محبت کے موضوع پر اشعار!

ظفری

لائبریرین

یہ دل کبھی نہ محبت میں کامیاب ہوا
مجھے خراب کیا، آپ بھی خراب ہوا
اجل میں، زیست میں، ترابت میں، حشر میں ظالم
تیرے ستم کے لیئے میں ہی انتخاب ہوا​
 

عمر سیف

محفلین
وہ شخص بچھڑتے ہوئے کم بول رہا تھا
آنکھوں میں مگر ہجر کا غم بول رہا تھا
یہ تیری محبت کی کرامات ہیں فائق
شعروں میں میرے، زُلف کا خم بول رہا تھا
( شہباز رسول فائق )
 

فرذوق احمد

محفلین
محبت کرنے والے کم نہ ہوگے
تیری محفل میں لیکن ہم نہ ہوگے
زمانے بھر کے غم یا اِک تیرا غم
یہ غم ہوگا تو کتنے غم نہ ہوگے
اگر تو اتفاقاََ مِل بھی جائے
تیری فرقت کے صدمے کم نہ ہوگے
دلوں کی اُلجھنیں بڑھتی رہے گی
اگر کچھ مشورے باہم نہ ہوگے
حفیظ اُن سے میں جتنا بدگما ہو
وہ مجھ سے اُس قدر برہم نہ ہوگے
 

عمر سیف

محفلین
الہی زندگی یونہی محبت میں‌گزر جائے
نمازِ فجر پڑھ کر یہ دعا کرتے ہیں ہم دونوں
( حسن عباسی )
 

عمر سیف

محفلین
اب تک اس کی محبت کا نشہ طاری ہے
پھول باقی نہیں خشبو کا سفر جاری ہے
سحر لگتا ہے پسینے میں نہایہ ہوا جسم
یہ عجب خواب میں ڈوبی ہوئی بیداری ہے
(شہزاد احمد)
 

تیشہ

محفلین
کھوئی کھوئی سی ۔ ۔۔ دھیمی دھیمی سی
تھوڑی انَ کہی ۔ ۔ تھوڑی مسکرُاتی
دو دلوں کی ہے اجازت ۔۔ ۔۔
میرا نام ہے محبت ۔ ۔۔

بھیگے سپنے ۔ ۔ کچی آنکھیں
چھوٹی چھوٹی دل کی باتیں ۔ ۔۔
کہتی ہے یہ زندگی ۔۔۔ کیسی ہے دیوانگی
کوئی رہتا ہے آہٹوں کے سہارے
چھوُ لوں تو سنسناہٹ ۔

سوُکھے لمحوں میں بارشوں کے کنارے
ہونٹوں پر ہے شرارت
میرا نام ہے محبت ۔ ۔۔
 

عمر سیف

محفلین
ہو تو کمال ربطِ محّبت کسی کے ساتھ
دل چیز کیا ہے جان بھی دے دوں خوشی کے ساتھ
دراصل آدمی نہ سمجھنا اُسے شکیل
جو آدمی وفا نہ کرے آدمی کے ساتھ
(شکیل بدایونی)
 

عمر سیف

محفلین
بےخوف و بےخطر ستم بےپناہ سے
اکثر گزر گیا ہوں محّبت کی راہ سے
منزل کی دھن میں منتِ رہبر تو ہو چکی
اب لیجئیے مشورہ کسی گم کردہ راہ سے
 

عمر سیف

محفلین
اُس نے آنچل سے نکالی میری گُم گشتہ کتاب
اور چپکے سے محبت کا ورق موڑ دیا
ہم کو معلوم تھا انجامِ محبت ہم نے
آخری حرف سے پہلے ہی قلم توڑ دی
 
Top