گیارہویں سالگرہ محفلین کے نام

نایاب

لائبریرین
نایاب بھیا کے نام

میں لفظوں کے اثر کا معجزہ ہوں
مجھے دیکھو مجسم اک دعا ہوں

میں چھوٹوں میں بہت چھوٹا ہوں لیکن
بڑوں کے درمیاں سب سے بڑا ہوں

تلاش رزق میں نکلا تھا گھر سے
اب اپنے آپ کو میں ڈھونڈتا ہوں

(محسن بھوپالی)

—————

طارق شاہ سر کے نام

کم نگاہی سوں دیکھتے ہیں ولے
کام اپنا تمام کرتے ہیں

صاحبِ لفظ اس کوں کہہ سکیے
جس سوں خوباں کلام کرتے ہیں

(ولی محمد ولی)

—————

کاشفی سر کے نام

عظمتِ فن کے پرستار ہیں ہم
یہ خطا ہے تو خطا وار ہیں ہم

جہد کی دھوپ ہے ایمان اپنا
منکرِ سایۂ دیوار ہیں ہم

(محسن بھوپالی)

—————

سید شہزاد ناصر سر کے نام

یہ نرم نرم ہوا جھلملا رہے ہیں چراغ
تیرے خیال کی خوشبو میں بس رہے ہیں دماغ

وہ جن کے حال میں لو دے اٹھے غمِ فردا
وہی ہیں انجمنِ زندگی کے چشم و چراغ

(فراق گورکھپوری)

—————

زبیر مرزا سر کے نام

مایۂ ناز راز ہیں ہم لوگ
محرمِ راز ناز ہیں ہم لوگ

بزمِ دل میں دیا نہ عیش کو بار
صاحبِ امتیاز ہیں ہم لوگ

(فانی بدایونی)

—————

سر اویس قرنی (چھوٹا غالب) کے نام



چشمِ خوباں خامشی میں بھی نوا پرداز ہے
سرمہ تُو کہوے کہ دُودِ شعلۂ آواز ہے

(مرزا غالب)

—————

امجد میانداد بھیا کے نام

اک مجذوب اداسی میرے اندر گم ہے
اس سمندر میں کوئی اور سمندر گم ہے

چرخِ سو رنگ کو فرصت ہو تو ڈھونڈے اس کو
نیلگوں سوچ میں جو مست قلندر گم ہے

(رفیع رضا)

—————

حسن محمود جماعتی بھیا کے نام

الفاظ میں بند ہیں معانی
عنوانِ کتابِ دل کھلا ہے

کانٹوں میں گلاب کھل رہے ہیں
ذہنوں میں الاؤ جل رہا ہے

(رسا چغتائی)

—————

ہوئی آنکھ نم اور نکلی دل سے دعا
محترم بٹیا ہنستی مسکراتی رہے سدا
بہت خوب کیا خوب تلاشا ہے نایاب کو ۔۔۔۔۔
بہت دعائیں


محترم و مکرم نایاب بھیا کے لئے
سائے میں جان پڑ گئی دیکھا جو غور سے
مخصوص یہ کمال ہے اہل نظر کے ساتھ
محترم سید بادشاہ
ہو نگاہ کرم ۔۔۔۔۔۔۔ مجھ ٹھگ کو کہاں پہنچا دیا
میں تو خاک ہوں اہل نظر کے پاؤں کی
سدا سلامت رہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
 
غدیر زھرا صاحبہ کے نام
صدا ہوں اپنے پیار کی، جہاں سے بے نیاز ہوں
کسی پہ جو نہ کھل سکے وہ زندگی کا راز ہوں

رچے ہیں میرے زمزمے، ہواؤں میں گھٹاؤں میں
میرے گلے کا نور ہے گُھلا ہوا فضاؤں میں
کِھلوں تو چاندنی ہوں میں، چِھڑوں تو ایک ساز ہوں
کسی پہ جو نہ کھل سکے وہ زندگی کا راز ہوں

سُنے اگر میری صدا تو چلتے کارواں رکیں
بُھلا کے اپنی گردشوں کو سات آسماں رکیں
میں حسن کا غرور ہوں، میں دلبری کا ناز ہوں
کسی پہ جو نہ کھل سکے وہ زندگی کا راز ہوں
۔۔۔۔۔۔
:hatoff::chill:
 

غدیر زھرا

لائبریرین
غدیر زھرا صاحبہ کے نام
صدا ہوں اپنے پیار کی، جہاں سے بے نیاز ہوں
کسی پہ جو نہ کھل سکے وہ زندگی کا راز ہوں

رچے ہیں میرے زمزمے، ہواؤں میں گھٹاؤں میں
میرے گلے کا نور ہے گُھلا ہوا فضاؤں میں
کِھلوں تو چاندنی ہوں میں، چِھڑوں تو ایک ساز ہوں
کسی پہ جو نہ کھل سکے وہ زندگی کا راز ہوں

سُنے اگر میری صدا تو چلتے کارواں رکیں
بُھلا کے اپنی گردشوں کو سات آسماں رکیں
میں حسن کا غرور ہوں، میں دلبری کا ناز ہوں
کسی پہ جو نہ کھل سکے وہ زندگی کا راز ہوں
۔۔۔۔۔۔
:hatoff::chill:
بہت شکریہ سر :) یقیناً یہ الفاظ میرے لیے بہت اہم ہیں.. یہ اور بات کہ میں ان کے قابل خود کو نہیں پاتی :) جزاک اللہ :)
 
Top