گیارہویں سالگرہ محفلین کے نام

محفل کے مفکر محمد وارث کے نام

احساسِ زیست ہے دلِ مضطر لیے ہوئے
آئینۂ خیال ہے جوہر لیے ہوئے

بیٹھا ہوا ہوں گوشۂ عزلت میں مطمئن​
رودادِ حسن و عشق کا دفتر لیے ہوئے

آتا نہیں نظر کہیں منزل کا کچھ نشاں
کس سمت جا رہا ہے مقدّر لیے ہوئے

سرمایۂ حیات ہے یہ داغِ آرزو
کیا چیز ہے مرا دلِ مضطر لیے ہوئے

اے راز عرفِ عام میں کہلاتی ہے غزل
تصویرِ زندگی ہے سخنور لیے ہوئے​
 
آخری تدوین:
ان کے نام جو محفل چھوڑ گئے
جن کے دم سے رونق تھی

کنجِ قفس میں لطف ملا جس کو وہ اسیر​
چھُوٹا بھی گر تو پھر نہ سوئے آشیاں گیا​

تکلیف سیرِ باغ نہ کر ہم کو ہم صفیر​
مدت ہوئی کہ دل سے وہ ذوقِ فغاں گیا​

یارانِ رفتہ ہم سے منہ اپنا چھپا گئے​
معلوم بھی ہوا نہ کدھر کارواں گیا​

باہم جنہوں میں مہر و مروت کی رسم تھی​
وہ لوگ کیا ہوئے وہ زمانہ کہاں گیا​
 
ان کے نام جو محفل چھوڑ گئے
جن کے دم سے رونق تھی

کنجِ قفس میں لطف ملا جس کو وہ اسیر​
چھُوٹا بھی گر تو پھر نہ سوئے آشیاں گیا​

تکلیف سیرِ باغ نہ کر ہم کو ہم صفیر​
مدت ہوئی کہ دل سے وہ ذوقِ فغاں گیا​

یارانِ رفتہ ہم سے منہ اپنا چھپا گئے​
معلوم بھی ہوا نہ کدھر کارواں گیا​

باہم جنہوں میں مہر و مروت کی رسم تھی​
وہ لوگ کیا ہوئے وہ زمانہ کہاں گیا​
 

محمد وارث

لائبریرین
محفل کے مفکر محمد وارث کے نام

احساسِ زیست ہے دلِ مضطر لیے ہوئے
آئینۂ خیال ہے جوہر لیے ہوئے
بیٹھا ہوا ہوں گوشۂ عزلت میں مطمئن
رودادِ حسن و عشق کا دفتر لیے
ہوئے آتا نہیں نظر کہیں منزل کا کچھ نشاں
کس سمت جا رہا ہے مقدّر لیے ہوئے
سرمایۂ حیات ہے یہ داغِ آرزو
کیا چیز ہے مرا دلِ مضطر لیے ہوئے
اے رازؔ عرفِ عام میں کہلاتی ہے غزل
تصویرِ زندگی ہے سخنور لیے ہوئے​
چہ خوب محترم، بس ذرا "مفکر" پر کچھ اچنبھا ہوا وگرنہ ساری غزل میرے مقتضائے حال ہے :)
 
عسکری کے لئے

لاتا ہے کوئے دوست میں مجھ کو ہزار بار​
سچ پوچھیے تو دل بھی عجب حیلہ ساز ہے​

واعظ سے اتنا سنتے ہی کیا خوش ہوئے ہیں رند​
جب تک کھلی ہے آنکھ، درِ توبہ باز ہے​

ہم مر گئے مگر نہ ملا اس کا کچھ پتا​
گیسوئے دوست یا شبِ فرقت دراز ہے​
 

نایاب

لائبریرین
یہ جو ہم لوگ ہیں احساس میں جلتے ہوئے لوگ​
ہم زمیں زاد نہ ہوتے تو ستارے ہوتے
یا شاید کچھ ایسے ہے کہ​
یہ جو ہم لوگ ہیں احساس میں ڈوبے ہوئے لوگ​
ہم زمیں زاد نہ ہوتے تو ستارے ہوتے
ehsas.jpg

اک سے بڑھ کر اک ہستی موجود ہے یہاں مگر
کچھ عجب سی کشش ہے ان ہستیوں میں
بہت دعائیں​
 

صائمہ شاہ

محفلین
صائمہ شاہ کے نام

روئے سخن کسی کی طرف ہو، تو رو سیاہ
سودا نہیں، جنوں نہیں، وحشت نہیں مجھے
صادق ہوں اپنے قول میں، غالب! خدا گواہ
کہتا ہوں سچ کہ، جھوٹ کی عادت نہیں مجھے​
بہت شکریہ شاہ صاحب آپ کی حق بینی کا
آپ کی بصیرت کے نام ایک شعر

صوفی کو ہے مشاہدۂ حق کا اِدّعا​
صد ہا حجابِ دیدۂ بِینا لِئے ہوئے​
 

نور وجدان

لائبریرین
یہ جو ہم لوگ ہیں احساس میں جلتے ہوئے لوگ​
ہم زمیں زاد نہ ہوتے تو ستارے ہوتے
یا شاید کچھ ایسے ہے کہ​
یہ جو ہم لوگ ہیں احساس میں ڈوبے ہوئے لوگ​
ہم زمیں زاد نہ ہوتے تو ستارے ہوتے
ehsas.jpg

اک سے بڑھ کر اک ہستی موجود ہے یہاں مگر
کچھ عجب سی کشش ہے ان ہستیوں میں
بہت دعائیں​

واہ ! اس بے مثال تحریری تصویر پر دل سے نکلی دعا ! اللہ تعالیٰ آپ کے اتنا نوازے کہ سمیٹنے کو دامن تنگ پڑے! آمین
 

فرحت کیانی

لائبریرین
ماہی احمد ، لاریب مرزا ، غدیر زھرا ، مقدس ، حمیرا عدنان ، عائشہ عزیز ، مریم افتخار ، ملائکہ ، عندلیب ، فرحت کیانی ، سیدہ شگفتہ ، سارہ خان ، ناعمہ عزیز ، ہادیہ شزہ مغل ، قرۃالعین اعوان ، صائمہ شاہ وغیرہ وغیرہ کے نام۔۔۔

وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ
اسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوز دروں

شرف میں بڑھ کے ثریا سے مشت خاک اس کی
کہ ہر شرف ہے اسی درج کا در مکنوں

مکالمات فلاطوں نہ لکھ سکی لیکن
اسی کے شعلے سے ٹوٹا شرار افلاطوں

جزاک اللہ خیر الشفاء بھائی. یاد رکھنے کے لیے متشکر.
 

مہ جبین

محفلین
مہ جبین بہنا کے نام

کہتے ہیں یاں کہ "مجھ سا کوئی مہ جبیں نہیں"
پیارے جو ہم سے پوچھو تو یاں کیا کہیں نہیں

غدیر زھرا چندا میں تو یہی دعا کرتی ہوں کہ میری جیسی کوئی دوسری نہ ہو۔۔۔۔۔۔ ایک ہی دردِ سری کافی ہے :cool:
زہرا تمہاری محبت اور عزت افزائی کے لئے تہہِ دل سے شکر گزار ہوں چندا،
شاد و آباد رہو ہمیشہ آمین :in-love:
 
آخری تدوین:
Top