محبت کے موضوع پر اشعار!

عمر سیف

محفلین
تو جو بدلہ تو بدل گئے ہم بھی
محبت کی تھی بندگی تو نہیں
وقت کٹ ہی جائے گا بہر صورت
تو کوئی شرطِ زندگی تو نہیں
 

تیشہ

محفلین
میرا جنون ِ محبت تو کوئی راز نہیں
تیرے ہی پاس مگر چشم ِامتیاز نہیں

کچھ اور دن اسے رکھ آتش ِ محبت پر
کہ تیرے شیشئہ دل میں ابھی گداز نہیں ۔
 

شائستہ

محفلین
چپکے چپکے جل جاتے ہیں
لوگ محبت کرنے والے
پروا سنگ نکل جاتے ہیں
لوگ محبت کرنے والے
آنکھوں آنکھوں چل پڑتے ہیں تاروں کی قندیل لیے
چاند کے ساتھ ہی ڈھل جاتے ہیں
لوگ محبت کرنے والے
دل میں‌ پھول کھلا دیتے ہیں
لوگ محبت کرنے والے
آگ میں راگ جگا دیتے ہیں
لوگ محبت کرنے والے
پانی بیچ بتاشہ صورت خود تو گھلتے رہتے ہیں
سم کو شہد بنادیتے ہیں
لوگ محبت کرنے والے

خواب خوشی کے بو جاتے ہیں
لوگ محبت کرنے والے
زخم دلوں کے دھو جاتے ہیں
لوگ محبت کرنے والے
تتلی تتلی لہراتے ہیں پھولوں کی امید لیے
اک دن خوشبو ہوجاتے ہیں
لوگ محبت کرنے والے
بن جاتے ہیں نقش وفا کا
لوگ محبت کرنے والے
جھونکا ہیں بے چین ہوا کا
لوگ محبت کرنے والے
جلی ہوئی دھرتی پہ جیسے بادل گھر کر آئیں
بستی پر ہیں فضل خدا کا
لوگ محبت کرنے والے
 

تیشہ

محفلین
محبت اے بے دید پاگل محبت
ہمیں چھوڑ دے، دیکھو ہم باز آئے
دوا، تشنہ کامی کی لے کر وہ نیناں
کبھی تو وہ آئے،بصد ناز آئے۔
 

شمشاد

لائبریرین
مانا کہ محبت کا چھپانا ہے محبت
چپکے سے کسی روز جتانے کے لیے آ

جیسے تجھے آتے ہیں نہ آنے کے بہانے
ایسے ہی کسی روز نا جانے کے لیے آ
(طالب باغپتی)
 

حجاب

محفلین
کیسی محبت کیسی چاہت سب کچھ ہم پر روشن تھا
یونہی ذرا سا شوق ہوا تھا آؤ دل برباد کریں ۔۔۔۔۔۔
 

عمر سیف

محفلین
ملیں گی اپنے نصیب کی خوشیاں
بس انتظار ہے کب یہ کمال ہونا ہے
ہر ایک شخص چلے گا ہماری راہوں پر
محبتوں میں ہمیں بے مثال ہونا ہے
 
Top