طالوت
محفلین
اردو محفل کی رکنیت حاصل کرنے کے لیئے درخواست 30 جولائی کو ارسال کی تھی جو فوراََ بغیر کسی ہچکچاہٹ کے قبول کر لی گئی ۔۔۔ چند روز بیشتر 1000 پیغامات مکمل ہونے پر ہم بھی "ماہروں" کی صف میں شامل کیا ہوئے کہ فاروقی کی توجہ دلانے پر مباکباد کی موسلا دھار بارش شروع ہو گئی ، سوچا جب سب نے اتنی زحمت اٹھائی تو ہمارا بھی فرض بنتا ہے کہ "مبتدی" سے "ماہر" تک کے سفر کا کچھ احوال بیان کریں ۔۔
کچھ سالوں سے بغیر کسی معقول وجہ کہ محفلوں سے کچھ بیزاری سی تھی ، دل کے پھپھولے "یاہو چیٹ" پر پھوڑ لیا کرتے تھے اسلیئے کبھی کسی محفل کی رکنیت اختیار نہیں کی ۔۔ پھر اچانک خیال آیا کہ یہ لڈو بھی چکھ لیا جائے تو کیا ہرج ؟ تو جناب ایک ہزاروں اراکین کی حامل محفل کی رکنیت اختیار کر لی ۔۔ جارحانہ اور غصیلہ مزاج ہونے کے باعث ایک ماہ میں ہی خاصے "خیر خواہ" پیدا کر لیئے اور رہی سہی کسر اسلامی زمرے میں پوری ہو گئی کہ ان القابات و خطابات سے نوازا گیا کہ یوں محسوس ہوا جیسے کسبیوں کے کسی کوٹھے پر جا بیٹھا ہوں۔۔۔ افسوس ناک پہلو یہ رہا کہ موڈریٹرز تو موڈریٹرز منتظم اعلٰی نے بھی اس بد زبانی پر کوئی ایکشن لینے سے معذوری کا اظہار کر دیا ۔۔۔ اور دلیل یہ دی کہ میں نے بھی کچھ عرصہ پہلے اپنا نقطہ نظر پیش کرنے کی کوشش کی تھی مگر اکثریت کی مخالفت کے باعث واپس لینا پڑی ۔۔ تو ظاہر ہے جہاں منتظم اعلٰی کا یہ حال ہو وہاں مجھ سے مسکین نے تو "اجماع امت" کا شکار ہونا ہی تھا ۔۔۔ تو جناب ان سے اجازت چاہی اور انھوں نے بھی خوشی خوشی اجازت دی اور محض 5 منٹ میں ہمارے کہنے پر ہماری رکنیت معطل کر دی بلکہ بطور مہمان بھی آنے جانے پر پابندی لگا دی ۔۔۔
خیر صاحبو ! پھر ہمت مرداں دکھائی (اسے آپ بے شرمی بھی کہ سکتے ہیں) اور ایک اور محفل میں جا گھسے ، اور وہاں جو "ٹاکرا" ہوا تو براہ راست منتظم اعلٰی کے ساتھ ۔۔۔ موصوف کو خاصے دلائل دینے کے بعد قائل نہ کیا جا سکا کہ ابتک موجود تاریخ میں خاصی خواتین نے بطور جنگجو سپاہی جنگوں میں شرکت کی ہے ۔۔ اسی کو بنیاد بنا کر انھوں نے خواتین کی طرح (خواتین سے معذرت) الٹے سیدھے الزام دینا شروع کیئے اور ترکی بہ ترکی جواب پانے پر کر دیا " بین " سوچا چلو یہ ایک اعزاز رہ گیا تھا سو وہ بھی مل گیا ۔۔۔
تو جناب ان دو اہندوناک سانحوں کے بعد ماضی میں جو محفلوں کے بارے میں بیزاری چھائی تھی اسے چھٹی حس سمجھ کر خود کو داد دی ، سر خالی نہ ہونے کا یقین ہوا ۔۔ اور کر لی توبہ !
