محفل چائے خانہ

کاشفی

محفلین
چلی جاتی ہے آئے دن وہ بیوٹی پالر میں یوں غالب نانا
کہ مقصد ہے جوان لگنا، مثالِ حور ہو جانا

مگر یہ بات کسی بیگم کے سمجھ میں کیوں نہیں آتی
کہ ممکن ہی نہیں کسی کِشمِش کا انگور ہوجانا
 

شمشاد

لائبریرین
ہمیں تنہائیوں میں کبھی وقت نہ بتایا کرو​
یاروں کی محفلوں میں کبھی آ بھی جایا کرو​
کیا ہوا جو سامنے کے چار دانت ٹوٹ گئے​
کبھی کھل کر بھی مسکرایا کرو​
 

شمشاد

لائبریرین
آج نیٹ گردی کرتے ہوئے عاشقوں کی مندرجہ ذیل اقسام کا علم ہوا ہے۔ آپ کس قسم کے عاشق ہیں، فیصلہ آپ پر چھوڑتا ہوں۔

عاشقوں کی اقسام

امیر عاشق
میں بھی خریدار ہوں میں بھی خریدوں گا
پیار کہاں بکتا ہے پتہ بتا دو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

غریب عاشق
سونا نہ چاندی نہ کوئی محل جان من
تجھ کو میں دے سکوں گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جھوٹا عاشق
کل شب دیکھامیں نے چاند جھروکے میں
اس کو کیا سلام تمھارے دھوکے میں ۔۔۔

سچا عاشق
دل ہو گیا ہے تیرادیوانہ اب کوئی جچتا نہیں
نادان ہے سمجھتا نہیں ، بن تیرے رہتا نہیں

کامیاب عاشق
او کہندی اے سیّاں میں تیری آں ۔۔۔

ناکام عاشق
ان سے نین ملا کے دیکھو
یہ دھوکہ بھی کھا کے دیکھو

چالاک عاشق
بس بھئی بس زیادہ بات نہیں میم صاب
آج کے بعد ملاقات نہیں میم صاب

مجبور عاشق
اظہار بھی مشکل ہے کچھ کہہ بھی نہیں سکتے
مجبور ہیں اف اللہ چپ رہ بھی نہیں سکتے

بزدل عاشق
میں تیرا شہر چھوڑ جاؤں گا ۔۔۔۔

عزت دار عاشق
تیری رسوائیوں سے ڈرتا ہوں
جب تیرے شہر سے گزرتا ہوں

پردیسی عاشق
آئے موسم رنگیلے سہانے ، جیا نہیں مانے
تو چھٹی لے کے آ جا بالما ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ناراض عاشق
روٹھے ہو تم ،تم کو کیسے مناؤں پیا

بوڑھا عاشق
جواں ہے محبت حسیں ہے زمانہ
لٹایا ہے دل نے خوشی کا خزانہ
 

محمد امین

لائبریرین
بہت خوب شمشاد بھائی

میری "کیا کیجے" والی غزل پر مجھے یاد آیا:

ڈھیٹ عاشق:

دل تو ہے دل، دل کا اعتبار کیا کیجے
آگیا جو کسی پہ پیار کیا کیجے :D
 

محمد امین

لائبریرین
محفل چائے خانے میں آج ایک واقعہ سنانے کا جی چاہ رہا ہے ایک "شاعر" سے متعلق۔

ہماری والدہ نے کچھ عرصہ قبل کمپیوٹر استعمال کرنا شروع کیا اور جست لگا کر فیس بک تک پہنچ گئیں۔ ہماری خالائیں اور کزنز اکثر شاعری کے گروپس میں شامل ہیں فیس بک پر۔ تو امی نے بھی کچھ گروپس میں شمولیت اختیار کرلی۔ ایسے ہی ایک گروپ پر ہماری والدہ اور خالہ، خالو وغیرہ کو کراچی کے ایک بزرگ شاعر ملے۔ انہوں نے اصرار کیا کہ ہم نے اپنے والد صاحب کی شاعری کا مجموعہ چھاپا ہے ہم آ پکو بھیجنا چاہتے ہیں۔ تو جناب والدہ نے ہم سے مشورہ کر کے گھر کا پتا ان بزرگ کو دے دیا۔ 2،3 دن میں اس مجموعے کی 3 عدد کوپیاں موصول ہوگئیں۔ ایک ہمارے لیے، ایک ناناجان کے لیے اور ایک خالو کے لیے۔

کچھ دن کے بعد امی نے ہمیں بتایا کہ ان بزرگ شاعر نے امی کو فیس بک سے ڈیلیٹ کردیا۔ اور اگلے دن ان کا پیغام آیا کہ " آپ نے میری نظم پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا اسلیے میں نے آپ کو اور آپکے بہن اور بہنوئی کو ڈیلیٹ کردیا تھا۔۔آپ مجھے دوبارہ ایڈ کرلیں"۔۔۔۔

یہ بات سن کر ہم اتنا ہنسے کہ بس س س س س س۔۔۔ اور شعراء کے اوپر ترس کے ساتھ ساتھ افسوس بھی ہوا۔ یہ تو بالکل بچوں والی بات ہے کہ آپ نے میری نظم پر تبصرہ نہیں کیا اس لیے میں نے آپ کو ڈیلیٹ کردیا۔ امی نے بتایا وہ نظم تو نہیں تھی البتہ کچھ "صوتی اثرات" سی کوئی شئے تھی جو سمجھ ہی نہیں آئی تھی۔۔ ہاہاہاہاہا۔۔۔

