متفرق ترکی ابیات و اشعار

حسان خان

لائبریرین
شُورَوی آذربائجانی شاعر 'صمد وورغون' کی نظم 'آذربایجان' کا بندِ اوّل:
ائل بیلیر کی، سن منیم‌سن،
یوردوم، یووام، مسکنیم‌سن،
آنام، دۏغما وطنیم‌سن!
آیرېلارمې کؤنۆل جان‌دان؟
آذربایجان، آذربایجان!

(صمد وورغون)
خَلق جانتی ہے کہ تم میرے ہو،
تم میرے وطن، میرے آشیانے، میرے مسکن ہو،
تم میری مادر، میرے تولُّدی وطن ہو!
کیا دل [کبھی] جان سے جُدا ہوتا ہے؟
اے آذربائجان، اے آذربائجان!

El bilir ki, sən mənimsən,
Yurdum, yuvam, məskənimsən,
Anam, doğma vətənimsən!
Ayrılarmı könül candan?
Azərbaycan, Azərbaycan!
 

حسان خان

لائبریرین
ولیم شیکسپیئر کے نُمائش نامے «ہیملٹ» میں شہزادہ ہیملٹ اپنے وفات کردہ پدر کو یاد کرتے ہوئے کہتا ہے:
اۏ منیم آنامې ائله سئویردی،
قۏیموردو اۆزۆنه مئه ده تۏخونسون.

(مُتَرجِم: صابر مُصطفیٰ)
وہ میری مادر سے اِس طرح محبّت کرتا تھا کہ وہ [نرم و مُلائم] بادِ نسیم کو بھی اُس کے چہرے کو چُھونے نہیں دیتا تھا۔

O mənim anamı elə sevirdi,
Qoymurdu üzünə meh də toxunsun.
 

حسان خان

لائبریرین
ولیم شیکسپیئر کے ۷۵ویں سونیٹ کے ابتدائی دو مصرعوں کا منظوم تُرکی ترجمہ:
عاقلېم ایچین سن اۏسون، جان ایچین نه‌یسه بسی،
یاغمور نه‌یسه تۏپراغا ان سئویم‌لی مئوسیم‌ده؛

(طلعت سعید هالمان)
تم میری عقل [و ذہن] کے لیے وہ چیز ہو، جو چیز جان کے لیے غذا ہوتی ہے، یا پھر جو چیز زیبا ترین و پسندیدہ ترین موسم میں زمین کے لیے بارش ہوتی ہے۔

Aklım için sen o'sun, can için neyse besi,
Yağmur neyse toprağa en sevimli mevsimde;


× مندرجۂ بالا مصرعے چودہ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہیں۔

انگریزی متن:
So are you to my thoughts as food to life,
Or as sweet-season'd showers are to the ground;

 
شُورَوی آذربائجانی شاعر 'صمد وورغون' کی نظم 'آذربایجان' کا بندِ اوّل:
ائل بیلیر کی، سن منیم‌سن،
یوردوم، یووام، مسکنیم‌سن،
آنام، دۏغما وطنیم‌سن!
آیرېلارمې کؤنۆل جان‌دان؟
آذربایجان، آذربایجان!

(صمد وورغون)
خَلق جانتی ہے کہ تم میرے ہو،
تم میرے وطن، میرے آشیانے، میرے مسکن ہو،
تم میری مادر، میرے تولُّدی وطن ہو!
کیا دل [کبھی] جان سے جُدا ہوتا ہے؟
اے آذربائجان، اے آذربائجان!

El bilir ki, sən mənimsən,
Yurdum, yuvam, məskənimsən,
Anam, doğma vətənimsən!
Ayrılarmı könül candan?
Azərbaycan, Azərbaycan!
حسان خان بو دۏغرو دور مو؟
جانتی ہے: بیلیر؛ تم: سن؛ میرے:منیم؛ میرے ہو: منیم دیر؛ کیا: می، سوال اداتی؛ جان سے: جاندان؛ ہوتا ہے: اۏلان دیر :disapointed:
اوردوجانین دستوری اوچون تورکجه یا فارسجا یاخشی بیر کتاب منه معرفی ائده‌بیلرسن می؟
 

حسان خان

لائبریرین
یوزونگ‌نی کۉرسه قیلور گُل اۉزینی یوز پاره
خۉتن یازی‌سی‌ده آهو کۉزینگ‌دین آواره

(سکّاکی)
اگر گُل تمہارے چہرے کو دیکھ لے تو وہ خود کو صد پارہ کرتا ہے۔۔۔ دشتِ خُتن میں آہو تمہاری چشم کی وجہ سے آوارہ ہے۔

Yuzungni ko'rsa qilur gul o'zini yuz pora,
Xo'tan yozisida ohu ko'zingdin ovora.


