بھلکڑ
لائبریرین
لوڈ شیڈنگ میں اضافے اور پانی کی قلت کے باعث شہریوں کی پریشانیوں میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ڈئزائن فیضان سیٹھی
لوڈشیڈنگ میں 12 گھنٹے کے اضافے کے بعد گرمی کی لہر زیادہ شدید ہو تی جارہی ہے۔ایکسپریس نیوز
نگران وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو کے 22 بلین روپے بجلی ریلیف کے لئے دینے کے باوجود بھی لوڈشیڈنگ کم نہیں ہوسکی ۔بالکہ کچھ علاقوں میں تقریباَ دُگنی ہوگئی ہے۔پچھلے شیڈول میں چار گھنٹے کے بعد ایک گھنٹے کےلئے بجلی چھوڑ دی جاتی تھی لیکن اب اس کا دورانیہ 8 گھنٹے طویل ہو گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ، لاہور کے کچھ علاقے 12 گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ کا سامنا رہے ہیں۔شہریوں کی زندگی میں پریشانیوں کے لئے اضافہ کا باعث پانی کی قلت بھی ہے۔
اسی طرح کراچی اور فیصل آباد کے کچھ علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ کے دورانیہ 8 گھنٹے تک طویل ہو گیا ہے۔
نئی حکومت کے (بجلی )لوشیڈنگ کے خاتمے کے وعدوں کے پورے ہونے کا عوام کو شدت سے انتظار ہے۔
حالیہ اعدادوشمار کے مطابق بجلی کی قلت 6500میگاواٹ سے بھی بڑھ گئی ہے۔
بجلی کی ٹوٹل ڈیمانڈ 15700 میگا واٹ کے قریب ہے جب کے ہمارے ہاں 9000 میگا واٹ کے قریب انرجی پروڈیوس ہو رہی ہے۔بجلی کی اسی قلت کی وجہ سے ملک کے بیشتر علاقوں میں لوڈشیڈنگ 22 گھنٹے تک بڑھ گئی ہے۔
ربط