زرقا مفتی
محفلین
ن کے پاس نہ تو نیت ہے نہ نعرہصرف چند ممی ڈیڈی ٹائپ لوگ حمایت کررہے ہیں
مقبولیت کی بنیاد کیا ہے؟ کھوکھلے نعرے۔ کچھ بھی نہیں ہے ان کے پاس
ن کے پاس نہ تو نیت ہے نہ نعرہصرف چند ممی ڈیڈی ٹائپ لوگ حمایت کررہے ہیں
مقبولیت کی بنیاد کیا ہے؟ کھوکھلے نعرے۔ کچھ بھی نہیں ہے ان کے پاس
یہ کہاں سے باری لکھوا کر لائے ہیںمیرا تو اب یہی نعرہ ہے
عمران خان جان دے
ن کی باری ان دے
یہ کہاں سے باری لکھوا کر لائے ہیں
لفافے دے کر خبریں لگوانے کا رواج سب سے پہلے ن لیگ نے ڈالا تھا ۔
آپ یہ بتائیے ان کے دور میں پنجاب کی ترقی کی کیا شرح رہی؟؟
کون سی نئی صنعتیں لگیں؟
لوگوں کی آمدن میں کس شرح سے اضافہ ہوا؟
اشیائے صرف کی قیمتوں میں کتنے فیصد کمی ہوئی؟
بجلی پیدا کرنے کے کے کتنے منصوبے بنے ؟
یہاں کیا پڑھوں؟
سڑک پر ایک حادثے میں میری والدہ کی دونوں ٹانگیں ٹوٹ گئیں ۔ دُعا دیتی ہوں پرویز الٰہی کو جس نے ریسکیو کا شعبہ قائم کیا۔ مجھے اطلاع ملنے سے پہلے میری والدہ کو جناح ہسپتال پہنچا دیا گیا تھا۔ ابتدائی طبی امداد سڑک پر دیدی گئی ایک ریسکیو اہلکار میری والدہ کے لواحقین کا اسپتال میں منتظر تھا۔ مگر جناح اسپتال کی حالت شرمناک تھی۔ سی ٹی سکین کو پڑھنے کے لئے ڈاکٹر موجود نہ تھا باہر سے رپورٹنگ کروائی۔١۲ گھنٹے کے بعد ایک پرفیسر صاحبہ کی سفارش پر پہلا آپریشن شروع ہوا۔ آپریشن کے بعد والدہ کو پرائیویٹ کمرے میں منتقل کیا تو اُس کی حالت جوزف کالونی کی کسی کوٹھری سے بدتر تھی۔ پیسے دینے کے باوجود ضروری ٹیسٹ نہیں ہوتے تھے حکم ملتا کہ باہر سے ٹیسٹ کروائیں۔حالانکہ میری والدہ ہیڈ آف آرتھوپیڈک ڈیپارٹمنٹ کے زیرِ علاج تھیں۔ سو خون کا نمونہ لے کر شوکت خانم کی لیبارٹری سے ٹیسٹ کرواتے رہے۔ ایک دو لفٹیں ہی کام کرتی ہیں۔ گندگی اتنی ہے کہ ایک بیماری لے کر آؤ اور تین ساتھ لے جاؤ
پرویز الٰہی نے یہاں ڈایا لیسس سنٹر بنوایا تھا جو اچھی حالت میں ہے اُس نے برن سنٹر بھی بنوایا تھا جسے شہباز شریف نے چلنے نہیں دیا۔ کچھ روز قبل ہمارے سامنے ایک زیر تعمیر مکان میں ایک مزدور آگ میں جھلس گیا تو جناح ہسپتال لے جایا گیا مگر وہاں برن سنٹر فعال نہیں تھا اس لئے میو ہسپتال لے گئے ۔
لاہور کے اتنے بڑے ہسپتال کی حالت زار دیکھ کر شہباز کے کس کارنامے کی داد دوں
اچھے جا رہے ہوبدقسمتی سے پاکستان کے اکثر ہسپتالوں کا یہی حال ہے
اس کی براہ راست ذمہ داری بدقسمتی سے وسائل کا غلط استعمال اور تقسیم ہے۔ زیادہ تر وسائل دفاع میں لگ جاتے ہیں۔ اتنے مہنگے مہنگے ہتھیار خریدے جاتے ہیں کہ حد نہیں
اچھے جا رہے ہو
جی ہاں بدقسمتی سے ہم دنیا کی چھٹی بڑی آبادی دنیا کی 46ویں بڑی اکانومی اور 33ویں دفاعی بجٹ والے ہیں اور آپکو اپنی بدقسمتی پر رونا چاہیے یہ تصویر دیکھ کر کہ آپکے حکمران قرضے لے لے کر آپکو برباد کر گئے ہیں جن سا سود آپکے بجٹ کا 29 فیصد جو کہ بجٹ کا سب سے بڑا حصہ ہے سود بھرنے میں جا رہا ہےبدقسمتی سے حقیقت یہی ہے