× مندرجۂ بالا بیت چغتائی تُرکی میں ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
حسان خان بو دۏغرو دور مو؟
جانتی ہے: بیلیر؛ تم: سن؛ میرے:منیم؛ میرے ہو: منیم دیر؛ کیا: می، سوال اداتی؛ جان سے: جاندان؛ ہوتا ہے: اۏلان دیر :disapointed:
بیلیر = جانْتا ہے (برای مُذکّرها)، جانْتی ہے (برای مُؤنّث‌ها)
سن = تُم
منیم = میرا (mera)
منیم‌دیر = میرا ہے
سن منیم‌سن = تُم میرے ہو
می؟ = کْیا؟
جان‌دان = جان سے
اۏلار = ہوتا ہے (حالِ عادتی/دایمی)؛ ہو گا (مُستقبِل)
آیرېلار = جُدا ہوتا ہے (حالِ عادتی/دایمی)؛ جُدا ہو گا (مُستقبِل)
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
حمدیہ بیت:
ای یادِ تو مُونسِ روانم
جز نامِ تو نیست بر زبانم

(نظامی گنجوی)
اے کہ تمہاری یاد میری جان کی مُونِس و ہمدم ہے۔۔۔ میری زبان پر تمہارے نام کے بجُز نہیں ہے۔
نظامی گنجوی کی مندرجۂ بالا فارسی حمدیہ بیت کا منظوم تُرکی ترجمہ:
سن، ای خاطیره‌سی کؤنلۆمه‌ هم‌دم،
آدېن دۆشمه‌میش‌دیر دیلیم‌دن بیر دم.

(صمد وورغون)
اے کہ جس کی یاد میرے دل کی ہم دم ہے۔۔۔ تمہارا نام کسی [بھی] لمحہ میری زبان سے نہیں گِرا ہے۔ (یعنی میری زبان پر ہمیشہ تمہارا نام رہا ہے۔)

Sən, ey xatirəsi könlümə həmdəm,
Adın düşməmişdir dilimdən bir dəm.


× مندرجۂ بالا بیت گیارہ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
حمدیہ بیت:
از خوانِ تو بانعیم‌تر چیست؟
وز حضرتِ تو کریم‌تر کیست؟

(نظامی گنجوی)
تمہارے دسترخوان سے زیادہ پُرنعمت چیز کیا ہے؟۔۔۔ اور تمہاری حضرت سے زیادہ کریم کون ہے؟
نظامی گنجوی کی مندرجۂ بالا فارسی حمدیہ بیت کا منظوم تُرکی ترجمہ:
سۆفره‌ن‌دن نئعمت‌لی بیر شئی اۏلارمې؟
سن‌دن سخاوت‌لی دونیادا وارمې؟

(صمد وورغون)
تمہارے دسترخوان سے زیادہ پُرنعمت چیز کیا کوئی ہو گی؟۔۔۔ تم سے زیادہ سخی کیا کوئی دُنیا میں موجود ہے؟

Süfrəndən nemətli bir şey olarmı?
Səndən səxavətli dünyada varmı?


× مندرجۂ بالا بیت گیارہ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
(رباعی)
من مهسَتی‌ام بر همه خوبان شده طاق
مشهور به حُسن در خُراسان و عراق
ای پورِ خطیبِ گنجه از بهرِ خدا
مگْذار چنین بِسوزم از دردِ فراق

(مهسَتی گنجوی)
میں مہسَتی ہوں، میں تمام خُوباں میں مُنفرد و یکتا ہوں۔۔۔ میں حُسن کے لحاظ سے خُراسان و عراق میں مشہور ہوں۔۔۔ اے شہرِ گنجہ کے خطیب کے پِسر! خُدارا یہ روا مت رکھو کہ میں دردِ فراق سے اِس طرح جلتی رہوں۔
مهسَتی گنجوی کی مندرجۂ بالا فارسی رُباعی کا منظوم تُرکی ترجمہ:
(رباعی)
مهسه‌تی‌یم، اۏلدوم گؤزل‌لره طاق،
حۆسنۆمۆ وصف ائدیر خۏراسان، عیراق.
گنجه خطیبی‌نین اۏغلو، قېیما کی،
یاندېرسېن بئله‌جه کؤنلۆمۆ فراق.

