوچ کر پریشان بلکہ ہلکان ہوئے جاتے ہیں۔۔اور ایک ہم ہیں کہ سولہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کے عذاب میں مبتلا ہیں۔۔۔۔
نایاب بھائی نے جو معلومات مہیا کی ہیں وہ بالکل درست ہیں اور میرے نزدیک یہ سب سے بہتر اور آسان حل ہے۔۔۔
میں نے بھی کچھ دن پہلے اسی سللے میں معلومات حاصل کی ہیں۔دوکاندار کے مطابق 60 واٹ کا سولر پینل 12 واٹ کے چار انرجی سیور،دو پنکھے مسلسل چلائے رکھے گا۔یعنی دن کی روشنی میں وہ بغیر بیٹری کے بجلی مہیا کرے گا۔اور اندھیرے میں مسلسل سات گھنٹے تک سورج کی روشنی سے جمع کی گئی بجلی کو بیٹری کے زریعہ سے مہیا کرے گا۔
ڈرائی بیٹری کی گارنٹی اور معیاد پانچ سال بتائی گئی ہے۔جبکہ سولر پینل کی گارنٹی ایک سال اور معیاد 25 سے 30 سال بتائی گئی ہے۔۔۔اگر کوئی اسے توڑے نا تو ۔۔۔
اس کا کل خرچہ جو آرہا تھا وہ انہوں نے 27000 ہزار روپے بتایا تھا۔۔۔میرے 22000 ہزار روپے لگانے پر اس نے چڑ کر مجھے انکار کر دیا اور کہنے لگا باؤ جی نکلو۔۔۔اہیہ کوئی لوٹیاں دی دکان نہی ۔۔۔
کیونکہ اس نے مجھے بریفنگ دینے میں آدھ گھنٹہ لگایا تھا
اب میں نے جو نتیجہ نکالا ہے وہ یہ کہ اس سولر پینل کے مقابلے میں یو پی ایس بہت مہنگا اور بیکار ۔۔۔ مہنگا اس لئے کہ سال بعد بیٹریاں تبدیل کرو ۔۔۔ اور بجلی بھرنے کا بل بھی بھرو۔۔۔ اس لئے یو پی ایس بیکار
جنریٹر ۔۔۔ بالکل بیکار ،،، پٹرول اور ڈیزل کا مہنگا خرچہ ۔۔۔ سوئی گیس سے چلانا منع کر دیا گیا۔۔یعنی جرمانہ اور قید۔۔۔شور علیحدہ ۔۔۔ اس لئے یہ بھی بیکار
صرف سولر پینل زندہ باد
بڑا لگائیں تو ڈیڑھ سے ساٹھے تین لاکھ کا خرچہ۔۔۔ پورا گھر چلائیں