محبت کے موضوع پر اشعار!

تیشہ

محفلین
پتھر کے خدا، پتھر کے صنم ! پتھر کے ہی انساں پائے ہیں
تم شہر ِ محبت کہتے ہو ہم جان بچاکر آئے ہیں
01bhago.gif


ہونٹوں پہ تبسم ہلکا سا:) آنکھوں میں نمی سی اے فاقر
ہم اہل محبت پر اکثر ایسے بھی زمانے آئے ہیں ،
01fear.gif
 

عمر سیف

محفلین
اپنی جب حد سے بڑھ گیا جاناں
درد خود بن گیا دوا جاناں
واسطہ دے کے پھر محبت کا
پھر نیا زخم دے گیا جاناں
 

زینب

محفلین
کچھ تو ھوتے ہیں محبت میں جنوں کے آثار

اور کچھ لوگ بھی دیوانہ بنا دیتے ہیں
 

شمشاد

لائبریرین
اُٹھ گئی رسمِ محبت، سرد ہے بازارِ عشق
دل تڑپتا ہے متاعِ غم کو ارزاں دیکھ کر
(سرور)
 

تیشہ

محفلین
لہو دل کا جلاؤ تم محبت سانس لیتی ہے
غزل تازہ سناؤ تم ۔ ۔ محبت سانس لیتی ہے

مجھے اشعار کی صورتُ میں کئی الہام ہو ئے ہیں
کبھی خوابوں میں آؤں تم ۔ ۔محبت سانس لیتی ہے

بدن میں روح کی مانند تیری انمول سوچیں میں
مجھے دل سے بتاؤ تم ۔ ۔ محبت سانس لیتی ہے

ابھی کچھ وقت باقی ہے ابھی امیدُ قائم ہے
کہیں سے لوٹ آؤ تم ، ۔۔ محبت سانس لیتی ہے

ابھی کچھ رات باقی ہے ابھی سورج نہیں نکلا
ابھی شمیں جلاؤ تم ۔ ۔محبت سانس لیتی ہے ۔ ۔ ۔
 

شمشاد

لائبریرین
اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا
راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا
(فیض)
 

زینب

محفلین
بہت سی باتیں ایسی ہیں،جنہیں ہم فرض کرتے ہیں
چلو یہ فرض کرتے ہیں اسے مجھ سے محبت ہے۔۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
فریادِ اسیرانِ محبت نہیں بے ہیچ
یہ نالے کسو دل میں بھی تاثیر کریں گے
(میر)
 

زینب

محفلین
محبتوں کا مجھ سے نصاب مانگتا تھا

چاہتوں کا اپنی حساب ما نگتا تھا


عجیب شخص تھا سب جاننے کے باوجود

وہ اکثر اپنی باتوں کا جواب مانگتا تھا
 

شمشاد

لائبریرین
آخرِ کار محبت میں نہ نکلا کچھ کام
سینہ چاک و دلِ پژ مردہ مژہ نم سے بھی
(میر)
 

زینب

محفلین
ٹوٹ جائے نہ بھرم ہونٹ ہلاؤں کیسے
حال جیسا بھی ہے تجھ کو بتاؤں کیسے

یہ تو بتا میری محبت کو بھلانے والے
میں تیری یاد کو اس دل سے بھلاؤں کسے
 

شمشاد

لائبریرین
دن رات مری چھاتی جلتی ہے محبت میں
کیا اور نہ تھی جاگہ یہ آگ جو یاں دابی
(میر)
 

زینب

محفلین
ذندگی درد کا عنواں کہاں تھی پہلے
مبتلا رنج میں یہ جاں کہاں تھی پہلے

دل جو ٹوٹا تو کھلا سب کی محبت کا بھرم

اپنے بیگا نے کی پہچاں کہاں تھی پہلے
 

شمشاد

لائبریرین
نہیں خالی اثر سے تصفیہ دل کا محبت میں
کہ آئینے کو ربطِ خاص ہے صاحب جمالوں سے
(میر)
 

زینب

محفلین
ہم سے محبتوں کی نمائش نہ ہو سکے گی

بس اتنا جانتے ہیں کے تجھے چاہتے ہیں ہم
 

شمشاد

لائبریرین
کاہے کا پاس اب تو رسوائی دُور پہنچی
رازِ محبت اپنا کس سے چھپا رہا ہے
(میر)

اور اس کے ساتھ ہی اس دھاگے کے 100 صفحے پورے ہوئے اور یہ دھاگہ مقفل ہوا۔
 
Top