لیکن کہاں صاحبو ! انٹر نیٹ پر اردو میں اظہار خیال کا چسکا پڑ چکا تھا سو ڈھونڈتے ڈھانڈتے ایک اردو چیٹ سروس تک جا پہنچے ، سوچا وہاں تو دال گلے گی ہی ، سو پہلا اعتراض ہوا ہماری عرفیت پر ! اپنا سارا "علمی خزانہ" لٹانے کے بعد چند ایک کو ہی جزوی طور پر قائل کر پائے تھے کہ وہاں کے منتظمین کی من مانیاں اور جنسی تفریق نے ہمارے ضمیر کو پھر سے کچوکے لگانا شروع کر دئیے ، تو جناب ہم نے ضمیر کی آواز پر ایک بار پھرلبیک کہا ! اور جوابا ہمیں عارضی پابندی کا سامنا کرنا پڑا ! اس نا انصافی پر ہم ایک بار پھر سے دلبرداشتہ ہوئے اور منتظمین سے گزارش کی کہ آپ ہماری رکنیت معطل کر دیجیئے ، اس بات پر تو انھوں نے دھیان نہ دھرا سو ہم نے یکطرفہ طور پر بائکاٹ کا اعلان کیا اور چل دئیے ۔۔۔ ویسے کچھ دن پہلے ہمارا گزر ہوا تو سوچا ذرا تانک جھانک کر لیں کہ کوئی تبدیلی آئی یا نہیں مگر کہاں ! اردو میں انٹر نیٹ پر اظہار خیال تو جیسے ہمارے لیئے شجر ممنوعہ بن گیا لیکن نہیں تب تک تو ہم اس خوبصورت محفل کے محسن بن چکے تھے ۔۔۔
تو یہ تھی ہماری دوسری محفلوں کی کل کتھا اب بات کرتے ہیں "اردو محفل" کی ۔۔
جب عادت سے مجبور یہاں تک پہچے تو سوچا کہ شاید یہاں بھی چند روز کے ہی مہمان ٹھہریں ! مگر کرشمہ ہو گیا !! پہلے پہل تو ہم نے سوچا کہ یہاں بھی اسی طرح کے نامعقول قسم کے اراکین اور منتظمین ہونگے اسی لیئے آغاز میں رجحان کچھ ملا جلا رہا ! لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ناصرف ہمیں اپنے خیالات بدلنے پڑے بلکہ ہم محفل اور اس کے اراکین کی ہنر مندی کے بھی قائل ہوتے چلے گئے (ہنر مندی کو آپ علمی قابلیت ، بات چیت کا ڈھنگ، اخلاق اور مجموعی طور پر غیر جانبدار انتظامیہ سے معمور کرلیں) ۔۔ اور اب حالت یہ ہے کہ "سانوں اک پل چین نہ آوے محفل و محفلین تیرے بنا" نصرت مرحوم کی روح سے معزرت کے ساتھ کے ہم خاصے "ڈھوڈر کاں" (کوے کی ایک بھدی اواز کی حامل نسل) قسم کے گلوکار واقع ہوئے ہیں ۔۔۔
اس محفل کی سب سے اچھی بات جس کا ہمیں بہت فائدہ ہوا کہ کافی حد تک ہمارے مزاج کی سختی اور اکھڑ پن جاتا رہا اگرچہ چند ایک جگہوں پر ہم نے اپنا اصلی چہرہ دکھایا تھا مگر غلطی محسوس ہونے پر فوراََ معذرت کرتے گئے ۔۔ اس کے علاوہ محفلین جو اصل میں "اردو محفل" ہیں کیونکہ محفل اپنی حیثیت میں تو کچھ اہمیت نہیں رکھتی بلکہ اسے محفل کا درجہ دینے والے محفلین ہی ہیں تو ان سے کافی کچھ سیکھنے کو ملا ۔۔۔ کس کس رکن کو ہم نے کسطرح سے دیکھا اور ان سے کیا کیا سیکھا چند ایک کو فردا فردا بیان کیئے دیتے ہیں ۔۔۔
کچھ سالوں سے بغیر کسی معقول وجہ کہ محفلوں سے کچھ بیزاری سی تھی ، دل کے پھپھولے "یاہو چیٹ" پر پھوڑ لیا کرتے تھے اسلیئے کبھی کسی محفل کی رکنیت اختیار نہیں کی ۔۔ پھر اچانک خیال آیا کہ یہ لڈو بھی چکھ لیا جائے تو کیا ہرج ؟ تو جناب ایک ہزاروں اراکین کی حامل محفل کی رکنیت اختیار کر لی ۔۔ جارحانہ اور غصیلہ مزاج ہونے کے باعث ایک ماہ میں ہی خاصے "خیر خواہ" پیدا کر لیئے اور رہی سہی کسر اسلامی زمرے میں پوری ہو گئی کہ ان القابات و خطابات سے نوازا گیا کہ یوں محسوس ہوا جیسے کسبیوں کے کسی کوٹھے پر جا بیٹھا ہوں۔۔۔ افسوس ناک پہلو یہ رہا کہ موڈریٹرز تو موڈریٹرز منتظم اعلٰی نے بھی اس بد زبانی پر کوئی ایکشن لینے سے معذوری کا اظہار کر دیا ۔۔۔ اور دلیل یہ دی کہ میں نے بھی کچھ عرصہ پہلے اپنا نقطہ نظر پیش کرنے کی کوشش کی تھی مگر اکثریت کی مخالفت کے باعث واپس لینا پڑی ۔۔ تو ظاہر ہے جہاں منتظم اعلٰی کا یہ حال ہو وہاں مجھ سے مسکین نے تو "اجماع امت" کا شکار ہونا ہی تھا ۔۔۔ تو جناب ان سے اجازت چاہی اور انھوں نے بھی خوشی خوشی اجازت دی اور محض 5 منٹ میں ہمارے کہنے پر ہماری رکنیت معطل کر دی بلکہ بطور مہمان بھی آنے جانے پر پابندی لگا دی ۔۔۔
خیر صاحبو ! پھر ہمت مرداں دکھائی (اسے آپ بے شرمی بھی کہ سکتے ہیں) اور ایک اور محفل میں جا گھسے ، اور وہاں جو "ٹاکرا" ہوا تو براہ راست منتظم اعلٰی کے ساتھ ۔۔۔ موصوف کو خاصے دلائل دینے کے بعد قائل نہ کیا جا سکا کہ ابتک موجود تاریخ میں خاصی خواتین نے بطور جنگجو سپاہی جنگوں میں شرکت کی ہے ۔۔ اسی کو بنیاد بنا کر انھوں نے خواتین کی طرح (خواتین سے معذرت) الٹے سیدھے الزام دینا شروع کیئے اور ترکی بہ ترکی جواب پانے پر کر دیا " بین " سوچا چلو یہ ایک اعزاز رہ گیا تھا سو وہ بھی مل گیا ۔۔۔
تو جناب ان دو اہندوناک سانحوں کے بعد ماضی میں جو محفلوں کے بارے میں بیزاری چھائی تھی اسے چھٹی حس سمجھ کر خود کو داد دی ، سر خالی نہ ہونے کا یقین ہوا ۔۔ اور کر لی توبہ !
