مجذوب
السلام علیکم
ایک بھائی صاحب نے مجذوب کے بارے میں لکھا اور اس پر بہت سے بھائیوں نے اپنے اپنے ویوز سامنے رکھے
حالانکہ اس طرح کے موضوع نٹ پر نہیں لانے چاہیں کیونکہ سب سب کچھ نہیں جانتے ہوتے
اگر کوئی بندہ پاکستان میں ھے تو وہ اپنی تعلیم پوری کرنے کے بعد برسر روزگار ہو جاتا ھے اگر اس کو آفس میں جاب مل جاتی ھے تو وہ فارغ الوقت آفس کا کمپیوٹر استعمال کرتا ھے جو اس کی 8 یا 10 گھنٹے کی ڈیوٹی میں جائز نہیں وہ چوری کر رہا ھے اپنے فرض سے ۔
شام کو وہ گھر آتا ھے تو اس میں سے وہ تھوڑا وقت اپنے گھر والوں کو دینا ھے اور تھوڑا اپنے دوستوں کو اور سو جانا یہی روز کا معمول ہوتا ھے
اگر کوئی عریبین گلف میں ھے تو وہاں بھی سب کا اسی طرح معمول ھے وہاں سب اپنی فیملی کے ساتھ نہیں ہوتے اور سب کو ایک ہی سٹیٹس نہیں ملتا وہاں سنگل پرسن کی تعداد زیادہ ھے
اب فارمز میں سب سے زیادہ تعداد سعودہ عرب والوں کی ھے
فارمز میں کسی کی بھی بات ان کو قبول نہیں بڑی بڑی باتیں کرتے ہوئے نظر آئیں گے
ان سے اگر یہ پوچھا جائے کہ کیا کمپنی ٹائم میں کمپوٹر کو اپنے لیے استعمال کرنا حرام نہیں
ہمارے بھائیوں میں ایک پرابلم ھے کہ نہ تو سب نے قرآن کا ترجمہ پڑھا ہوا ھے اور نہ ہی سب نے کوئی دینی تعلیم حاصل کی ہوئی ھے
کسی بھی موضوع پر بات کرو ۔ سیدھا اس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی برابر پر لے جاتے ہیں اور اس کے مترادف حدیث مبارکہ دکھانی شروع کر دیں گے۔ حدیث مبارکہ کا استعمال کرو مگر پہلے اس کو قرآن سے بھی دیکھو کہ اللہ تعالی نے کسی بھی کام کے لیے کیا حکم دیا ھے اور اس کے مطابق حدیث مبارکہ بھی پیش کرو۔
اس کی ایک مثال دوں گا
ایک بندہ ڈاکٹریٹ یا انجینئرنگ کی وغیرہ وغیرہ ڈگری حاصل کرتا ھے تو یہ اگر کہا جائے کہ اس بندے کے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ ھے (معاذ اللہ) تو یہ کتنی جاہلوں والی بات ہوگی
دنیا میں اللہ کے برگزیدہ بندے ہیں مگر کمزوری ھے تو ہمارے بھائیوں میں جو قرآن کے ہوتے ہوئے بھی اندھے ہیں اگر آپ روزانہ ایک ورقہ ترجمہ کے ساتھ پڑھ لیں تو آپ کو اللہ تعالی کی طاقت کا اندازہ ہو جائے کہ اللہ سب کچھ کر سکتا ھے
ایک بندہ جس نے فزکس پڑھی نہیں تو وہ آپ کو کیا بتائے گا کہ نیوٹن کا قانون کیا ھے
ایک بندہ جس نے کیمسٹری پڑھی نہیں وہ آپ کو کیا بتائے گا کہ
H2o کس کو کہتے ہیں
ایک بندہ جس نے بائیالوجی پڑھی نہیں وہ آپ کو کیا بتائے گا کہ
بوئیو جینسس اور اے بائیو جینسس میں کیا فرق ھے
ایک بندہ جس نے میتھمیٹکس پڑھا نہیں تو وہ بغیر فارمولا کے سوال کیسے حل کر سکتا ھے
کسی نے لکھا ھے کہ چرس پینے والے مجذوب ہوتے ہیں تو یہ تو آپ کی کمزوری ھے کہ کیا چرس پینے والا مجذوب ہو سکتا ھے
آپ کو اگر مجذوب کی سمجھ نہیں آئی تو آپ کو اس بھائی کو پوچھنا چاہیے تھا جس نے یہ دھاگہ بنایا تھا کہ وہ بتاتا آپ کو جو اس کو اس کے بارے میں معلومات تھی کچھ بھائیوں نے اس کو فتوے لگا کے خاموش کروا دیا
ایک بندہ دھاگہ بناتا ھے اگر اس کا پہلا جواب کسی نے منفی رائے میں دیا تو سب اس کے پیچھے دور لگا دیتے ہیں منفی رائے میں
اگر کسی نے مثبت رائے میں پہلا جواب لکھا تو سب سے کے پیچھے ہو جاتے ہیں
یہ قرآن کی آیت آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں آپ اس کو غور سے پڑھیں اور خود ہی سوچیں کہ یہ کون سے لوگ ہیں جن کے بارے میں اللہ سبحان تعالی قرآن میں ذکر فرما رہے ہیں
وَعَدَ اللہُ الَّذِيْنَ ٰامَنُوْامِنْکُمْ وَعَمِلُوالصّلِحٰتِ لَيَسْتَخْلَفِنَّھُمْ فِیْ الاَرضِ کَماَ اسْتَخْلَفَ الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِھِم ص وَلَيُمَکِّنَنَّ لَھُمْ دِيْنَھُمْ الَّذِیْ ارْتَضٰی لَھُمْ وَلَيُبَدِّ مِّنْ م بَعْدِ خَوْفِھِمْ اَمْناًيَعْبُدُونَنِیْ لاَ يُشْرِکُوْنَ بِیْ شَيْاً ط
( النُور : ٥٥ )
" وہ لوگ جو تم ميں سے ايمان لائے اور اچھے عمل کئے ان سے اللہ کا وعدہ ہے کہ وہ زمين ميں ان کی خلافت ضرور قائم فرمائے گا جيسا کہ ان سے پہلوں کو خلافت سے نوازا اور يہ بھی کہ وہ دين جسے ان لوگوں کے لئے پسند کيا گيا ہے ضرور مستحکم فرمائے گا ۔
اور یہ آیات بھی پڑھ لیں
وَمَن لَّمْ يَحْكُم بِمَا أَنزَلَ اللّهُ فَأُوْلَ۔ئِكَ هُمُ الْكَافِرُونَ
{44} سورة المائدة (5)
"اور جو لوگ اللہ کے نازل کردہ قانون کے مطابق فیصلہ نہ کریں وہی کافر ہیں۔"
وَمَن لَّمْ يَحْكُم بِمَا أنزَلَ اللّهُ فَأُوْلَ۔ئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ
{45} سورة المائدة (5)
"اور جو لوگ اللہ کے نازل کردہ قانون کے مطابق فیصلہ نہ کریں وہی ظالم ہیں۔"
وَمَن لَّمْ يَحْكُم بِمَا أَنزَلَ اللّهُ فَأُوْلَ۔ئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ
{47} سورة المائدة (5)
"اور جو لوگ اللہ کے نازل کردہ قانون کے مطابق فیصلہ نہ کریں وہی فاسق ہیں۔
میں نے اپنے حصہ کا لکھ دیا ھے
والسلام