عائشہ عزیز

لائبریرین
اب درانہ وار بانداز دریوزہ گراں در ہی آئے ہیں تو اس دراندازی کی سزا کے طور پر گفتگو دری میں فرمانی پڑے گی اور اس دری کے در و دیوار انسان تو کجا کسی کبک دری سے بھی صدائے لا ادری سننے کے عادی نہیں۔
اور ہم بقول میرؔ "ہر دم نئی ہے میری گریباں دری ہنوز" سی دری وری بکنے پر کسی ہفت دری یا پنج دری کی اوٹ سے اپنی پردہ دری کرتے ہیں۔
اتنی مشکل بات !
 

عائشہ عزیز

لائبریرین
Top