عائشہ عزیز

لائبریرین
ارے جولائی میں سردی ؟ کب سے ہے بخار؟
ڈاکٹر کو دکھایا یا نہیں
رات کو ہوا چلنے سے لگتی تھی بھیا اور دن میں پنکھے کے نیچے
پرسوں سے لیکن اب ٹھیک ہوں
ڈاکٹر کے پاس جا کر مجھے بہت برا لگتا ہے وہاں بہت مریض آتے ہیں میرا دل خراب ہوتا ہے بھیا اس لیے نہیں گئی امی جان نے دوائی لا دی تھی
 

فلک شیر

محفلین
الحمد ہمارا تھیسس ڈیفنس پریزینٹیشن بہت عمدگی اور سہولت کے ساتھ انجام پا گیا۔ ایک عدد تصویر اس خبر کے ساتھ۔ :) :) :)

IMG_20130711_142411.jpg

وو میں گھلیچ ونجاں.............
thts great.................
 
الحمدللہ..........
بخیر و عافیت.........
اب کچھ فراغت میسر آئی آپ کو؟
ہندوستان میں سب خیریت ہے؟:):):)

ابھی ایک ہفتہ مزید مصروف گزرنے والا ہے لیکن مصروفیت اتنی شدید نہیں ہوگی جتنی پچھلے ایک ہفتے سے رہی ہے۔ در اصل تھیسس کی پروف ریڈنگ اور چھپائی وغیرہ کے کئی مراحل رہتے ہیں ابھی۔ :) :) :)
 

فلک شیر

محفلین
ابھی ایک ہفتہ مزید مصروف گزرنے والا ہے لیکن مصروفیت اتنی شدید نہیں ہوگی جتنی پچھلے ایک ہفتے سے رہی ہے۔ در اصل تھیسس کی پروف ریڈنگ اور چھپائی وغیرہ کے کئی مراحل رہتے ہیں ابھی۔ :) :) :)
جی بالکل یہ مراحل تو ابھی ہیں............
سعود بھائی! مقالہ ڈاکٹریٹ کے لیے لکھا گیا ہے نا؟
اور بعد از تکمیل، ہندوستان کا ارادہ رکھتے ہیں یا ادھر ہی..............
 
جی بالکل یہ مراحل تو ابھی ہیں............
سعود بھائی! مقالہ ڈاکٹریٹ کے لیے لکھا گیا ہے نا؟
اور بعد از تکمیل، ہندوستان کا ارادہ رکھتے ہیں یا ادھر ہی..............

جی نہیں! یہ ماسٹرس کا مقالہ تھا جو تھوڑا پہلے ہو جانا چاہیے تھا لیکن بوجوہ طویل عرصہ لگ گیا اس میں۔ خیر اس دوران ہم نے پی ایچ ڈی کا کورس ورک تمام کر لیا ہے۔ اور اب ڈکٹریٹ کی تھیسس پر کام کا آغاز جلدی ہی کریں گے ان شاء اللہ! اس کے بعد کے معاملات کے بارے میں ابھی ہمارے پاس کوئی حتمی منصوبہ موجود نہیں لہٰذا وقت اور حالات جس دھار پر ڈال دیں اور جہاں اچھال دیں وہاں پہونچ جائیں گے ان شاء اللہ! :) :) :)
 

فلک شیر

محفلین
جی نہیں! یہ ماسٹرس کا مقالہ تھا جو تھوڑا پہلے ہو جانا چاہیے تھا لیکن بوجوہ طویل عرصہ لگ گیا اس میں۔ خیر اس دوران ہم نے پی ایچ ڈی کا کورس ورک تمام کر لیا ہے۔ اور اب ڈکٹریٹ کی تھیسس پر کام کا آغاز جلدی ہی کریں گے ان شاء اللہ! اس کے بعد کے معاملات کے بارے میں ابھی ہمارے پاس کوئی حتمی منصوبہ موجود نہیں لہٰذا وقت اور حالات جس دھار پر ڈال دیں اور جہاں اچھال دیں وہاں پہونچ جائیں گے ان شاء اللہ! :) :) :)
ماشااللہ............
یعنی اسی دوران پی ایچ ڈی کا کورس ورک نبٹا لیا...........
ہمارے ہاں تو ایسا کسی صورت نہ ہوتاکہ ماسٹرز کا مقالہ جمع کروانے سے پہلے ہی آپ پی ایچ ڈی کا کورس ورک کر لیں.............اتنی آزادی وہ نظام تعلیم ہی آفر کرتا ہے یقیناً.........یہاں تو نگران مقالہ کوشش کرتے ہیں کہ بندہ بندہ نہ رہے، کچھ اور ہی بن جائے
اللہ تعالیٰ نیک نیت لوگوں کے لیے اچھے اچھے سٹیشن چن کے رکھتا ہے.................آپ کے لیے بھی طے ہو چکا ہو گا.........انشاءاللہ:):):)
 
