نور وجدان
لائبریرین
تو گویا آپ کو خود پر بھروسہ نہیں ہے ؟ایڈے ڈھیر سارے فلسفے وہ بھی اکٹھے ایک ہی جگہ۔۔۔ سقراط، افلاطون اور ارسطو وغیرہ پہلے ہی پھڑک گئے ورنہ یہ دھاگا پڑھ کر پھڑک جاتے۔
تو گویا آپ کو خود پر بھروسہ نہیں ہے ؟ایڈے ڈھیر سارے فلسفے وہ بھی اکٹھے ایک ہی جگہ۔۔۔ سقراط، افلاطون اور ارسطو وغیرہ پہلے ہی پھڑک گئے ورنہ یہ دھاگا پڑھ کر پھڑک جاتے۔
اگر محبت کو عقل و شعور کی کسوٹی پر پرکھا جائے تو اس کو کہا جاسکتا ہے کہ ادب پہلا قرینہ ہے۔
محبت کا احساس اگر ایک نظر میں ہو ------- تو احساس مٹتا بھی جھاگ کی طرح یا بلبلے کی طرح ہے مگر وہ احساس جو آہستہ آہستہ سرائیت کرتا ہے اس کی منزلیں ہوتی ہیں ۔۔میں نے محبت کی یہ تحریر مجاز کے لیے لکھی بھی نہیں تھی ۔۔۔۔۔ سب نے اس کو مجاز پر لیا ہے۔۔۔۔میں نے مجاز کو سیڑھی سمجھا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مجاز سے ادب کی پہلی سیڑھی اللہ کی طرف لے جاتی ہے ۔۔۔۔۔ اور اگر اس فلسفے کو دیکھیں تو شاید ۔۔۔ شاید میرے ذہن تک اپروچ ہوجائے کہ یہ چھوٹی سی تحریر ہے مگر اس کی تشریحات مجاز و حقیقی دونوں پر کی جاسکتی ہے۔۔
جہاں تک لفظوں کی بات ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ دور تو گزر گیا۔۔،جب سنیے ،آپ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ وہ کا چکر ہوتا ہے۔۔ اور سچ بتاؤں ہر انسان کی زندگی کا فلسفہ الگ ہوتا ہے کیونکہ ہر انسان اپنی زندگی جیتا ہے اس کے نظریات ہی اس کا فلسفہ ہوتے ہیں ۔۔۔ اس لیے میں پہلی نظر کی محبت کو پاگل پن سمجھتی ہوں ۔۔۔۔۔ اور اس پر یقین نہیں کرتی کہ پہلی نظر میں محبت ہوسکتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہاں ! اگر پہلی نظر کے تجربات کی بات کریں تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بہت سے خاندان ایسی '' نظر'' کے پیچھے برباد ہوتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جو محبت عقل سے گزر کر ہوتی ہے وہ تباہی نہیں لاتی بلکہ اور سمجھدار کرتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
محبت اور عشق میں یہی تو فرق ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ !بے خطر کوڈ پڑا آتشِ نمرود میں عشق
عقل محو تماشائے لب ِ بام ابھی
اخاہ آپا۔۔۔ ہم کہاں کے دانا تھے، کس ہنر میں یکتا تھےایسا پھڑکتا فقرہ تو صرف فاتح بھائی کے قلم سے ہی ادا ہو سکتا ہے۔
مجھ کم عقل کے سر کے بہت اوپر سے گزر گیا یہ جملہ۔۔۔تو گویا آپ کو خود پر بھروسہ نہیں ہے ؟
بجا فرمایا۔۔ابھی کسی نے ''پھڑکانے والے جملے '' کا کہا۔۔۔۔۔!مجھ کم عقل کے سر کے بہت اوپر سے گزر گیا یہ جملہ۔۔۔
ہم نہ فلسفی نہ عالم کہ ان گتھیوں کو سلجھا سکیں، آپ ہی سمجھا دیں کہ خود پر بھروسے کا کیا تعلق ہے؟
اس جملے کے جواب میں اپنی نادانی و بے ہنری کا اعتراف بھی کیا ہے میں نے۔بجا فرمایا۔۔ابھی کسی نے ''پھڑکانے والے جملے '' کا کہا۔۔۔۔۔!
