جب ترا کہنا ہے ، تو تقدیر کا محکوم ہے تُو نے نفرت کی تو کیا، تُو نے محبت کی تو کیا
عمر سیف محفلین ستمبر 18، 2012 #1,321 جب ترا کہنا ہے ، تو تقدیر کا محکوم ہے تُو نے نفرت کی تو کیا، تُو نے محبت کی تو کیا
معاویہ وقاص محفلین اکتوبر 2، 2012 #1,322 لوگ کیونکر چھوڑ دیتے ہیں محبت دفعتاٌمیں تو جب قصد کرتا ہوں مچل جاتا ہے دل اکبر الہ آبادی
محمد اسامہ سَرسَری لائبریرین فروری 19، 2013 #1,323 محبت جس کو کہتے ہیں بڑی مشکل سے ہوتی ہے فقط اک بار ہوتی ہے خلوصِ دل سے ہوتی ہے
شمشاد لائبریرین فروری 19، 2013 #1,324 محبت کی منزل ہی شاید نہیں ہے کہ جب دیکھیے امتحاں اور بھی ہیں (جگر مراد آبادی)
محمداحمد لائبریرین فروری 19، 2013 #1,325 کروں گا کیا جو محبت میں ہوگیا ناکام مجھے تو اور کوئی کام بھی نہیں آتا غلام محمد قاصر
شمشاد لائبریرین فروری 19، 2013 #1,326 محبت نہیں صرف مقصودِ انساں محبت میں کارِ جہاں اور بھی ہیں (جگر مراد آبادی)
محمداحمد لائبریرین فروری 19، 2013 #1,327 محبت مر گئی مجھ کو بھی غم ہے مرے اچھے دنوں کی آشنا تھی جاوید اختر
شمشاد لائبریرین فروری 19، 2013 #1,328 انہیں جب سے ہے اعتمادِ محبتوہ مجھ سے جگر بد گماں اور بھی ہیں(جگر مُراد آبادی )
محمداحمد لائبریرین فروری 19، 2013 #1,329 شاید مجھے کسی سے محبت نہیں ہوئی لیکن یقین سب کو دلاتا رہا ہوں میں جون ایلیا
شمشاد لائبریرین فروری 19، 2013 #1,330 گر محبت ہے تو وہ مجھ سے پھرے گا نہ کبھیغم نہیں ہے مجھے غمّاز کو بھڑکانے دو (سیاح)
محمداحمد لائبریرین فروری 19، 2013 #1,331 کیسی محبت، کیسی چاہت، ہم پہ سب کچھ روشن تھا یوں ہی ذرا سا شوق ہوا تھا آؤ دل برباد کریں
شمشاد لائبریرین فروری 19، 2013 #1,332 زندہ ہے دل تو اس میں محبت بھی چاہیے آنکھیں جو ہیں تو راہِ وفا دیکھ کر چلو (احسان دانش)
شمشاد لائبریرین فروری 19، 2013 #1,334 کہا، لفظوں سے پھولوں کی مہک آنے لگی کیسے؟ جواب آیا محبت کا تجھے اِظہار کرنا ہے (عدیم ہاشمی)
مانی عباسی محفلین فروری 19، 2013 #1,335 محبت کی سبھی رسمیں نبھائے جا رہا ہوں میں چھپا کر درد اب خود کو ہنسائے جا رہا ہوں میں شاعر : مانی
شمشاد لائبریرین فروری 19، 2013 #1,336 بہت خوب۔ یہ شاعر ہیں یا شاعرہ؟ ------------------------------------------------------------ میں حیرت و حسرت کا مارا، خاموش کھڑا ہوں ساحل پر دریائے محبت کہتا ہے، آ! کچھ بھی نہیں پایاب ہیں ہم (شاد عظیم آبادی)
بہت خوب۔ یہ شاعر ہیں یا شاعرہ؟ ------------------------------------------------------------ میں حیرت و حسرت کا مارا، خاموش کھڑا ہوں ساحل پر دریائے محبت کہتا ہے، آ! کچھ بھی نہیں پایاب ہیں ہم (شاد عظیم آبادی)
طارم نایاب محفلین مارچ 15، 2013 #1,337 اک لفظ محبت ہے اسے کر کےتو دیکھو تم برباد نا ہو جاوتو میرا نام بدل دینا
بنت شبیر محفلین مارچ 16، 2013 #1,338 محبتوں میں عجب ہے دلوں کودھڑکا سا کہ جانے کون کہاں راستہ بدل جاے
وسیبی محفلین مارچ 17، 2013 #1,339 گُم اپنی محبت میں دونوں، نایاب ہو تم نایاب ہیں ہمکیا ہم کو کُھلی آنکھیں دیکھیں، اِک خواب ہو تم اِک خواب ہیں ہم
گُم اپنی محبت میں دونوں، نایاب ہو تم نایاب ہیں ہمکیا ہم کو کُھلی آنکھیں دیکھیں، اِک خواب ہو تم اِک خواب ہیں ہم
شمشاد لائبریرین مارچ 17، 2013 #1,340 ظالم تھا وہ اور ظلم کی عادت بھی بہت تھی مجبور تھے ہم اس سے محبت بھی بہت تھی (کلیم عاجز)