ماشااللہ............
یعنی اسی دوران پی ایچ ڈی کا کورس ورک نبٹا لیا...........
ہمارے ہاں تو ایسا کسی صورت نہ ہوتاکہ ماسٹرز کا مقالہ جمع کروانے سے پہلے ہی آپ پی ایچ ڈی کا کورس ورک کر لیں.............اتنی آزادی وہ نظام تعلیم ہی آفر کرتا ہے یقیناً.........یہاں تو نگران مقالہ کوشش کرتے ہیں کہ بندہ بندہ نہ رہے، کچھ اور ہی بن جائے
اللہ تعالیٰ نیک نیت لوگوں کے لیے اچھے اچھے سٹیشن چن کے رکھتا ہے.................آپ کے لیے بھی طے ہو چکا ہو گا.........انشاءاللہ:):):)

در اصل ہماری ماسٹرس کی تھیسس کو اتنا عرصہ اس لیے لگا کیوں کہ ہماری تھیسس کا کام ہمارے ایک کولیگ کی پی ایچ ڈی تھیسس کو کمیونیکیشن انفراسٹرکچر فراہم کرتا ہے۔ لہٰذا جیسے جیسے ان کی ترجیحات اور ضروریات بدلتی گئیں ویسے ویسے ہمیں نت نئے طریقے آزمانے پڑے۔ ہم نے اس دوران کم از کم چار دفعہ چار مختلف طریقوں سے کمیونیکشن کا سسٹم تیار کیا اور ان کو استعمال کیا گیا، مسائل سامنے آئے اور نئے سرے سے کچھ اور سوچنا پڑا۔ بالآخر بات یہاں آ پہونچی جس ہئیت میں ہماری ریسرچ اب ہے۔ :) :) :)

پریزینٹیشن کے بعد ہمارے ایک کمیٹی ممبر کا تبصرہ بڑا خوش کن لگا کہ یہ ماسٹرس کی تھیسس نہیں لگی بلکہ چھوٹی پی ایچ ڈی کا گمان ہوا۔ :) :) :)
 

فلک شیر

محفلین
در اصل ہماری ماسٹرس کی تھیسس کو اتنا عرصہ اس لیے لگا کیوں کہ ہماری تھیسس کا کام ہمارے ایک کولیگ کی پی ایچ ڈی تھیسس کو کمیونیکیشن انفراسٹرکچر فراہم کرتا ہے۔ لہٰذا جیسے جیسے ان کی ترجیحات اور ضروریات بدلتی گئیں ویسے ویسے ہمیں نت نئے طریقے آزمانے پڑے۔ ہم نے اس دوران کم از کم چار دفعہ چار مختلف طریقوں سے کمیونیکشن کا سسٹم تیار کیا اور ان کو استعمال کیا گیا، مسائل سامنے آئے اور نئے سرے سے کچھ اور سوچنا پڑا۔ بالآخر بات یہاں آ پہونچی جس ہئیت میں ہماری ریسرچ اب ہے۔ :) :) :)

پریزینٹیشن کے بعد ہمارے ایک کمیٹی ممبر کا تبصرہ بڑا خوش کن لگا کہ یہ ماسٹرس کی تھیسس نہیں لگی بلکہ چھوٹی پی ایچ ڈی کا گمان ہوا۔ :) :) :)
ماشااللہ...........
اہل علم کی ایسی تعریف یقیناً محض فراواں تحسین نہیں ہوتی.........جچے تلے جملے بولنے والے یہ پروفیسر لوگ ایسا کہہ دیں، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ چھوٹی پی ایچ ڈی نہیں بلکہ قریب قریب پی ایچ ڈی ہے:):):)
 
ماشااللہ...........
اہل علم کی ایسی تعریف یقیناً محض فراواں تحسین نہیں ہوتی.........جچے تلے جملے بولنے والے یہ پروفیسر لوگ ایسا کہہ دیں، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ چھوٹی پی ایچ ڈی نہیں بلکہ قریب قریب پی ایچ ڈی ہے:):):)