کچھ کی تصاویر تو اپ بھی لگاتے رہتے ہیں
جی ہاں بدقسمتی سے ہم دنیا کی چھٹی بڑی آبادی دنیا کی 46ویں بڑی اکانومی اور 33ویں دفاعی بجٹ والے ہیں اور آپکو اپنی بدقسمتی پر رونا چاہیے یہ تصویر دیکھ کر کہ آپکے حکمران قرضے لے لے کر آپکو برباد کر گئے ہیں جن سا سود آپکے بجٹ کا 29 فیصد جو کہ بجٹ کا سب سے بڑا حصہ ہے سود بھرنے میں جا رہا ہے
معاف کیجیے گا پنجاب کے دارالحکومت کے دوسرے بڑے اسپتال کا یہ حال اس لئے ہے کہ صحت کے بجٹ کی رقم بس سروس پر خرچ کی گئی۔ لاہور کے کسی سرکاری اسپتال میں جا کر دیکھیں تو دیہاتی مریضوں کی اکثریت نظر آتی ہے۔کیونکہ پنجاب کے دیگر اضلإع میں موجود سرکاری ہسپتالوں میں علاج کی مناسب سہولیات موجود نہیں۔ اگر ن کی حکومت نےصحت کے شعبے میں کام کیا ہوتا تو یہ دیہاتی اپنے نزدیکی شہروں میں علاج کرواتے۔ لاہور کا سفر نہ اختیار کرتے۔بدقسمتی سے پاکستان کے اکثر ہسپتالوں کا یہی حال ہے
اس کی براہ راست ذمہ داری بدقسمتی سے وسائل کا غلط استعمال اور تقسیم ہے۔ زیادہ تر وسائل دفاع میں لگ جاتے ہیں۔ اتنے مہنگے مہنگے ہتھیار خریدے جاتے ہیں کہ حد نہیں
معاف کیجیے گا پنجاب کے دارالحکومت کے دوسرے بڑے اسپتال کا یہ حال اس لئے ہے کہ صحت کے بجٹ کی رقم بس سروس پر خرچ کی گئی۔ لاہور کے کسی سرکاری اسپتال میں جا کر دیکھیں تو دیہاتی مریضوں کی اکثریت نظر آتی ہے۔کیونکہ پنجاب کے دیگر اضلإع میں موجود سرکاری ہسپتالوں میں علاج کی مناسب سہولیات موجود نہیں۔ اگر ن کی حکومت نےصحت کے شعبے میں کام کیا ہوتا تو یہ دیہاتی اپنے نزدیکی شہروں میں علاج کرواتے۔ لاہور کا سفر نہ اختیار کرتے۔
انگریز ی سامراج نے ہر ضلعے میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال قائم کئے تھے ن کی حکومت ان ہسپتالوں میں جدید علاج کی سہولتیں مہیا کرتی تو ہم معترف ہوتے۔ میرے ایک عزیز ڈی جی خان کے ہسپتال میں آنکھوں کے سرجن ﴿opthomologist)ہیں۔ اس علاقے میں آنکھوں کی بیماریاں عام ہیں۔ میرے عزیز غریب مریضوں کے آپریشن کے لئے لینس بھی خریدتے ہیں۔ مریضوں کے لئے کھانا بھی گھر سے دیتے ہیں ۔ اس کے علاوہ فورٹ منرو اور دیگر علاقوں میں کیمپ لگا کر بھی علاج کرتے ہیں ۔
میرے ایک اور عزیز ساہیوال کے سرکاری ہسپتال میں ریڈیالوجسٹ ہیں ایکسرے کی فلمیں اپنی جیب سے خریدتے ہیں۔ اگر صحت اور تعلیم پر کچھ کام ہوتا تو ہمیں حقیقت میں نظر آتا کاغذی کام دیکھنے کے لئے ہمارے پاس بصارت نہیں
اپکی کیا گہری رائے ہے؟
آپ کے کتابی اعدادو شمار کو کیا کروں جب جناح اور میو ہسپتال کے ایم ایس خود یہ بات بتا ئیں۔ سالانہ ترقیاتی بجٹ میں بس سروس کے لئے صرف گیارہ ارب مختص کئے گئے باقی رقم کہاں سے آئی تعلیم ، صحت اور ایل ڈی اے کے بجٹ سے کٹوتیاں کی گئیںرقم بس سروس پر نہیں خرچ کی گئی۔ میں ایک پچھلی پوسٹ میں تفصیل بھی دے چکا۔