(رافائل حۆسئینۏف)
میں مہسَتی ہوں، میں خُوباں میں مُنفرد و یکتا ہو گئی۔۔۔ خُراسان و عراق میرے حُسن کی توصیف کرتے ہیں۔۔۔ اے شہرِ گنجہ کے خطیب کے پِسر! روا مت رکھو کہ فراق اِس طرح میرے دل کو جلا ڈالے۔

Məhsətiyəm, oldum gözəllərə tağ,
Hüsnümü vəsf edir Xorasan, İraq.
Gəncə xətibinin oğlu, qıyma ki,
Yandırsın beləcə könlümü fəraq.


× مندرجۂ بالا تُرکی رباعی گیارہ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
(رباعی)
گر من به مثَل هزار جان داشتَمی
در پیشِ تو جُمله بر میان داشتَمی
گُفتی دلِ هجر هیچ داری گُفتم
گر داشتَمی دل دلِ آن داشتَمی

(مهسَتی گنجوی)
اگر میرے پاس مثلاً ہزار جانیں ہوتیں، [تو بھی] میں اُن تمام کو تمہارے پیش میں رکھ دیتی (یعنی تم پر قُربان کر دیتی)۔۔۔ تم نے کہا "کیا تم ذرا بھی ہجر کا دل (یعنی طاقت و جُرأت) رکھتی ہو؟"۔۔۔ میں نے کہا: "اگر میں دل رکھتی، تو ہجر کا [بھی] دل رکھتی۔" (یعنی میرا دل تو تمہارے پاس ہے۔)
مهسَتی گنجوی کی مندرجۂ بالا فارسی رُباعی کا منظوم تُرکی ترجمہ:
(رباعی)
یۆز جانېم اۏلسایدې، سئوگیلیم، اینان،
هامې‌سېن تک سنه ائده‌ردیم قوربان.
سۏردون: "هیجره کؤنلۆن دؤزه‌رمی؟" دئدیم:
اۆره‌ییم اۏلسایدې، نه‌دیر کی هیجران!

(رافائل حۆسئینۏف)
اے میرے محبوب! اگر میرے پس صد جانیں ہوتیں تو یقین کرو کہ میں اُن تمام کو صرف تم پر قُربان کر دیتی۔۔۔ تم نے پوچھا: "کیا تمہارا دل ہجر کو تحمُّل کرے گا؟" میں نے کہا: "اگر میرے پاس دل ہوتا تو ہجر کیا چیز ہے!"

Yüz canım olsaydı, sevgilim, inan,
Hamısın tək sənə edərdim qurban.
Sordun: "Hicrə könlün dözərmi?" Dedim:
Ürəyim olsaydı, nədir ki hicran!


× مندرجۂ بالا تُرکی رباعی گیارہ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
مهسَتی گنجوی کی ایک فارسی رُباعی کا منظوم تُرکی ترجمہ:
(رباعی)
غمین‌له هر گئجه بیر غوبار گؤردۆم،
یوخوسوز گؤزلری هئی آغلار گؤردۆم.
نرگیز گؤزلرین‌تک اویوسام بیر آز،
زۆلفۆن‌دن پریشان یوخولار گؤردوم.

(رافائل حۆسئینۏف)
میں نے تمہارے غم کے باعث ہر شب اِک درد و اندوہ دیکھا۔۔۔ میں نے [اپنی] بے خواب چشموں کو مُسلسل روتا دیکھا۔۔۔ تمہاری [مثلِ] نرگس چشموں کی طرح اگر میں ذرا سوئی تو میں نے تمہاری زُلف سے [زیادہ] پریشاں خواب دیکھے۔

Qəminlə hər gecə bir qubar gördüm,
Yuxusuz gözləri hey ağlar gördüm.
Nərgiz gözlarintək uyusam bir az,
Zülfündən pərişan yuxular gördüm.


× مندرجۂ بالا رباعی گیارہ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
(رباعی)
من مهسَتی‌ام بر همه خوبان شده طاق
مشهور به حُسن در خُراسان و عراق
ای پورِ خطیبِ گنجه از بهرِ خدا
مگْذار چنین بِسوزم از دردِ فراق

(مهسَتی گنجوی)
میں مہسَتی ہوں، میں تمام خُوباں میں مُنفرد و یکتا ہوں۔۔۔ میں حُسن کے لحاظ سے خُراسان و عراق میں مشہور ہوں۔۔۔ اے شہرِ گنجہ کے خطیب کے پِسر! خُدارا یہ روا مت رکھو کہ میں دردِ فراق سے اِس طرح جلتی رہوں۔
مهسَتی گنجوی کی مندرجۂ بالا فارسی رُباعی کا منظوم تُرکی ترجمہ:
(رباعی)
من مهسه‌تی‌یم، حۆسنۆمه یۏخ تای، اۏرتاق،
اۏلموش منه حئیران اۏ خۏراسان‌لا عیراق،
ائی پورِ خطیبِ گنجه، گل سن آللاه،
قۏیما منی تا یاندېرا اۏدلارا فراق.

