ابن سعید
خادم
دوست ہیں اپنے بھائی بھلکڑ
باتیں ساری ان کی گڑ بڑ
راہ چلیں تو رستہ بھولیں
بس میں جائیں بستہ بھولیں
ٹوپی ہے تو جوتا غائب
جوتا ہے تو موزا غائب
پیالی میں ہے چمچا الٹا
پھیر رہے ہیں کنگھا الٹا
لوٹ پڑیں گے چلتے چلتے
چونک اٹھیں گے بیٹھے بیٹھے
سودا لے کر دام نہ دیں گے
دام دیے تو چیز نہ لیں گے
باتیں ساری ان کی گڑ بڑ
راہ چلیں تو رستہ بھولیں
بس میں جائیں بستہ بھولیں
ٹوپی ہے تو جوتا غائب
جوتا ہے تو موزا غائب
پیالی میں ہے چمچا الٹا
پھیر رہے ہیں کنگھا الٹا
لوٹ پڑیں گے چلتے چلتے
چونک اٹھیں گے بیٹھے بیٹھے
سودا لے کر دام نہ دیں گے
دام دیے تو چیز نہ لیں گے