خاموش تماشائی ناظمین کے کچھ کام ایسے ہوتے ہیں جس کو وہ کچھ عرصہ کے لیے ٹال سکتے ہیں جبکہ کچھ کام ایسے ہوتے ہیں جن میں چند منٹ کی تاخیر خطرناک ہو سکتی ہے۔ ابھی ایک تازہ واقعہ ہے، کچھ دو ہفتے قبل کی بات ہے۔ ہم ایک بے حد مصروف دن گزار کر گھر لوٹے تھے اور رات میں بھی تین گھنٹے ویڈیو کال پر میٹنگ کی تھی اس کے بعد رات تین چار بجے سوئے تھے۔ اگلا دن بھی بے حد مصروف گزرنے والا تھا۔ صبح سات بجے کا عمل ہوگا کہ سرہانے موجود لیپ ٹاپ پر ایک اسکائپ کال موصول ہوئی۔ خمار آلود حالت میں ہم نے وہ کال وصول کی تو یہ خبر ملی کہ محفل کچھ دیر سے کام نہیں کر رہی۔ آن کی آن میں ہماری نیند کافور ہو گئی اور خود جائزہ لیا تو محفل کو ڈاؤن پایا۔ جلدی سے اس کے اسباب جاننے کی کوشش کی، سرور میں لاگن کیا تو کافی دیر تک سبب کا علم نہ ہو سکا۔ محفل کا سرور کئی دفعہ ری اسٹارٹ کیا، کوئی حاصل نہیں۔ ڈیٹا بیس تھا کہ بیدار ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا۔ خیر اس کا سبب معلوم ہوا اور اس کو حل کیا۔ اس سارے کام میں کوئی نصف گھنٹہ صرف ہوا پھر باقی کی نیند کو اگلی رات پر ملتوی کر کے نئے دن کی شروعات میں مصروف ہو گئے۔ جب محفل چل پڑی تو دوبار کال آئی اور ہم سے یہ پوچھا گیا کہ کہیں نیند سے بیدار کر کے کوئی غلطی تو نہیں کی اس پر ہمارا جواب تھا کہ اگر بر وقت اطلاع نہ دی جاتی تو غلطی ہوتی۔