لہو دل کا جلاؤ تم محبت سانس لیتی ہے
غزل تازہ سناؤ تم ۔ ۔ محبت سانس لیتی ہے
مجھے اشعار کی صورتُ میں کئی الہام ہو ئے ہیں
کبھی خوابوں میں آؤں تم ۔ ۔محبت سانس لیتی ہے
بدن میں روح کی مانند تیری انمول سوچیں میں
مجھے دل سے بتاؤ تم ۔ ۔ محبت سانس لیتی ہے
ابھی کچھ وقت باقی ہے ابھی امیدُ قائم ہے
کہیں سے لوٹ آؤ تم ، ۔۔ محبت سانس لیتی ہے
ابھی کچھ رات باقی ہے ابھی سورج نہیں نکلا
ابھی شمیں جلاؤ تم ۔ ۔محبت سانس لیتی ہے ۔ ۔ ۔