اس جملے کے جواب میں اپنی نادانی و بے ہنری کا اعتراف بھی کیا ہے میں نے۔
لیکن خود پر بھروسے کی بات اب بھی سمجھ میں نہیں آئی
آپ شاید ان سے بھی بڑے فلسفی ہیں ۔۔۔سقراط، افلاطون اور ارسطو وغیرہ پہلے ہی پھڑک گئے
میں اور فلسفی۔۔۔ میں نے کافی غور سے دیکھا کہ کسی نے اس پر مضحکہ خیز کی ریٹنگ تو نہیں دی، حالانکہ بنتی تو ہے۔آپ شاید ان سے بھی بڑے فلسفی ہیں ۔۔۔
ہاں یہ تو سچ ہے کہ برمحل دانائی کے فن میں یکتائی بھی ہرفلاسفر کے بس کی بات نہیں۔اخاہ آپا۔۔۔ ہم کہاں کے دانا تھے، کس ہنر میں یکتا تھے
آپ ریٹ کر دیں ..۔ یہاں سارے افلاطون و بقراط ہیں. اس سے بڑی مضحکہ خیز بات بھی نہیں. ریٹنگ پر مجھے بھی اب دھیان دینا ہی پڑے گا۔۔ اچھا مجھے اجازت دیں ..۔ آپ مناسب سمجھیں جو بھی کریں کیونکہ میرا مقصد اچھا ہے۔آپ کو الفاظ برے لگے تو معذرت! اس کے لیے آپ نے مجھے خبردار کر دیا کہ آپ کے جواب یا تبصرے پر غور نہیں کرنا، چاہے وہ کتنے مضحکہ خیز ہوںمیں اور فلسفی۔۔۔ میں نے کافی غور سے دیکھا کہ کسی نے اس پر مضحکہ خیز کی ریٹنگ تو نہیں دی، حالانکہ بنتی تو ہے۔
ہم دعا لکھتے رہے اور وہ دغا پڑھتے رہےآپ ریٹ کر دیں ..۔ یہاں سارے افلاطون و بقراط ہیں. اس سے بڑی مضحکہ خیز بات بھی نہیں. ریٹنگ پر مجھے بھی اب دھیان دینا ہی پڑے گا۔۔ اچھا مجھے اجازت دیں ..۔ آپ مناسب سمجھیں جو بھی کریں کیونکہ میرا مقصد اچھا ہے۔آپ کو الفاظ برے لگے تو معذرت! اس کے لیے آپ نے مجھے خبردار کر دیا کہ آپ کے جواب یا تبصرے پر غور نہیں کرنا، چاہے وہ کتنے مضحکہ خیز ہوں
والسلام!
اب کچھ کہا تو اس جواب پر گرفت ہونی خوب ہے. بات گھما پھرا کر لفظوں سے کھیلنا ہر کسی کے بس میں کہاں ۔۔۔۔۔۔۔۔. یہاں سارے معصوم ہیں. فلسفی تو کوئی نہیں. ۔۔ بے فکر رہیںہم دعا لکھتے رہے اور وہ دغا پڑھتے رہے
ارے مضحکہ خیزی کی ریٹنگ کا مذاق اس بات پر کیا تھا کہ میں تو جاہل انسان ہوں جسے فلسفے کی الف ب بھی نہیں آتی اور آپ مجھے فلسفی کا خطاب دے رہی ہیں۔ یہ بات مضحکہ خیز تھی کہ کسی اصلی فلسفی نے پڑھ لیا تو کہیں توہین نہ سمجھ لے اپنی۔