arifkarim
معطل
مغرب کا دھیان اتنے حقیر مسائل میں ہرگز نہیں۔ وہاں ذرات کی ماہیت پر تحقیق ہو رہی ہے اسراع گر بن رہے ہیں انسانی جین میں سے معلومات اخذ کرنے پر تحقیق ہو رہی ہے۔تمام ہومیو پیتھک بھی حرام ہیں ان میں 90 فیصد سے بھی زیادہ الکوحل شامل ہوتی ہے۔ شادی بیاہ پر دعوتوں میں جو سپرٹ لیمپ رکھے جاتے ہیں ان میں بھی یہی شامل ہوتی ہے۔
مغرب کا دھیان شاید حرمت خنزیر کی طرف نہ ہو۔ لیکن وہ اسکے گوشت / چربی کے مضر اثرات سے اچھی طرح واقف ہیں۔ سور کے گوشت میں کیڑے پڑنا ایک عام فیکٹ ہے۔
ہومیوپیتھک حرام کہاں سے ہو گئی؟ اسمیں جو الکحل ہے وہ دوائی کے طور استعمال ہوتا ہے۔ اور اسلام میں دوا کے طور شراب انتہائی تھوڑی مقدار میں لی جا سکتی ہے۔