(خلیل یوسف‌لی)
میں مہسَتی ہوں، میرے حُسن کا کوئی ہمتا و شریک نہیں ہے۔۔۔ خُراسان و عراق میرے [حُسن] پر مفتون و شیفتہ ہو گئے ہیں۔۔۔ اے شہرِ گنجہ کے خطیب کے پِسر! آ جاؤ، تم کو اللہ کی قسم!۔۔۔ اجازت مت دو کہ فراق مجھ کو آتشوں میں جلا ڈالے۔

Mən Məhsətiyəm, hüsnümə yox tay, ortaq,
Olmuş mənə heyran o Xorasanla İraq.
Ey Puri-Xətibi-Gəncə, gəl sən Allah,
Qoyma məni ta yandıra odlara fəraq.
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
اۏلوب‌دور داغ‌دارِ غم وطن نارِ جهالت‌دن
سؤنۆب نورِ معارف تُندبادِ جهل و غفلت‌دن
یۏخ آثارِ سعادت، دۏپ‌دۏلو خارِ شقاوت‌دن
وطن گُلزارې خار اۏلموش یدِ اربابِ شَرَّت‌دن
بیزیم مقصودوموز اصلاحِ حالِ آدمیّت‌دیر

(محمد هادی)
آتشِ جہالت سے وطن داغدارِ غم ہو گیا ہے۔۔۔ جہل و غفلت کی تُندباد سے نورِ معارف بُجھ گیا ہے۔۔۔ آثارِ سعادت معدوم ہیں، [ہر جا] خارِ شقاوت سے پُر ہے۔۔۔ اربابِ شر کے دست سے وطن کا گُلزار خار [میں تبدیل] ہو گیا ہے۔۔۔ ہمارا مقصود انسانیت کے حال کی اصلاح ہے۔

Olubdur dağdari-qəm vətən nari-cəhalətdən.
Sönüb, nuri-maarif tündbadi-cəhlü qəflətdən.
Yox asari-səadət, dop-dolu xari-şəqavətdən.
Vətən gülzarı xar olmuş yədi-ərbabi-şərrətdən.
Bizim məqsudumuz islahi-hali-adəmiyyətdir.


× شاعر کا تعلق قفقازی آذربائجان سے تھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
حمدیہ بیت:
سن قادرِ مُطلق‌سېن
هم ارحَم و اشفَق‌سېن

(عزیز محمود هُدایی)
تم قادرِ مُطلق ہو۔۔۔ نیز، بے حد رحیم اور بے انتہا شفیق ہو۔

Sen kādir-i mutlaksın
Hem erham u eşfaksın
 

حسان خان

لائبریرین
ابوالقاسم لاهوتی کی ایک فارسی بیت کا منظوم تُرکی ترجمہ:
آذربایجان! ترانه‌ن سسله‌نیر قولاغېم‌دا،
ماهنې‌لار دییارې‌سان دۆنیانېن قوجاغېن‌دا.

(علی توده)
اے آذربائجان! تمہارا ترانہ میرے کان میں گُونج رہا ہے۔۔۔ تم دُنیا کی آغوش میں نغموں کا دیار ہو۔

Azərbaycan! Təranən səslənir qulağımda,
Mahnılar diyarısan dünyanın qucağinda.


× مندرجۂ بالا بیت چودہ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
هاچاناجان حربین اۏدو
بو دۆنیانې یاندېراجاق؟
هاچاناجان آل قان‌لارا
غرق اۏلاجاق بؤیۆک، اوشاق؟
صۆلح ایسته‌ییر بۆتۆن خیلقه‌ت،
بۆتۆن عالم، بۆتۆن بشر،
یئر اۆزۆنه صۆلح گره‌ک‌دیر،
ائی میلله‌ت‌لر، ائی اؤلکه‌لر.

