عمر سیف
محفلین
بھئی ایجادات کا زمانہ ہے کیا معلوم روبوٹس بھی بن جائے ایسے کہ لوگوں کے سب کام وہی کریں۔۔ جتنی زیادہ سہولیات ہونگی انسان اتنا ہی الکسی بھی ہوتا جائےگا ۔۔سیف بھائی جان
سات میں ایک روبوٹ بھی چاہیے
جن عورتوں کو اس کی ضرورت ہے انکو ایک عاد سائی بوٹ دے دیں
کیونکہ گپ شب اور فیس بک میں اتنا وقت دینا پڑتا ہے کہ روٹیاں کون بنائیں
اگر یہ مسئلہ اس مشین سے حل ہوجاتا ہے تو آٹا کون گوندے گا،
اگر آٹا بھی مشین گوندلے تو اس کی صفائی کون کرے گا۔
یہ روٹی میٹک تو ہم جیسے پردیسی بھائیوں کے لیے ہے جو روٹی بنا نہیں سکتے۔
گھر میں یہ سہولت موجود ہونی چاہئے کہ کبھی بندے،بندی کا موڈ نہیں بھی ہوتا روٹی خود پکانے کا ۔۔ بیگم بیمار ہیں یا اپنے میکے گئی ہیں ۔۔ یا گھر میں مہمان بہت آگئے ہیں ۔۔۔ تب اسے یوز کر سکتے ہیں ۔۔
جیسا فرحت کیانی نے کہا کہ "جہاں تک ممکن ہو کھانا پکانا گھر کی خواتین کو خود کرنا چاہئیے کیونکہ اس کھانے میں لگاؤ اور خلوص کا عنصر کھانے کو اصل ذائقہ دیتا ہے۔" اس بات سے میں متفق ہوں ۔۔۔