کیا یہ بات اپ نہیں جانتیں کہ پاکستان کی ابادی بہت زیادہ ہے۔ اس میں سب سے زیادہ پنجاب کی ابادی ہے۔ اس کو مینیج کرنا اسان نہیں۔پھر اس صورت حال میں وفاق کی ہوسٹائل حکومت بھی ہے جو کوئی موقع نہیں جانے دیتی تھی کہ پنجاب کی حکومت کو ناکام کیا جاسکے۔ پھر اس وقت ملک جنگی صورت حال سے گزررہا ہے۔ وسائل زیادہ تر دفاع (بشمول خفیہ بجٹ) اور قرض میں چلا جاتاہے۔ اس کے باوجود پنجاب میں صحت پر خرچ بہت اچھا ہی رہا ہےا ور پچھلے سالوں کے مقابلے میں زیادہ ہی رہا ہے۔
پنجاب کا بجٹ اور این ایف سی ایوارڈ میں حصہ بھی زیادہ ہے مگر شہباز شریف کی ترجیہات غلط ہیں ۔ منصوبہ بندی کی صلاحیت نہیں ہےرقم بس سروس پر نہیں خرچ کی گئی۔ میں ایک پچھلی پوسٹ میں تفصیل بھی دے چکا۔
کیا یہ بات اپ نہیں جانتیں کہ پاکستان کی ابادی بہت زیادہ ہے۔ اس میں سب سے زیادہ پنجاب کی ابادی ہے۔ اس کو مینیج کرنا اسان نہیں۔پھر اس صورت حال میں وفاق کی ہوسٹائل حکومت بھی ہے جو کوئی موقع نہیں جانے دیتی تھی کہ پنجاب کی حکومت کو ناکام کیا جاسکے۔ پھر اس وقت ملک جنگی صورت حال سے گزررہا ہے۔ وسائل زیادہ تر دفاع (بشمول خفیہ بجٹ) اور قرض میں چلا جاتاہے۔ اس کے باوجود پنجاب میں صحت پر خرچ بہت اچھا ہی رہا ہےا ور پچھلے سالوں کے مقابلے میں زیادہ ہی رہا ہے۔
آپ کے کتابی اعدادو شمار کو کیا کروں جب جناح اور میو ہسپتال کے ایم ایس خود یہ بات بتا ئیں۔ سالانہ ترقیاتی بجٹ میں بس سروس کے لئے صرف گیارہ ارب مختص کئے گئے باقی رقم کہاں سے آئی تعلیم ، صحت اور ایل ڈی اے کے بجٹ سے کٹوتیاں کی گئیں
پنجاب کا بجٹ اور این ایف سی ایوارڈ میں حصہ بھی زیادہ ہے مگر شہباز شریف کی ترجیہات غلط ہیں ۔ منصوبہ بندی کی صلاحیت نہیں ہے
آپ پہلے اس بات کا جواب دیں بس سروس کے لئے بقیہ رقم کہاں سے آئی ؟؟؟مجھے اپ کی رائے میں تعصب کی جھلک نظر اتی ہے
جو شخص ڈینگی کی بلا پر قابو پالے
11 ماہ میں میٹرو بس کا عظیم منصوبہ مکمل کرلے اس میں منصوبہ بندی کی کمی ہے؟
کیا آپ کو معلوم ہے سروس کیڈر کسے کہتے ہیں۔ ڈاکٹروں کو سالانہ ترقی کا حق نہ دینا کہاں کا انصاف ہے ۔ افسر شاہی کی سالانہ ترقی ہوتی ہے اساتذہ کی ہوتی ہے ڈاکٹروں کی کیوں نہیں ہوتی۔ پھر کہتے ہیں صحت کے لئے بہت کام کیا۔ کسی ڈاکٹر سے پوچھ کر دیکھیں آپ کو معلوم ہو جائے گایعنی پلڈاٹ کی رپورٹ اور پنجاب حکومت کی رپورٹ قابل غور نہیں ہیں بلکہ ایک دو انفرادی ادمیوں کے بیان جو اپ کو دیے قابل قبول ہیں؟
کیا اپ کو علم نہیں کہ کس طرح پی پی اور پی ٹی ائی نے اتحاد کرکے اپنے ہمدرد ینگ ڈاکٹروں کے ذریعے کس طرح پنجاب میں اودھم مچائے رکھا۔ کیا ان لوگوں کے بیانات قابل اعتماد ہیں؟ کیا یہ لوگ عوام کی صحت کا خیال رکھیں گے جواپنے مفاد کے لیے ہڑتالیں کرتے رہے ۔ صرف اس وجہ سے کہ شہباز کے پاس وزارت صحت تھی؟ یہ لوگوں کو مرتا دیکھتے رہے پر ہڑتال ختم نہ کی۔