(ابوالقاسم لاهوتی)
(مترجم: جابر نوروز)

کب تک آتشِ جنگ اِس دُنیا کو جلائے گی؟۔۔۔ کب تک بُزُرگ و طِفل سُرخ خون میں غرق ہوں گے؟۔۔۔ تمام خِلقت، تمام عالَم، تمام بشر صُلح چاہتے ہیں۔۔۔ اے مِلّتو! اے مُلکو! رُوئے زمین پر صُلح لازم ہے۔

Haçanacan hərbin odu
Bu dünyanı yandıracaq?
Haçanacan al qanlara
Qərq olacaq böyük, uşaq?
Sülh istəyir bütün xilqət,
Bütün aləm, bütün bəşər,
Yer üzünə sülh gərəkdir,
Ey millətlər, ey ölkələr.
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
نه واختاجان، دئ، اۏ یاقوت دۏداق‌لارا
باخېب آل قان اۏلاجاق‌سان،
کؤنلۆم منیم؟

(صدرالدین عینی)
(مترجم: جابر نوروز)

اے میرے دل، کہو، کب تک اُن مثلِ یاقوت لبوں پر نگاہ کر کے سُرخ خون ہوؤ گے؟

Nə vaxtacan, de, o yaqut dodaqlara
baxıb al qan olacaqsan,
könlüm mənim?
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
نه واختاجان گؤز یاش‌لارېن یاغېش اۏلوب یاغاجاق‌دېر؟
نه واختاجان بو تنهالېق سنی اۏدا یاخاجاق‌دېر؟
نه واختاجان بو آیرېلېق وارلېغېنې سېخاجاق‌دېر؟
نه واختاجان بیگانه‌یه باخېب پئشمان اۏلاجاق‌سان،
کؤنلۆم منیم؟

(صدرالدین عینی)
(مترجم: جابر نوروز)


اے میرے دل!
کب تک تمہارے اشک بارش بن کر برسیں گے؟
کب تک یہ تنہائی تم کو آتش میں جلائے گی؟
کب تک یہ فراق تمہارے وجود کو آزُردہ و رنجیدہ کرے گا؟
کب تک تم بیگانے پر نگاہ کر کے پشیمان ہوؤ گے؟

Nə vaxtacan göz yaşların yağış olub yağacaqdır?
Nə vaxtacan bu tənhalıq səni oda yağacaqdır?
Nə vaxtacan bu ayrılıq varlığını sıxacaqdır?
Nə vaxtacan biganəyə baxıb peşman olacaqsan,
könlüm mənim?
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
نه واختاجان آیاغېنې قاناداجاق بو تیکان‌لار؟
نه واختاجان بیتمه‌یه‌جک بو حسرت‌لر، بو هیجران‌لار؟
نه واختاجان اۏدلایاجاق، سؤیله، سنی آه - فغان‌لار؟
نه واختاجان یانېب، یانېب بئله گیریان اۏلاجاق‌سان،
کؤنلۆم منیم؟

(صدرالدین عینی)
(مترجم: جابر نوروز)


اے میرے دل!
کب تک تمہارے پَیر کو یہ خار مجروح کریں گے؟
کب تک یہ حسرتیں، یہ ہجر ختم نہ ہوں گے؟
بتاؤ کب تک تم کو آہ و فغاں جلائیں گی؟
کب تک جل جل کر تم اِس طرح گریاں ہوؤ گے؟

Nə vaxtacan ayağını qanadacaq bu tikanlar?
Nə vaxtacan bitməyəcək bu həsrətlər, bu hicranlar?
Nə vaxtacan odlayacaq, söylə, səni ah - fəğanlar?
Nə vaxtacan yanıb, yanıb belə giryan olacaqsan,
könlüm mənim?
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
نه واختاجان خیففت ائدیب گؤز یاشېنې سیله‌جک‌سن؟
نه واختاجان محرومیییت زنجیرینده اؤله‌جک‌سن؟
نه واخت گیریب دؤیۆش‌لره آزاد اۏلوب گۆله‌جک‌سن؟
مۆباریزه واختې چاتېب، نه واخت عۆصیان اۏلاجاق‌سان،
کؤنلۆم منیم؟

(صدرالدین عینی)
(مترجم: جابر نوروز)


اے میرے دل!
کب تک مایوس و مغموم ہو کر اپنے اشکوں کو پونچھو گے؟
کب تک محرومیت کی زنجیر میں مرو گے؟
[آخر] کب نبَردوں میں داخل ہو کر آزاد ہو کر ہنسو گے؟
مُبارزے کا وقت آ پہنچا، کب بغاوت کرو گے؟

Nə vaxtacan xiffət edib göz yaşını siləcəksən?
Nə vaxtacan məhrumiyyət zəncirində öləcəksən?
Nə vaxt girib döyüşlərə azad olub güləcəksən?
Mübarizə vaxtı çatıb, nə vaxt üsyan olacaqsan,
könlüm mənim?
 
آخری تدوین:
Top