مرشد! یہاں صبح صبح بادل گھر کے تو آئے تھے........لیکن اب بے رُخی دکھا رہے ہیں......زلفِ یار کی طرح بل کھا کھا کے سمت مخالف مائل ہیں....................
امید تو تھی کہ آج بارش ہو گی، لیکن ابھی تک آثار نظر آنا شروع نہیں ہوئے........
گھر میں سب امن ہے الحمدللہ...........والدہ محترمہ آئی ہوئی ہیں گاؤں سے.........سو بچہ لوگ ان کے ساتھ مصروف ہیں..........اور ہم بھی تقریباً ویہلے ہیں ......صرف امیر خسرو کی ’’خبرم رسیدہ امشب کہ نگار خواہی آمد‘‘سن رہے ہیں...................یا پھر پرنسپل کی طرف سے ایک assignmentملی ہوئی ہے، پبلک سکولز کے پرنسپل کی ذمہ داریوں کے حوالہ سے ایک presentationبنانے کی.............
اللہ بس، باقی ہوس..............................
ہندوستان کب چکر لگا رہے ہیں؟ اب ایک چکر ویسے پاکستان کا بھی بنتا ہے آپ کا.........کہیے تو ہم عقد ثانی مسنونہ شریفہ کا قصد کر ڈالتے ہین، آپ ہار پات گلے میں ڈالنے ہی آ جائیں .......