ماہی احمد
لائبریرین
خود فریبی سی خود فریبی ہے۔۔۔لاحول!
سوچ پر کس کا پہرا ہے؟ مجبور تو جابر کرتا ہے۔ ہم تو شفیق ہیں!
خود فریبی سی خود فریبی ہے۔۔۔لاحول!
سوچ پر کس کا پہرا ہے؟ مجبور تو جابر کرتا ہے۔ ہم تو شفیق ہیں!
اب آپ کے سے قابل ہر موقع کے لیے کوئی نہ کوئی مصرع ضرور وضع کر لیتے ہیں (مطابقت رکھتا ہو یا نہیں اس سے سر و کار نہ ہمیں ہے نہ آپ کو ) تو ہم کے سے جاہل کہاں سے لائیں اب مصرع جواب دینے کے لیے؟!خود فریبی سی خود فریبی ہے۔۔۔
مطابقت نہ رکھتا ہو تو ہم لکھتے ہی نہیں، اور آپ تو لٹھ لے کہ پیچھے پڑ جائیں اگر ایسا ہو جائے۔اب آپ کے سے قابل ہر موقع کے لیے کوئی نہ کوئی مصرع ضرور وضع کر لیتے ہیں (مطابقت رکھتا ہو یا نہیں اس سے سر و کار نہ ہمیں ہے نہ آپ کو ) تو ہم کے سے جاہل کہاں سے لائیں اب مصرع جواب دینے کے لیے؟!
لٹھ کہاں سے لائیں گے ہم اسلام آباد تک کے لیے۔ ہمیں تو دھاگہ نہیں مل رہا!مطابقت نہ رکھتا ہو تو ہم لکھتے ہی نہیں، اور آپ تو لٹھ لے کہ پیچھے پڑ جائیں اگر ایسا ہو جائے۔
آپ اپنا دھاگہ کیوں نہیں استعمال کر لیتے؟؟؟؟؟؟؟؟؟لٹھ کہاں سے لائیں گے ہم اسلام آباد تک کے لیے۔ ہمیں تو دھاگہ نہیں مل رہا!
ہمارے ایسے دھاگے کہاں!آپ اپنا دھاگہ کیوں نہیں استعمال کر لیتے؟؟؟؟؟؟؟؟؟
حضور والیٰ وہ سب تو ٹھیک، آپ تعارف کے زمرے میں اپنا تعارف تو دیجیے، محفل پر خوش آمدیدعشق عربی زبان کا لفظ ہے لیکن قران پاک میں یہ نہیں ملتا، قران پاک میں صرف محبت کا ذکر ہے ۔ محبت آپ کسی سے بھی کر سکتے ہیں ، اپنے والد،والدہ،بہن،بھائی،بیوی لیکن عشق کے ساتھ رشتوں میں پاکی نہیں رھے گی۔ اب آپ اپنی بہن یا پھر اپنی بیوی سے عشق نہیں کر سکتے۔ یہ عاشق کے لیے معشوق کا ہونا ضروری ہے اور معشوق کا لفظ کہاں استعمال ہو سکتا ہے ، یہ آپ جانتے ہیں
واہ ! میں نے جانا گویا یہ بھی میرے دل میں ہےمحبت " م" سے ہے ۔ مطلب مفاد کو ہمراہ رکھتی ہے
عشق " ع " سے ہے ۔ عجز علم کو ساتھ رکھتا ہے ۔
محبت " جسم و روح " کی پیاس ہے ۔
عشق صرف " روح " کی معراج ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
محبت میں " دوئی " کے احساس میں " انا " کی راہ پر چلتی ہے ۔خود کو مضبوط کرتی ہے ۔
عشق " انا " کی راہ چھوڑ " عجز " پر قائم ہوتا ہے ۔ مٹاتا ہے خود کو " ایک " ہوتا ہے ۔