محبت چھوڑ دیتے ہیں’
محبت کے لیے دیوانگی ہونی ضروری ہے
محبت سارے رشتے ناتے توڑ دیتی ہے
فقط اک دل سے دل کے سلسلے جوڑ دیتی ہے
محبت کی حدیں ہوتی نہیں جاناں!
یہ ہر قانون سے ہوتی ہے بالاتر
سماجی بندشوں کو توڑ دینا اس کا شیوہ ہے
لگا دیتی ہے مخمل میں بھی ٹاٹ کے پیوند اکثر
اگر مجھ سے محبت ہے تو پھر تم کو
یہ رشتے اور ناتے
بندشیں ساری
سراسر توڑنی ہوں گی
اگر یہ ہو نہیں سکتا تو پھر یوں ہے
کہ ہم تم اپنی
خواہشوں کے کھلونے توڑ دیتے ہیں
دِلوں کو موڑ دیتے ہیں
محبت چھوڑ دیتے ہیں
’سمندر منصوری’