ویسے ریسرچرز کے لیے پریزینٹیشن کے حوالے سے ہمارا ایک مشورہ ہے جس کا ہمیں عملاً تجربہ رہا ہے۔ پریزینٹیشن خواہ کسی ریسرچ پیپر کی ہو یا تھیسس کی، اس کی تیاری کو پورا وقت دینا چاہیے اور آخری دو دنوں میں سلائڈ نہیں تیار کرنے چاہیں۔ نیز یہ کہ اگر احباب میسر ہوں تو باقاعدہ ایک سے زائد دفعہ مکمل سنجیدگی سے پریزینٹیشن کی مشق بہم پہنونچائی جانی چاہیے۔ اس سے فیڈ بیک ملتا ہے اور خامیاں دور کرنے اور بہتری لانے میں مدد ملتی ہے۔ کئی دفعہ پریزینٹ کرنے والے کو چیزیں پہلے سے معلوم ہوتی ہیں اور وہ یہ مان بیٹھتا ہے کہ حاضرین بھی یقیناً اس سے آگاہ ہوں گے۔ اس رویے پر باوجود کوشش کے آسانی سے قابو نہیں پایا جا سکتا ہے۔ لہٰذا بہتر یہی ہے کہ پہلے سے ہی کچھ حاضریں میسر آ جائے تو ان کا تبصرہ ھاصل ہو جائے گا اور اصلی اسٹیج پر جانے سے قبل آپ اس کے لیے اچھی طرح تیار ہوں گے۔ اس کے علاوہ کئی دفعہ لوگ ڈیزائن یا کسی مخصوص ایلیمنٹ کی موجودگی، غیر موجودگی یا اس کی نشست و ترتیب پر بڑے خوبصورت مشورے دیتے ہیں جس سے وہی پیغام زیادہ مؤثر بن جاتا ہے۔ :) :) :)

ہماری ریسرچ ٹیم کا طریقہ کار یہ ہے کہ باہمی تعاون سے ہر کسی کو کسی بھی پریزینٹشن سے ایک دو ہفتے قبل ایک یا زیادہ دفعہ مشق کرائی جاتی ہے۔ ایک ہفتے بعد ہماری ٹیم کے چھ سات اراکین ایک کانفرینس میں پیپر پریزینٹ کرنے کے لیے جا رہے ہیں اور ان کی مشق پچھلے ایک ہفتے سے جاری ہے۔ آج بھی کچھ لوگوں کی مشق ہے۔ :) :) :)
 

فلک شیر

محفلین
ویسے ریسرچرز کے لیے پریزینٹیشن کے حوالے سے ہمارا ایک مشورہ ہے جس کا ہمیں عملاً تجربہ رہا ہے۔ پریزینٹیشن خواہ کسی ریسرچ پیپر کی ہو یا تھیسس کی، اس کی تیاری کو پورا وقت دینا چاہیے اور آخری دو دنوں میں سلائڈ نہیں تیار کرنے چاہیں۔ نیز یہ کہ اگر احباب میسر ہوں تو باقاعدہ ایک سے زائد دفعہ مکمل سنجیدگی سے پریزینٹیشن کی مشق بہم پہنونچائی جانی چاہیے۔ اس سے فیڈ بیک ملتا ہے اور خامیاں دور کرنے اور بہتری لانے میں مدد ملتی ہے۔ کئی دفعہ پریزینٹ کرنے والے کو چیزیں پہلے سے معلوم ہوتی ہیں اور وہ یہ مان بیٹھتا ہے کہ حاضرین بھی یقیناً اس سے آگاہ ہوں گے۔ اس رویے پر باوجود کوشش کے آسانی سے قابو نہیں پایا جا سکتا ہے۔ لہٰذا بہتر یہی ہے کہ پہلے سے ہی کچھ حاضریں میسر آ جائے تو ان کا تبصرہ ھاصل ہو جائے گا اور اصلی اسٹیج پر جانے سے قبل آپ اس کے لیے اچھی طرح تیار ہوں گے۔ اس کے علاوہ کئی دفعہ لوگ ڈیزائن یا کسی مخصوص ایلیمنٹ کی موجودگی، غیر موجودگی یا اس کی نشست و ترتیب پر بڑے خوبصورت مشورے دیتے ہیں جس سے وہی پیغام زیادہ مؤثر بن جاتا ہے۔ :) :) :)

