الشفاء
لائبریرین
خاموش لب ہیں دلوں سے کلام ہوتے ہیں
محبتوں میں نظر سے سلام ہوتے ہیں
میں تیرے در سے ذرا دور بھی نہیں جاتا
تری گلی میں مرے صبح و شام ہوتے ہیں
زباں پہ لا نہ سکیں ذکر جن کا "محفل" میں
کچھ ایسے لوگ دلوں میں دوام ہوتے ہیں
نماز روزے سے جاں جاتی ہے مگر یہ لوگ
افطار بوفے میں حاضر تمام ہوتے ہیں
تُساں کی پوسٹ میں ہوتے ہیں تیر طنزوں کے
اساں کی پوسٹ میں لکھے سلام ہوتے ہیں
تو دیکھتا ہے حقارت سے جن فقیروں کو
انہی میں خشکی و تر کے امام ہوتے ہیں
ملا لباس شرف جن سے نوع انساں کو
وہی تو خیر بشر خیرالانام ہوتے ہیں
کتاب عشق حقیقی کی لُغتیں ہیں دگر
نہ مے یہ مے ہے نہ دراصل جام ہوتے ہیں
بھرا کچھ اور ہی ہوتا ہے ان پیالوں میں
چھُپا کے رکھنے کو اوپر یہ نام ہوتے ہیں
کچھ ایسے الجھے ہیں لائف کی کشمکش میں شفا
جو ختم کرتے ہیں دس، دس اور کام ہوتے ہیں
۔۔۔