اے دوست ہم نے ترکِ محبت کے باوجود محسوس کی ہے تیری ضرورت کبھی کبھی (ناصر کاظمی)
شمشاد لائبریرین جون 23، 2011 #1,301 اے دوست ہم نے ترکِ محبت کے باوجود محسوس کی ہے تیری ضرورت کبھی کبھی (ناصر کاظمی)
ر راجہ صاحب محفلین جون 23، 2011 #1,302 تمہیں ناراض ہی رہنا ہے تو کچھ بات تو کرو فراز کہ یوں چپ رہنے سے محبت کا گمان ہوتا ہے فراز
شمشاد لائبریرین جون 24، 2011 #1,303 تجھ کو کھو کر بھی رہوں، خلوتِ جاں میں تیری جیت پائی ہے محبت نے عجب، مات کے ساتھ (پروین شاکر)
ر راجہ صاحب محفلین جون 25، 2011 #1,304 محبت کو رکھو گے پوشیدہ کب تک حقیقت عیاں کرنے کب آرہے ہو نامعلوم
شمشاد لائبریرین جون 25، 2011 #1,305 ہمنشیں! پوچھ نہ مجھ سے کہ محبت کیا ہے اشک آنکھوں میں ابل آتے ہیں اس نام کے ساتھ (احسان دانش)
تانیہ محفلین جون 26، 2011 #1,306 تم مجھے بھول بھی جاؤ تو یہ حق ہے تمکو میری بات اور ہے، میں نے تو محبت کی ہے
شمشاد لائبریرین جون 26، 2011 #1,307 تجھ کو تشریحِ محبت کا پڑا ہے دورہ پھر رہا ہے مرا سر گردشِ ایام کے ساتھ (احسان دانش)
ر راجہ صاحب محفلین جون 26، 2011 #1,308 اس سے پہلے بھی محبت کا قرینہ تھا یہی ایسے بے حال ہوئے ہیں مگر اس بار کہ بس نامعلوم
شمشاد لائبریرین جون 27، 2011 #1,309 جب ترا حکم ملا ترک محبّت کر دی دل مگر اس پہ دھڑکا کہ قیامت کر دی (احمد ندیم قاسمی)
شمشاد لائبریرین جون 27، 2011 #1,311 جو ہو سکے سمیٹیے گلی گلی محبتیں جگہ جگہ پڑی ہوئی عداوتیں نہ مانگیے (سہیل ثاقب)
ر راجہ صاحب محفلین جون 29، 2011 #1,312 یہ سچ ہے پیار پہلا ہی بسا رہتا ہے سانسوں میں یہ سچ ہے عمر بھر پہلی محبت یاد رہتی ہے
شمشاد لائبریرین جون 30، 2011 #1,313 مقطع میں آ پڑی ہے سُخن گُسترانہ بات مقصود اس سے قطعِ محبت نہیں مجھے (غالب)
شمشاد لائبریرین جولائی 6، 2011 #1,315 محبت میں نہیں ہے فرق جینے اور مرنے کا اسی کو دیکھ کر جیتے ہیں جس کافر پہ دم نکلے (چچا)
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 6، 2011 #1,316 محبت آزمانی ہو تو بس اتنا ہی کافی ہے ذرا کا روٹھ کر دیکھو منانے کون آتا ہے نامعلوم
شمشاد لائبریرین جولائی 10، 2011 #1,317 تم دیکھتے تو ایک تماشے سے کم نہ تھا آشفتگانِ دشتِ محبت کا حال بھی! (امجد اسلام امجد)
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 10، 2011 #1,318 میں اپنی محبت کا فسانہ اسے منصور محفل میں کہاں ہاتھ ملاتے ہوئے کہتا منصور آفاق
معاویہ وقاص محفلین ستمبر 12، 2012 #1,319 تجھ کو کیا زعم ہے محبت میں کوئی پاگل نہیں ہے تیرے بِنا شفیق احمد خان
قرۃالعین اعوان لائبریرین ستمبر 12، 2012 #1,320 کتابوں سے دلائل دوں یا خود کو سامنے رکھوں وہ مجھ سے پوچھ بیٹھا ہے محبت کس کو کہتے ہیں