ہماری ریسرچ ٹیم کا طریقہ کار یہ ہے کہ باہمی تعاون سے ہر کسی کو کسی بھی پریزینٹشن سے ایک دو ہفتے قبل ایک یا زیادہ دفعہ مشق کرائی جاتی ہے۔ ایک ہفتے بعد ہماری ٹیم کے چھ سات اراکین ایک کانفرینس میں پیپر پریزینٹ کرنے کے لیے جا رہے ہیں اور ان کی مشق پچھلے ایک ہفتے سے جاری ہے۔ آج بھی کچھ لوگوں کی مشق ہے۔ :) :) :)
بالکل ......... بات تو ہے............لیکن شرط بھی بڑی کڑی لگ گئی ہے، کہ حاضرین و سامعین بھی اس قابل ہوں اور اتنے ہوں کہ ماحول پیدا ہو سکے اور وہ فی الواقع کوئی مفید مشورہ بھی دے سکیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی بات سے جو میں سمجھ پایا ہوں، وہ یہ ہے کہ واں تحقیق کے لیے موضوعات دیتے ہوئے مختلف درجوں کے طلبا و طالبات کو integrated اورcorrelated موضوعات تفویض کیے جاتے ہیں............یوں یونٹس کی شکل میں یہ باہم مربوط ہوتے ہوتے ایک بڑا کام اور کئی چھوٹے چھوٹے موضوعات پہ کام ہو جاتا ہے........
آپ نے لفظ ریسرچ ٹیم استعمال کیا............ اس کا ہلکا پھلکا تصور تو ہمارے ہاں بھی موجود ہے، لیکن بڑی محرومی ہے کہ اس ضمن میں اکثر اوقات تنگ نظری اور سطحیت کا مظاہرہ دیکھنے کو ملتا ہے............ناقابل بیان قصے ہیں..........آپ نے بھی بہت سے سن رکھے ہونگے.........
ایک عرض کروں...........آپ فارغ ہو لیں، میں اس نظام تعلیم کے بارے میں تفصیل سے جاننا اور سمجھنا چاہتا ہوں ، جو عالم گر اور عالم ساز ہے...........جستجو اور تحقیق پہ ابھارتا ہے..............اور اس ضمن میں آپ سے رہنمائی چاہتا ہوں، کہ ہمارے معاشرون ، بالخصوص پاک و ہند میں...........ہم کیسےابتدائی سکول ڈیزائن کریں، کہ معاشرے کی کایا کلپ ہو سکے.................میرے خیال میں نظام تعلیم کے حوالے سے ہمیں بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے اور اس پہ بحث و تمحیص........سنجید........انتہائی سنجیدہ..........بے حد ضروری ہے............اور اس جوہری تبدیلی کے بغیر ہم دنیا میں عزت سے جینے اور دنیا کو کچھ مثبت لوٹانے کے قابل کبھی نہ ہو سکیں گے.........
 
بالکل ......... بات تو ہے............لیکن شرط بھی بڑی کڑی لگ گئی ہے، کہ حاضرین و سامعین بھی اس قابل ہوں اور اتنے ہوں کہ ماحول پیدا ہو سکے اور وہ فی الواقع کوئی مفید مشورہ بھی دے سکیں۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
آپ کی بات سے جو میں سمجھ پایا ہوں، وہ یہ ہے کہ واں تحقیق کے لیے موضوعات دیتے ہوئے مختلف درجوں کے طلبا و طالبات کو integrated اورcorrelated موضوعات تفویض کیے جاتے ہیں............یوں یونٹس کی شکل میں یہ باہم مربوط ہوتے ہوتے ایک بڑا کام اور کئی چھوٹے چھوٹے موضوعات پہ کام ہو جاتا ہے........
آپ نے لفظ ریسرچ ٹیم استعمال کیا............ اس کا ہلکا پھلکا تصور تو ہمارے ہاں بھی موجود ہے، لیکن بڑی محرومی ہے کہ اس ضمن میں اکثر اوقات تنگ نظری اور سطحیت کا مظاہرہ دیکھنے کو ملتا ہے............ناقابل بیان قصے ہیں..........آپ نے بھی بہت سے سن رکھے ہونگے.........
ایک عرض کروں...........آپ فارغ ہو لیں، میں اس نظام تعلیم کے بارے میں تفصیل سے جاننا اور سمجھنا چاہتا ہوں ، جو عالم گر اور عالم ساز ہے...........جستجو اور تحقیق پہ ابھارتا ہے..............اور اس ضمن میں آپ سے رہنمائی چاہتا ہوں، کہ ہمارے معاشرون ، بالخصوص پاک و ہند میں...........ہم کیسےابتدائی سکول ڈیزائن کریں، کہ معاشرے کی کایا کلپ ہو سکے.................میرے خیال میں نظام تعلیم کے حوالے سے ہمیں بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے اور اس پہ بحث و تمحیص........سنجید........انتہائی سنجیدہ..........بے حد ضروری ہے............اور اس جوہری تبدیلی کے بغیر ہم دنیا میں عزت سے جینے اور دنیا کو کچھ مثبت لوٹانے کے قابل کبھی نہ ہو سکیں گے.........

