متحدہ عرب امارات: اسرائیل کے بائی کاٹ کا قانون سرکاری طور پر ختم
متحدہ عرب امارت کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید ال نہیان نے ایک وفاقی حکم نامہ جاری کیا جس کے مطابق 'اسرائیل کے بائی کاٹ اور اس کی خلاف ورزی پر جرمانوں کے حوالے سے 1972 کے وفاقی قانون نمبر 15 کو ختم کردیا گیا ہے۔'
اے ایف پی
ہفتہ 29 اگست 2020 20:45
معاہدے کے بعد اسرائیلی شہر نیتنیہ میں دونوں ممالک کے جھنڈے ایک ساتھ (اے ایف پی فائل)
امریکہ کی مدد سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے معاہدے میں شامل ہونے کے بعد ہفتے کو متحدہ عرب امارت نے اعلان کیا ہے کہ اس نے اسرائیل کے بائی کاٹ کا قانون ختم کردیا ہے۔
سرکاری نیوز ایجنسی وام کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارت کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید ال نہیان نے ایک وفاقی حکم نامہ جاری کیا جس کے ذریعے 'اسرائیل کے بائی کاٹ اور اس کی خلاف ورزی پر جرمانوں کے حوالے سے 1972 کے وفاقی قانون نمبر 15 کو ختم کردیا گیا ہے۔'
'اسرائیل کے تمام قسم کے ساز اور سامان اور مصنوعات کی متحدہ عرب امارت میں داخلے، ایکسچینج اور ملکیت میں رکھنے کی اجازت ہے۔'
متحدہ عرب امارات پہلا خلیجی ملک اور تیسرا عرب ملک ہے جس نے اسرائیل کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات قائم کیے ہیں، تاہم فلسطینی اس اقدام سے خوش نہیں۔
وام ایجنسی کے مطابق متحدہ عرب امارت میں کمپنیاں اور شہری اب اسرئیل میں رہائش پذیر افراد یا کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کر سکیں گے۔
اس ماہ کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اعلان کردہ معادہے کے مطابق اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے کو اپنا حصہ بنانے کے منصوبے کو معطل کرنے کی ہامی بھری ہے۔
تاہم اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو کا اصرار رہا ہے کہ اس منصوبے پر غور جاری ہے۔