نہ جانے کیوں لوگ ستائش اور داد کے اتنے بھوکے ہوتے ہیں۔ پہلے تو اصرار کر کر کے اپنے والد کا مجموعہ بھیجا، چلیے صاحب یہ انکی نوازش، مگر بعد والی حرکت پر تو ہنسی کے ساتھ ساتھ افسوس بھی ہوا۔
 
اجی قبلہ ہم پچھلے برس ہی "فیس بک اور ہمارے شعراء" کے عنوان سے ایک تحقیقی مضمون لکھنے والے تھے لیکن کیا بتائیں کمبخت وقت تو ملے۔ :)
 

mfdarvesh

محفلین
یہ لیجئے جی، تازہ ترین ایس ایم ایس شاعری

اداس دل کی اداس باتیں
سمجھنے والا کوئی تو ہوتا

کہ جس کی باتوں سے دل سنبھلتا
کہ جس کی سنگت میں دل بہلتا

جس کی ہلکی سی اک جھلک بھی
ہمارے دکھ کو سمیٹ دیتی

فلک سے خوشیاں انڈیل دیتی
یہ اس کی نازک سی مسکراہٹ

ہمارے دل کی سبھی تھکاوٹ کو دور کرتی
یہ پھر چمکتی ہوئی وہ آنکھیں اس کی

ہماری ہستی کا راز ہوتا
ہمارے دکھ کی کتاب ہوتا

جو ہم کو چاہتا، ہم کو پڑھتا
گزرتے لمحوں کی سختیوں میں

کوئی تو نازک مزاج ہوتا
 

شمشاد

لائبریرین
محفل چائے خانے میں آج ایک واقعہ سنانے کا جی چاہ رہا ہے ایک "شاعر" سے متعلق۔

ہماری والدہ نے کچھ عرصہ قبل کمپیوٹر استعمال کرنا شروع کیا اور جست لگا کر فیس بک تک پہنچ گئیں۔ ہماری خالائیں اور کزنز اکثر شاعری کے گروپس میں شامل ہیں فیس بک پر۔ تو امی نے بھی کچھ گروپس میں شمولیت اختیار کرلی۔ ایسے ہی ایک گروپ پر ہماری والدہ اور خالہ، خالو وغیرہ کو کراچی کے ایک بزرگ شاعر ملے۔ انہوں نے اصرار کیا کہ ہم نے اپنے والد صاحب کی شاعری کا مجموعہ چھاپا ہے ہم آ پکو بھیجنا چاہتے ہیں۔ تو جناب والدہ نے ہم سے مشورہ کر کے گھر کا پتا ان بزرگ کو دے دیا۔ 2،3 دن میں اس مجموعے کی 3 عدد کوپیاں موصول ہوگئیں۔ ایک ہمارے لیے، ایک ناناجان کے لیے اور ایک خالو کے لیے۔

کچھ دن کے بعد امی نے ہمیں بتایا کہ ان بزرگ شاعر نے امی کو فیس بک سے ڈیلیٹ کردیا۔ اور اگلے دن ان کا پیغام آیا کہ " آپ نے میری نظم پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا اسلیے میں نے آپ کو اور آپکے بہن اور بہنوئی کو ڈیلیٹ کردیا تھا۔۔آپ مجھے دوبارہ ایڈ کرلیں"۔۔۔۔

یہ بات سن کر ہم اتنا ہنسے کہ بس س س س س س۔۔۔ اور شعراء کے اوپر ترس کے ساتھ ساتھ افسوس بھی ہوا۔ یہ تو بالکل بچوں والی بات ہے کہ آپ نے میری نظم پر تبصرہ نہیں کیا اس لیے میں نے آپ کو ڈیلیٹ کردیا۔ امی نے بتایا وہ نظم تو نہیں تھی البتہ کچھ "صوتی اثرات" سی کوئی شئے تھی جو سمجھ ہی نہیں آئی تھی۔۔ ہاہاہاہاہا۔۔۔

نہ جانے کیوں لوگ ستائش اور داد کے اتنے بھوکے ہوتے ہیں۔ پہلے تو اصرار کر کر کے اپنے والد کا مجموعہ بھیجا، چلیے صاحب یہ انکی نوازش، مگر بعد والی حرکت پر تو ہنسی کے ساتھ ساتھ افسوس بھی ہوا۔

اسی بہانے تین عدد کتابیں مفت میں موصول ہو گئیں، اور کیا چاہیے۔

ویسے آئندہ ایسے ہرکس و ناکس کو گھر کا پتہ سمجھنے نہ بیٹھ جائیے گا۔
 

محمد امین

لائبریرین
ہم نے پہلے اپنا پتا نہیں بتایا تھا۔ وہ اصرار کر رہے تھے تو ہم نے کہا آپ اپنا پتا دے دیں ہمیں وقت مل گیا تو آپ کے گھر آ کر لے جائیں گے کتب۔ مگر ہمیں وقت نہ ملا اور "ستائش کے بھوکے شاعر" کا اصرار بڑھتا گیا۔ خیر پھر ہم نے پتا دے دیا۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
یاد رکھیں کہ ہر شاعر تعریف کا بھوکا ہوتا ہے۔ تو آپ نے بھی اس کی تھوڑی سی تعریف کر دینی تھی۔
 

محمد امین

لائبریرین
فیس بک میں سیکڑوں دوست ہوتے ہیں۔۔۔ ایک آدھ چیز مس ہو ہی جاتی ہے ۔۔ :) ۔۔ اور وہ نظم نما چیز سمجھ بھی نہیں آئی تھی :p
 
Top