ہمارا خیال ہے کہ ایسی سنجیدہ گفتگو ایک علیحدہ لڑی کی مستحق ہے۔ :) :) :)
 

فلک شیر

محفلین
ہمارا خیال ہے کہ ایسی سنجیدہ گفتگو ایک علیحدہ لڑی کی مستحق ہے۔ :) :) :)
دھاگہ نہیں.............کیونکہ دھاگے میں کئی میرے جیسے احباب اپنا اپنا دھاگہ بھی لے آتے ہیں اور اسے اس میں بٹنا شروع کر دیتے ہیں........
یوں وہ دھاگہ دھاگہ نہیں بلکہ ’’کھبڑ‘‘ بن جاتا ہے، جس سے دھان کا ایک گٹھا تو باندھا جا سکتا ہے، اور کچھ نہیں کیا جاسکتا..............:):):)
اسے انشاءاللہ ذاتی مکالمے میں شروع کریں گے آپ کی فراغت کے بعد.....دلچسپی رکھنے والے احباب کو وہیں دعوت دے دی جائے گی........:):):)
امید ہے آپ اجازت مرحمت فرمائیں گے اور سرپرستی کریں گے:):):)
 
دھاگہ نہیں.............کیونکہ دھاگے میں کئی میرے جیسے احباب اپنا اپنا دھاگہ بھی لے آتے ہیں اور اسے اس میں بٹنا شروع کر دیتے ہیں........
یوں وہ دھاگہ دھاگہ نہیں بلکہ ’’کھبڑ‘‘ بن جاتا ہے، جس سے دھان کا ایک گٹھا تو باندھا جا سکتا ہے، اور کچھ نہیں کیا جاسکتا..............:):):)
اسے انشاءاللہ ذاتی مکالمے میں شروع کریں گے آپ کی فراغت کے بعد.....دلچسپی رکھنے والے احباب کو وہیں دعوت دے دی جائے گی........:):):)
امید ہے آپ اجازت مرحمت فرمائیں گے اور سرپرستی کریں گے:):):)

بات اجازت کی تو ہے ہی نہیں پیارے۔ بھلا مکالمہ شروع کرنے کے لیے بھی اجازت درکار ہوگی؟ بات یہ ہے کہ عمومی نوعیت کی گفتگو پبلک فورم میں ہی ہونی چاہیے ورنہ سارے سنجیدہ موضوعات خفیہ ہو جائیں اور دعا سلام پبلک رہے تو محفل چٹ چیٹرز کا گڑھ کہلائے جانے کے سوا اور کچھ نہ ہوگا۔ اس لیے ہمارا خیال ہے کہ توازن بے حد ضروری ہے۔ پبلک فورم میں کی گئی گفتگو آئندہ لوگوں کے لیے ورثہ ہے۔ نیز یہ کہ اس کے ذریعہ ویب پر اردو کی مقدار میں اضافہ ہوگا جبکہ ذاتی مکالمے باہری دنیا کی نظروں میں نہیں آئیں گے۔ اگر سنجیدہ گفتگو کسی سنجیدہ زمرے میں ہو رہی ہو تو وہاں موضوع سے ہٹ کر کی جانے والی گفتگو کو موڈریٹ کیا جا سکتا ہے۔ نیز یہ کہ کہیں بھی کوئی پیغام بے محل اور موضوع سے ہٹتا ہوا محسوس ہو تو ہر محفلین کی ذمہ داری ہے کہ اس کو رپورٹ کریں۔ ایسا نہیں ہے کہ محفل میں سنجیدہ موضوعات پر گفتگی نہیں ہوتی۔ آپ کو بہت عمدہ موضوعات مل جائیں گے جن میں سنجیدگی سے بات ہوئی ہے۔ نیز یہ کہ تھوڑی بہت شغل یا ہلکی پھلکی گفتگو کسی بھی دھاگے میں ہو جائے لیکن اس کو بر وقت موضوع پر واپس لایا جا سکے تو کوئی حرج نہیں کہ اس سے دلچسپی کا سامان ہوتا ہے۔ :) :) :)
 
Top