لیکن کہاں صاحبو ! انٹر نیٹ پر اردو میں اظہار خیال کا چسکا پڑ چکا تھا سو ڈھونڈتے ڈھانڈتے ایک اردو چیٹ سروس تک جا پہنچے ، سوچا وہاں تو دال گلے گی ہی ، سو پہلا اعتراض ہوا ہماری عرفیت پر ! اپنا سارا "علمی خزانہ" لٹانے کے بعد چند ایک کو ہی جزوی طور پر قائل کر پائے تھے کہ وہاں کے منتظمین کی من مانیاں اور جنسی تفریق نے ہمارے ضمیر کو پھر سے کچوکے لگانا شروع کر دئیے ، تو جناب ہم نے ضمیر کی آواز پر ایک بار پھرلبیک کہا ! اور جوابا ہمیں عارضی پابندی کا سامنا کرنا پڑا ! اس نا انصافی پر ہم ایک بار پھر سے دلبرداشتہ ہوئے اور منتظمین سے گزارش کی کہ آپ ہماری رکنیت معطل کر دیجیئے ، اس بات پر تو انھوں نے دھیان نہ دھرا سو ہم نے یکطرفہ طور پر بائکاٹ کا اعلان کیا اور چل دئیے ۔۔۔ ویسے کچھ دن پہلے ہمارا گزر ہوا تو سوچا ذرا تانک جھانک کر لیں کہ کوئی تبدیلی آئی یا نہیں مگر کہاں ! اردو میں انٹر نیٹ پر اظہار خیال تو جیسے ہمارے لیئے شجر ممنوعہ بن گیا لیکن نہیں تب تک تو ہم اس خوبصورت محفل کے محسن بن چکے تھے ۔۔۔
تو یہ تھی ہماری دوسری محفلوں کی کل کتھا اب بات کرتے ہیں "اردو محفل" کی ۔۔
جب عادت سے مجبور یہاں تک پہچے تو سوچا کہ شاید یہاں بھی چند روز کے ہی مہمان ٹھہریں ! مگر کرشمہ ہو گیا !! پہلے پہل تو ہم نے سوچا کہ یہاں بھی اسی طرح کے نامعقول قسم کے اراکین اور منتظمین ہونگے اسی لیئے آغاز میں رجحان کچھ ملا جلا رہا ! لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ناصرف ہمیں اپنے خیالات بدلنے پڑے بلکہ ہم محفل اور اس کے اراکین کی ہنر مندی کے بھی قائل ہوتے چلے گئے (ہنر مندی کو آپ علمی قابلیت ، بات چیت کا ڈھنگ، اخلاق اور مجموعی طور پر غیر جانبدار انتظامیہ سے معمور کرلیں) ۔۔ اور اب حالت یہ ہے کہ "سانوں اک پل چین نہ آوے محفل و محفلین تیرے بنا" نصرت مرحوم کی روح سے معزرت کے ساتھ کے ہم خاصے "ڈھوڈر کاں" (کوے کی ایک بھدی اواز کی حامل نسل) قسم کے گلوکار واقع ہوئے ہیں ۔۔۔
اس محفل کی سب سے اچھی بات جس کا ہمیں بہت فائدہ ہوا کہ کافی حد تک ہمارے مزاج کی سختی اور اکھڑ پن جاتا رہا اگرچہ چند ایک جگہوں پر ہم نے اپنا اصلی چہرہ دکھایا تھا مگر غلطی محسوس ہونے پر فوراََ معذرت کرتے گئے ۔۔ اس کے علاوہ محفلین جو اصل میں "اردو محفل" ہیں کیونکہ محفل اپنی حیثیت میں تو کچھ اہمیت نہیں رکھتی بلکہ اسے محفل کا درجہ دینے والے محفلین ہی ہیں تو ان سے کافی کچھ سیکھنے کو ملا ۔۔۔ کس کس رکن کو ہم نے کسطرح سے دیکھا اور ان سے کیا کیا سیکھا چند ایک کو فردا فردا بیان کیئے دیتے ہیں ۔۔۔