چپکے چپکے جل جاتے ہیں
لوگ محبت کرنے والے
پروا سنگ نکل جاتے ہیں
لوگ محبت کرنے والے
آنکھوں آنکھوں چل پڑتے ہیں تاروں کی قندیل لیے
چاند کے ساتھ ہی ڈھل جاتے ہیں
لوگ محبت کرنے والے
دل میں پھول کھلا دیتے ہیں
لوگ محبت کرنے والے
آگ میں راگ جگا دیتے ہیں
لوگ محبت کرنے والے
پانی بیچ بتاشہ صورت خود تو گھلتے رہتے ہیں
سم کو شہد بنادیتے ہیں
لوگ محبت کرنے والے
خواب خوشی کے بو جاتے ہیں
لوگ محبت کرنے والے
زخم دلوں کے دھو جاتے ہیں
لوگ محبت کرنے والے
تتلی تتلی لہراتے ہیں پھولوں کی امید لیے
اک دن خوشبو ہوجاتے ہیں
لوگ محبت کرنے والے
بن جاتے ہیں نقش وفا کا
لوگ محبت کرنے والے
جھونکا ہیں بے چین ہوا کا
لوگ محبت کرنے والے
جلی ہوئی دھرتی پہ جیسے بادل گھر کر آئیں
بستی پر ہیں فضل خدا کا
لوگ محبت کرنے والے